• 10 مئی, 2024

عورتیں جماعتی کام کرتے خاوندوں کے حقوق ادا کریں

موٴرخہ 4؍ستمبر 2022ء کو لجنہ اماءاللہ اٹلی کی نیشنل مجلس عاملہ کی حضور انور سے ورچوئل ملاقات ہوئی۔ جس میں ایک ممبر نے سوال کیا کہ:

سوال: اکثر شوہر جماعتي کاموں ميں يا تعليمي کلاسز ميں اپني بيويوں کے ساتھ تعاون نہيں کرتے…

حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز نے فرمايا: ’’ان کي اصلاح کريں۔ان کي اصلاح کرنا بھي آپ کا ہي کام ہے۔اپنے بچوں کي تربيت اس رنگ ميں کريں کہ وہ اچھے شوہر بن جائيں اور جماعت کے اچھے مرد ممبر بنيں۔ايک تو يہ کريں۔ تا کہ آئندہ نسل کو تو وہ سنبھال سکيں۔ ايک تو لمبے عرصے کي پلاننگ ہے۔ اگلي نسل کي تربيت کرنا عورتوں کا کام ہے۔ تا کہ وہ صحيح تعاون کرنے والے ہوں۔ دوسرے جو نہيں کرتے۔عورتيں پھر ديکھيں کہ وہ چاہتے کيا ہيں، ان سے پوچھيں؟ اگر ان کو يہ شکوہ ہے ’’کہ تم سارا وقت جماعت کو دے ديتي ہو، لجنہ کے کام کرتي رہتي ہو، لجنہ کے نام پر سارا دن باہر رہتي ہو، ميں گھر آؤں تو گھر خالي ہوتا ہے۔ميرے کھانےکا انتظام صحيح نہيں ہوتا۔ بچے صحيح تربيت حاصل نہيں کر رہے۔بچوں کا خيال نہيں رکھا جاتا۔‘‘ تو پھر شوہر صحيح ہيں۔اس ليے اپنے کام کو تقسيم کريں۔ ديکھيں، صحيح پلان کريں۔ کہ کس طرح ہم نے بچوں کا بھي حق ادا کرنا ہے، خاوندوں کا بھي حق ادا کرنا ہے۔ گھر کو سنبھالنا ہے اور پھر جو وقت ہے وہ جماعتي کاموں ميں لجنہ کو بھي دينا ہے۔ تو پوري پلاننگ کر کے کريں۔ سوچيں، سکيم بنائيں پھر لجنہ کي ممبرات جن کے خاوند ان کو کام نہيں کرنے ديتے ان سے کہيں کہ تم اس پر عمل کر کے ديکھو۔شايد کاميابي ہو جائے۔ يہ توہر ايک کيس کے اوپر انفرادي طور پر ہر ايک کو الگ الگ فيصلہ کرنا ہو گا۔ليکن يہ بہر حال ديکھنا ہو گا کہ عورت پر گھر کي ذمہ داري ہے، بچوں کي تربيت کي ذمہ داري ہے ا ور خاوند کا خيال رکھنے کي بھي ذمہ داري ہے۔يہ نہيں ہے کہ خاوند کو کہہ دےکہ، ميں لجنہ کے کام جا رہي ہوں، تم آج روٹي بنا لينا۔يہ نہيں ہو گا۔پھر تو گھر ميں لڑائياں ہوں گي اور لڑائيوں سے ہم نے بچنا ہے۔ ميں بالکل يہ نہيں کہہ رہا کہ آپ گھروں ميں لڑائياں کريں اور فتنے پيدا کريں۔ عورتوں کو چاہيے کہ حکمت سے کام کريں اور سمجھانا چاہيں تو عورتيں سمجھا سکتي ہيں۔‘‘

(الفضل آن لائن 15؍نومبر 2022ء)

پچھلا پڑھیں

ایڈیٹر کے نام خطوط (قسط 2)

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 دسمبر 2022