• 9 مئی, 2025

تاریخ جماعت احمدیہ مالٹا کے جلسہ ہائے سالانہ

خداتعالیٰ کے خاص فضل وکرم اور پیارے آقا کی دعاؤں کی برکت سے جماعت احمدیہ مالٹا کو مؤرخہ 10 دسمبر 2017 بروز اتوار پہلے جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ فالحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔

جلسہ کی باقاعدہ کاروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا، اس کے بعد حضرت اقدس مسیح موعود ؑ کا منظوم کلام پیش کیا گیا۔ اس جلسہ سالانہ کے لئے حضرت سیدنا خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت اپنا خصوصی پیغام عطا فرمایا جو لئیق احمد عاطف مبلغ سلسلہ و صدر جماعت مالٹا نے پڑھ کر سنایا۔ بعد ازاں مکرم حسیب رحمان صاحب نے ’حضرت مسیح موعود ؑ کی بعثت کا مقصد‘ کے عنوان پر انگریزی زبان میں اور مکرم اویس احمد صاحب نے ’ذکرالٰہی‘ کے عنوان پر اردو زبان میں تقریر کی۔ اس کے بعد مالٹا جماعت کے پہلے واقف نو مکرم نعمان عاطف صاحب، جن کی عمر دس سال ہے، نے ’سچائی کی اہمیت‘ کے عنوان پر انگریزی زبان میں تقریر کی۔ اس اجلاس کی اختتامی تقریر لئیق احمد عاطف مبلغ سلسلہ و صدر جماعت احمدیہ مالٹا کی تھی۔ آپ نے احباب جماعت کو اخلاقی تربیت اور بطور احمدی ہماری ذمہ داریوں کے حوالہ سے نصائح پیش کیں۔ اس تقریر کے بعد اجلاس برخواست ہوا اور نمازِ ظہر و عصر اداکی گئیں۔

دوسرے اجلاس میں غیراز جماعت اور عیسائی دوستوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔اس اجلاس میں مذہبی اور سیاسی قائدین نے بھی تقاریر کیں۔ اس کے بعد مکرم حامد راجہ صاحب نے ’مذہب کی ضرورت اور اہمیت‘ کے عنوان پر خطاب کیا۔ اس اجلاس کا اختتامی خطاب مبلغ سلسلہ مالٹا کا تھا۔ آپ نے ’اسلام کیا ہے؟ اور غیر مسلموں کے ساتھ حسن سلوک کے بارہ میں اسلامی تعلیمات‘ کے عنوان پر تقریر کی اور قرآنی آیات اور سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں اسلام کی خوبصورت تعلیم پیش کی۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کی کل حاضری 60 رہی۔ جس میں 32 احمدی، 8 غیر از جماعت مسلمان اور 20 عیسائی دوست شامل ہوئے۔ الحمدللّٰہ

پیغام حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ
برموقع جلسہ سالانہ مالٹا

الحمدللّٰہ کہ جماعت احمدیہ مالٹا کو اپنے پہلے جلسہ سالانہ کے انعقاد کی سعادت مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ جلسہ کے تمام انتظامات میں برکت ڈالے۔ اور اس جلسہ کو ہر لحاظ سے خیروبرکت کا باعث بنائے اور آپ کو اس کی روحانی برکات سے پوری طرح فیضیاب ہونے کی توفیق دے۔ آمین۔

اللہ تعالیٰ کا حقیقی عبد بننے کے لئے ضروری ہے کہ اس کی عبادت کا حق ادا کیا جائے اور نماز عبادت کی ایک بہترین شکل ہے۔ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کا اعلیٰ ذریعہ ہے اور مومن کی روحانی زندگی کی حفاظت کے لئے ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ کی عبادت ہی وہ طاقت ہے جس کے بل بوتے پر احمدیت نے دنیا میں اسلام کو غالب کرنا ہے۔ یہی وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعہ احمدیت کی گاڑی رواں دواں ہے۔

