• 28 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

  • مکرمہ بشریٰ نذیر آفتاب۔ سسکاٹون، کینیڈا سے تحریر کرتی ہیں:

ہمارے روزنامہ الفضل کی کیا بات ہے! ہر شمارے میں ایک سے بڑھ کر ایک مضمون پڑھنے کو ملتا ہے۔ یوم مسیح موعودؑ کی بابت نہایت ایمان افروز مضامین مارچ کے شماروں میں پڑھنے کو ملے۔ اسی طرح مہدی معہود اور مسیح موعود علیہ السلام کے الہام ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا ’’کے ساری دنیا میں پورے ہونے کے نظارے اور ان کا آنکھوں دیکھا حال ، دنیا بھر میں ہونے والے جلسہ سالانہ اور ان کی تاریخ ، ہمیں روزنامہ الفضل آن لائن ہی کے ذریعے سے پڑھنے کو مل رہی ہےاور ساتھ ہی ساتھ اسی مؤقر جریدے میں شائع ہونے والے درجنوں علمی و ادبی مضامین جن میں جماعت احمدیہ مسلمہ کا دنیا بھر میں نفوذ ،ترقی، تبلیغی مساعی وغیرہ کا ذکر ہوتا ہے۔ یہ مضامین نہ صرف ہمارے ایمان میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں بلکہ ہم روز نامہ الفضل کی وساطت سے ان خطوں کی سیر بھی کر لیتے ہیں جہاں ہمارا پہنچنا نہ صرف محال ہے بلکہ ناممکن بھی ہے۔مارچ کے آخری ہفتے سے رمضان المبارک کے فیوض و برکات پر دلوں کو گرمادینے والے مضامین مل رہے ہیں۔ انہی مضامین میں سے آپ کا اداریہ بھی ہے جس کا ذکر کئے بغیر بات مکمل نہیں ہوتی۔

’’بھانڈے قلعی کرالو‘‘ کیا خوب عنوان باندھا ہے آپ نے۔ آپ کا یہ اداریہ میں نے اپنی بیسیوں غیر احمدی سہیلیوں کے ساتھ بھی شیئر کیا تھا۔ کہنے لگیں کہ بھانڈے قلعی کرالو کاروحانیت، میں ترقی اور بشری کمزوریوں کو دور کرنے پر اتنی خوبصورتی سے استعمال پہلی دفعہ پڑھا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس بابرکت ماہ صیام میں ہمارے سارے ڈنٹ Dent نکال دے اور ہمارے دل و دماغ کو ایسا قلعی کرے کہ اگلے رمضان تک وہ روحانی چمک دمک پوری آب و تاب کے ساتھ قائم و دائم رہے۔ آمین! اس رمضان میں آپ نے رمضان کے پہلے عشرہ کی مناسبت سے جو قرآنی دعائیں ، ادعیہ ماثورہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعائیں قارئین الفضل کے ساتھ شیئر کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے وہ یقیناً قابل تحسین ہے اور بہت مفید بھی۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔

اللہ تعالیٰ آپ کو، آپ کی ساری ٹیم کواور تمام انشا پردازوں کو جزائے خیر عطا فرمائے جو سب بے انتہا محنت کے بعد نہایت لذیذ روحانی مائدہ اکناف عالم میں پھیلے ہوئے احمدی گھرانوں تک روزنامہ الفضل آن لائن کی وساطت سے پہنچاتے ہیں۔ مدیر محترم! بلا شک و شبہ یہ سب برکات خلافت سے ہی تو ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ہمیشہ خلافت احمدیہ سے وابستہ رکھے اور ہمارے پیارے آقا کی صحت و عمر میں فوق العادت برکت عطافرئے۔ آمین

  • مکرم ابن ایف آر بسمل لکھتے ہیں:

یکم اپریل 2022ء کے شمارے میں شیخ مبارک محمود پانی پتی مرحوم آف لاہور پر منور علی شاہد جرمنی کا بہت شاندار مضمون آیا ہے۔

