• 6 مئی, 2024

فقہی کارنر

مسلمان وہ جو قرآن و سنت سے باہر نہ جائے

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فر ماتے ہیں:
یہ بات سمجھنے والی ہے کہ ہر ایک مسلمان کیوں مسلمان کہلاتا ہے۔ مسلمان وہی ہے جو کہتا ہے کہ اسلام بر حق ہے، حضرت محمدﷺ نبی ہیں، قرآن کتابِ آسمانی ہے۔ اس کے یہ معنے ہوتے ہیں کہ میں اقرار کرتا ہوں کہ میں ان سے باہر نہ جاؤں گا۔ نہ عقیدہ میں نہ عبادت میں، نہ عمل درآمد میں۔ میری ہر ایک بات اور عمل اس کے اندر ہی ہوگا۔ اب اس کے مقابل پر آپ انصاف سے دیکھیں کہ آج کل گدی والے اس ہدایت کے موافق کیا کچھ کرتے ہیں۔ اگر وہ خدا کی کتاب پر عمل نہیں کرتے تو قیامت کو اس کا جواب کیا ہوگا کہ تم نے میری کتاب پر عمل نہ کیا۔ اس وقت طوافِ قبر، کنجریوں کے جلسے اور مختلف طریقے ذکر جن میں سے ایک ارّہ کا ذکر بھی ہے ہوتے ہیں۔ لیکن ہمارا سوال ہے کہ کیا خدا بھول گیا تھا کہ اس نے تمام باتیں کتاب میں نہ لکھ دیں۔ نہ رسول کو بتلائیں۔ جو رسولﷺ کی عظمت جانتا ہے اسے ماننا پڑیگا کہ اللہ اور اس کے رسول کے فر مودہ کے باہر نہ جانا چاہیے۔

کتاب اللہ کے بر خلاف جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب بدعت ہے اور سب بدعت فی النار ہے۔ اسلام اس بات کا نام ہے کہ بجُز اس قانون کے جو مقرر ہے اِدھر اُدھر با لکل نہ جاوے۔ کسی کا کیا حق ہے کہ بار بار ایک شریعت بناوے۔

بعض پیر زادے چوڑیاں پہنتے ہیں۔ مہندی لگاتے ہیں۔ لال کپڑے ہمیشہ رکھتے ہیں۔ سدا سہاگن ان کا نام ہوتا ہے۔ اب ان سے کوئی پوچھے کہ آنحضرتﷺ تو مرد تھے۔ اس کو مرد سے عورت بننے کی کیا ضرورت پڑی؟

ہمارا اُصول آ نحضرتﷺ کے سوا اور کتاب قرآن کے سوا اور طریق سُنت کے سوا نہیں۔ کس شئے نے ان کو جراٴت دی ہے کہ اپنی طرف سے وہ ایسی باتیں گھڑ لیں۔ بجائے قرآن کے کافیاں پڑھتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا دل قرآن سے کھٹا ہو ا ہوا ہے۔ خدا تعالیٰ فر ماتا ہے جو میری کتاب پر چلنے والا ہو وہ ظلمت سے نور کی طرف آ وے گا اور کتاب پر اگر نہیں چلتا تو شیطان اس کے ساتھ ہوگا۔

(البدر 13؍مارچ 1903ء صفحہ59)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

This Week with Huzoor (9؍ستمبر 2022ء)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 نومبر 2022