آپ جو جلسہ کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں یہ عہد کریں کہ نماز اپنے وقت پر ادا کریں گے۔ میں نے پہلے بھی اس طرف کئی دفعہ توجہ دلائی ہے کہ کوشش کریں کہ مسجد جاکر باجماعت نماز ادا کی جائے۔ اگر مسجد نہیں ہے تو جہاں کچھ احمدی ہیں وہاں نماز سنٹر بنائیں اور وہاں احمدی اکٹھے نماز ادا کریں۔ گھروں میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ نماز باجماعت کا اہتمام کریں۔ اپنے گھروں کو اس طرح سجائیں کہ وہ عبادتِ الہٰی سے معمور ہوجائیں۔ اللہ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔

پھر دوسری بات یہ ہے کہ ہر احمدی جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت میں شامل ہوتا ہے وہ دینی، اخلاقی و علمی بہتری کے لئے ایک عہد کرتا ہے۔ میرا آپ کو یہ بھی پیغام ہے کہ ہروقت شرائط بیعت کو اپنے سامنے رکھیں۔ اپنے اندر پاک تبدیلیاں پیداکریں۔ آپ نے جھوٹ سے بچناہے، خیانت سے بچناہے، تکبر سے بچنا ہے اور اپنے روحانی معیاروں کو بڑھانا ہے اور عبادات کے اعلیٰ معیار قائم کرنے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کا آپ پر بڑا احسان ہے کہ اس نے آپ کو خلافت کی نعمت سے نوازا ہے جس کے ذریعہ ہر لمحہ آپ کو اپنے عہد بیعت کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے۔ اس نعمت کی قدر کریں اور اس کی ہدایات اور راہنمائی کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنے کی کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ ڈرتے رہیں۔ عاجزی و انکساری اختیار کریں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو خلافت احمدیہ کا کامل فرمانبردار بنائے۔ اطاعت کے اعلیٰ نمونے پیش کرنے کی توفیق دے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ ہو اور آپ کو بے شمار فضلوں سے نوازے۔ آمین۔

دوسرا جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ مالٹا 2018ء

خداتعالیٰ کے خاص فضل واحسان اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کی برکت سے جماعت احمدیہ مالٹا کو مؤرخہ 2 دسمبر2018 بروز اتوار دوسرے جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک۔

جلسہ سالانہ کا انعقاد ایک چرچ کی عمارت کےہال میں کیا گیا جسے قرآنی تعلیمات پر مشتمل بینرز کے ذریعے سجایا گیا۔ امسال پہلی مرتبہ جلسہ کے انتظامات کو مختلف شعبوں میں تقسیم کیا گیا اور پہلی بار لنگر خانہ کا بھی انتظام کیا گیا اورجماعتی انتظام کے تحت ضیافت ٹیم نے کھانا تیار کیا۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بابرکت منظوری سے پہلے اجلاس کی صدارت مکرم ومحترم مولانا حیدر علی ظفر صاحب مبلغ و نائب امیر جرمنی نے کی جو جلسہ سالانہ مالٹا میں شرکت کے لئے جرمنی سے تشریف لائے تھے۔

جلسہ کی باقاعدہ کاروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا، اس کے بعد حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا منظوم کلام پیش کیا گیا۔ جلسہ سالانہ کے لئے حضرت سیدنا خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت اپنا خصوصی پیغام عطافرمایا جو مبلغ سلسلہ سے پڑھ کر سنایا۔ جلسہ میں مختلف عناوین پر خطابات ہوئے اور اس اجلاس کی اختتامی تقریر مکرم و محترم مولانا حیدر علی ظفر صاحب مبلغ و نائب امیر جرمنی کی تھی۔ آپ نے احباب جماعت کو خلافت کی اہمیت و برکات کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور بطور احمدی ہماری ذمہ داریوں کے حوالہ سے نصائح کیں۔ آپ نے اپنے خطاب میں دورِ حاضر کے تربیتی مسائل کا بھی ذکر کیا اور ان کی اصلاح کے طریق بھی بیان فرمائے۔ دعا کے ساتھ پہلے اجلاس کی کاروائی مکمل ہوئی اور اس کے بعد نمازِ ظہر و عصر اداکی گئیں۔