یہ عاجز چار سال انجینئرنگ یونیورسٹی کے علاوہ intermittantly لاہور میں رہتا رہا ہے۔ شیخ مبارک محمود پانی پتی صاحب سے اس عاجز کی بھی جان پہچان تھی۔ آپ جماعتی خدمات میں روح رواں تھے آپ کی ایک خدمت کا ذکر نہیں ہوا۔

1989ء میں صد سالہ جوبلی کے سلسلے میں جماعت احمدیہ لاہور نے ایک شاندار سووینئر1889-1989 شائع کیا تھا اس کے آخر میں ایک صفحہ پر writers کی تصاویر اور نام ہیں اگلے صفحہ پر Technocrates کی تصاویر اور نام ہیں اور اس سے اگلے صفحہ پر Members Souvenir Committee کی تصاویر اور یہ نام دیئے ہوئے ہیں: مکرم شیخ مبشر احمد، مکرم شیخ ریاض محمود، مکرم شیخ مبارک محمود پانی پتی، مکرم عبد المالک۔

یہ سب لوگ اپنے وقت کے لاہور کے روح رواں تھے یہ ذکر کرنے کا مقصد یہ بتانا ہے کہ جماعت کے ہر اہم کام میں اللہ تعالیٰ کی تقدیر نے شیخ مبارک محمود پانی پتی کو شامل کیا۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔آمین۔ یہ عاجز بھی اس سووینیئر کے writers میں شامل تھا۔ مکرم شیح مبشر احمد (دہلوی) سووینئر کمیٹی کے صدر تھے۔

ایک اور مکتوب میں لکھتے ہیں: 7؍اپریل 2022ء کے الفضل میں حضرت عبد الرحمنؓ پر مضمون، پڑھ کر بہت لطف آیا۔ اس عاجز نے بھی صحابی مسیح موعودؓ، ناظر اعلیٰ و امیر مقامی قادیان حضرت مولوی عبد الرحمنؓ فاضل درویش کو دیکھا ہوا ہے۔ حضرت مرزا بشیر احمد ؓ کے مضامین میں بھی کئی جگہ آپؓ کا ذکر ملتا ہے۔ غالباً 1947ء میں آپؓ امیر مقامی اور صاحبزادہ مکرم مرزا ظفر احمد ناظر اعلیٰ بنائے گئے تھے، بعد میں آپ ہی کئی سال ناظر اعلیٰ اور امیر مقامی قادیان کی خدمت پر مامور رہے اور آپ کی وفات کے بعد حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب ناظر اعلیٰ اور امیر مقامی ہوئے۔ درویشان کی وفا اور خلوص اور غیر معمولی قربانیوں کا اندازہ اس عاجز کو اس روز ہوا جب حضرت صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب کی اپنی نواسی کی شادی پر ربوہ آمد پر ہمارے حلقہ کی لجنہ اماء اللہ کا ایک اجلاس صدر لجنہ پاکستان نے ہمارے گھر رکھوایا۔ اجلاس برآمدہ اور lawn میں ہو رہا تھا اور اندر ڈرائنگ روم میں یہ عاجز بھی میاں صاحب کا خطاب سن رہا تھا اور میاں صاحب مشکلات اور تنگی کا ذکر کرتے کرتے خود بھی رو پڑے۔

خطاب کے بعد میاں صاحب اندر ڈرائنگ روم میں تشریف لے آئے اور خواتین مبارکہ sitting room میں اہلیہ کے ساتھ چائے کے لئے چلی گئیں (اس وقت اس عاجز کی اہلیہ حلقہ کی صدر تھیں)۔ میاں صاحب بڑی دیر اس عاجز کی اہلیہ کے والد مشنری ڈاکٹر سردار نذیر احمد کے اخلاص اور سادگی کے پر لطف واقعات سناتے رہے۔ فرمایا ‘‘ایک بار حضرت مصلح موعودؓ کے ساتھ شملہ میں کھانا کھا رہے تھے کہ حضرت مصلح موعودؓ کو اتھو آگیا ڈاکٹر صاحب بڑی بے تکلفی سے حضور کی پشت پر گردن کے نیچے بِسۡمِ اللّٰہِ مَ‍‍جۡؔرٖٮہَا وَمُرۡسٰٮہَا پڑھ پڑھ کر آہستہ آہستہ مکے مارنے لگے جس سے حضرت مصلح موعود ؓبھی ہنس پڑے۔