جلسہ سالانہ کے موقع پر غیر مسلموں کو اسلام کی خوبصورت تعلیم سے متعارف کرانے کے لئے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں کے عنوان پر ایک پروگرام کیا گیا۔ اس اجلاس میں مختلف مذہبی، سماجی اور سیاسی شخصیات نے خطاب کیا جن میں شہر کی میئر، ممبران پارلیمینٹ اورچرچ کے نمائندگان شامل تھے۔ اس اجلاس کی آخری تقریر مبلغ سلسلہ مالٹا نے بین المذاہب امن کے عنوان پر اظہار خیال کیا اور قرآنی آیات اور سیرت النبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں اسلام کی خوبصورت تعلیم پیش کی۔

جلسہ سالانہ کی کل حاضری امسال اللہ کے فضل سے 75 رہی۔ جس میں 37 احمدی، 2 غیر از جماعت مسلمان اور 36 عیسائی دوست شامل ہوئے۔ مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل تھے جن میں ایک ممبر آف پارلیمنٹ، تین شہروں کے میئرز، مذہبی راہنماء اور میڈیا کے افراد شامل ہیں۔ اس طرح جرمنی، انگلستان، اٹلی، سوئیزرلینڈ اور نائیجیریاسے تعلق رکھنے والے احمدی احباب نے جلسہ سالانہ مالٹا میں شرکت کی۔ الحمدللّٰہ

جلسہ سالانہ میں شرکت کے لئے عزت مآب میری لوئیس کولیرو پریکا صاحبہ صدر مملکت مالٹا کو بھی مدعو کیا گیا تھا اور ان کی خواہش تھی کہ وہ جلسہ میں شریک ہوں لیکن بیرونِ ملک ایک کانفرنس میں شرکت کی وجہ سے وہ جلسہ سالانہ میں شامل نہیں ہوسکیں۔ تاہم انہوں نے اس موقع پر اپنا ویڈیو پیغام ارسال کیا۔

ایمان افروز واقعات

جلسہ کی حاضری ۔ گزشتہ سال پہلے جلسہ سالانہ کے موقع پر دل میں یہ خواہش پیداہوئی کہ جس طرح حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی طرف سے پہلے جلسہ سالانہ منعقدہ 1891 میں 75 لوگوں نے شرکت کی تھی ہماری بھی حاضری 75 ہوجائے مگر کوشش کے باوجود حاضری 60 رہی۔ اس معاملہ پر غور سے یہ بات دل میں آئی کہ خادم آقا سے پیچھے ہی اچھے لگتے ہیں۔ ہماری اس خواہش کو اللہ تعالیٰ نے امسال اپنے فضل سے پورا فرمادیا اور 75 افراد نے جلسہ میں شرکت کی۔

موسم کی صورتحال کا ایمان افروز واقعہ۔یکم دسمبر بروز ہفتہ کو موسم بہت خراب تھا اور صبح سے بارش کا سلسلہ جاری ہوا اور رات دیر تک یہی صورتحال تھی۔ محکمہ موسمیات نے جلسہ کے روز بھی اسی طرح کے موسم کی پیشگوئی کی تھی۔ جس کی وجہ سے کافی پریشانی تھی کہ اس طرح جلسہ کے انتظامات میں مشکل ہوگی نیز حاضری متاثر ہوسکتی ہے۔ اس لئے دعاؤں کا سلسلہ جاری رہا۔ دل مطمئن تھا کہ اللہ تعالیٰ فضل فرمائے گا اور جلسہ کی برکت سے موسم بہتر ہوجائے گا۔ جلسہ گاہ کی تیاری کے بعد رات دیر گئے جب گھر پہنچے تو اس وقت بھی بارش ہورہی تھی۔ خداتعالیٰ کے حضور دعا کرنے کے بعد سو گئے۔ جلسہ کے روز صبح جب موسم کا جائزہ لیا تودل خداتعالیٰ کی حمد وثناء سے لبریز ہوگیا اور جلسہ سالانہ کی برکت سے خداتعالیٰ نے نہایت فضل فرمایا۔ بارش کا نام و نشان نہیں تھا، بادل چھٹ چکے تھے، راستے خشک تھے اور موسم نہایت ہی خوشگوار تھا۔ جلسہ کے روز سارا دن دھوپ نکلی رہی اور موسم نہایت سازگار اور خوشگوار رہا۔


تیسرے جلسہ سالانہ جماعت احمدیہ مالٹا 2019ء

جماعت احمدیہ مالٹا کے تیسرے جلسہ سالانہ کا کامیاب انعقاد

حضرت امیرالمؤمنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام

سابق صدرمملکت مالٹا کی شرکت۔ تبلیغی سیشن کا انعقاد

مختلف موضوعات پر تقاریر۔ 100 سے زائد افراد کی شرکت

خداتعالیٰ کے خاص فضل واحسان اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کی برکت سے جماعت احمدیہ مالٹا کو مؤرخہ 13 اکتوبر2019 بروز اتوار تیسرے جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ فالحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔

جلسہ سالانہ مالٹا 2019 کے پہلے اجلاس کی کاروائی کا آغازمکرم ومحترم مولاناعبدالباسط طارق صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی کی صدارت میں تلاوتِ قرآن کریم مع اردو و انگریزی ترجمہ سے ہوا۔

تلاوتِ قرآن کریم کے بعد مکرم نورالدین صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا منظوم کلام پیش کیا۔ جلسہ سالانہ کے لئے حضرت سیدنا خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت اپنا خصوصی پیغام عطافرمایا جو لئیق احمد عاطف مبلغ سلسلہ و صدرجماعت احمدیہ مالٹا نے پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد مختلف مقررین نے خطابات کئے جن میں مکرم و محترم عطاء الواسع طارق صاحب مبلغ انچارج و نائب صدر جماعت احمدیہ اٹلی، لئیق احمد عاطف مبلغ سلسلہ و صدر جماعت احمدیہ مالٹا بھی شامل تھے۔ اس اجلاس کی اختتامی تقریر مکرم و محترم مولانا عبدالباسط طارق صاحب مبلغ سلسلہ جرمنی کی تھی۔ آپ نے احباب جماعت سے ’موجودہ دور کی برائیاں اور پاکیزہ زندگی کے حصول‘ کے موضوع پر خطاب فرمایا اور ذریں نصائح فرمائیں۔ دعا کے ساتھ پہلے اجلاس کی کاروائی مکمل ہوئی اور اس کے بعد نمازِ ظہر و عصر اداکی گئیں۔

بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور اسلام احمدیت کے پیغام کی اشاعت اور غیر مسلموں کو اسلام کی خوبصورت تعلیم سے متعارف کرانے کے لئے جلسہ سالانہ کے دوسرے اجلاس میں ایک تبلیغی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

مالٹا کی سابقہ صدر مملکت مکرمہ ومحترمہ میری لوئیس کولیرو پریکا صاحبہ نے خصوصی طور پر اس جلسہ میں شرکت کی۔

اس اجلاس میں مکرم عطاء الواسع طارق صاحب مبلغ انچارج و نائب صدر جماعت احمدیہ اٹلی نے خطاب کیا اور مبلغ سلسلہ مالٹانے خدمت انسانیت اسلام کا طرہ امتیاز کے عنوان پر تقریر کی۔

ایک سو سے زائد افراد نے اس جلسہ میں شرکت کی جن میں مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 60 غیر مسلم عیسائی مہمان بھی شامل ہوئے۔ اسی طرح جرمنی اور اٹلی سے تعلق رکھنے والے احمدی احباب نے جلسہ سالانہ مالٹا میں شرکت کی۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذلک۔

(لئیق احمد عاطف۔ مبلغ سلسلہ مالٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 دسمبر 2021

اگلا پڑھیں

آج کی دعا