یقیناً درویشان قادیان جیسا کہ تماپوری صاحب نے لکھا ہے بدر کے 313 صحابہ کی مثل ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اجر عظیم دے اور ان کی اولادوں اور نسلوں پر بڑے بڑے فضل فرمائے، آمین۔

  • مکرم آر ،آر قریشی لکھتے ہیں:

ماہ صیام کی آمد پر آپ کو اور تمام کارکنان روزنامہ الفضل آن لائن کو مبارک باد کا تحفہ پیش کرتا ہوں۔ ’’بھانڈے قلعی کرالو‘‘ بچپن میں یہ آواز عاجز بھی سنتا تھا۔ مجھے یاد ہے دادی اماں دروزاے پر کھڑی اس پھیری والے کو آواز دیتیں تو وہ اپنی سائیکل واپس موڑ کر ہمارے دروازے پر لا کر کھڑی کر دیتا۔اس طرح پرانے برتن جو کہ بہت خراب ہوئے ہو تے،ان کو سفید چاندی کی طرح چمکا دیتا۔

ایک دن خاکسار حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب پڑھ رہا تھاتو وہ قلعی کرنے والا یاد آگیا۔ کس طرح زنگ آلود برتنوں کو چمکاکر سفید چاندی کی طرح کر دیتا تھا۔

آپؑ لکھتے ہیں۔ ’’ترقی کرو ترقی کرو۔ اُس دھوبی سے سبق سیکھو جو کپڑوں کو اول بھٹی میں جوش دیتا ہے اور دیئے جاتا ہے یہاں تک کہ آخر آگ کی تاثیریں تمام میل اور چرک کو کپڑوں سے علیحدہ کر دیتی ہیں۔ تب صبح اٹھتا ہے اور پانی پر پہنچتا ہے اور پانی میں کپڑوں کو تر کرتا ہے اور بار بار پتھروں پر مارتا ہے تب وہ میل جو کپڑوں کے اندر تھی اور اُن کا جز بن گئی تھی کچھ آگ سے صدمات اٹھاکر اور کچھ پانی میں دھوبی کے بازو سے مارکھا کر یکدفعہ جدا ہونی شروع ہو جاتی ہے یہاں تک کہ کپڑے ایسے سفید ہو جاتے ہیں جیسے ابتدا میں تھے۔ یہی انسانی نفس کے سفید ہونے کی تدبیر ہے۔‘‘

(گورنمنٹ انگریزی اور جہاد، روحانی خزائن جلد17 صفحہ14)

اللہ کرے کہ ہم اس مقدس مہینے میں یہ عہد کرنے والے بن جائیں کہ ہم وہ زنگ دور کر سکیں اور اسی نسخہ کو اپنانے والے بن جائیں جو اس مضمون میں بیان ہوا ہے۔

  • مکرمہ امتہ الحفیظ۔ قادیان سے تحریر کرتی ہیں:

الفضل اخبار ایک بہت اعلیٰ معیار کا اخبار ہے۔ میں روزانہ مطالعہ کرتی ہوں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کارکنان کی اس کاوش کو آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دے۔

ہو تجھے نصیب ایسا عروج دنیا میں
کہ آسمان بھی تیری رفعتوں پر ناز کرے

پچھلا پڑھیں

رمضان کے تیسرے عشرہ (آگ سے نجات) اور اس سے متعلق ادعیہ ماثورہ

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