• 14 مئی, 2024

دعا کا تحفہ

حالت اسلام پر موت اور انجام بخیر کی دعا

حضرت یوسف علیہ السلام کو قید کے ابتلاء کے بعد جب اللہ تعالیٰ نے حکومت عطا کی اور آپ کے بھائی والدین کو لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ نے شکرانہ کے طور پر یہ دعا کی:

رَبِّ قَدۡ اٰتَیۡتَنِیۡ مِنَ الۡمُلۡکِ وَعَلَّمۡتَنِیۡ مِنۡ تَاۡوِیۡلِ الۡاَحَادِیۡثِۚ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ ۟ اَنۡتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنۡیَا وَالۡاٰخِرَۃِ ۚ تَوَفَّنِیۡ مُسۡلِمًا وَّاَلۡحِقۡنِیۡ بِالصّٰلِحِیۡنَ ﴿۱۰۲﴾

(یوسف: 102)

اے میرے رب! تو نے مجھے حکومت کا ایک حصہ بھی عطا کیا ہے اور تعبیر الرؤیا کا بھی کچھ علم تو نے مجھے بخشا ہے۔ (اے) آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے تو (ہی) دنیا اور آخرت (دونوں) میں میرا مددگار ہے۔ (جب بھی میری موت کا وقت آئے) مجھے اپنی کامل فرماں برداری کی حالت میں وفات دے اور صالحین (کی جماعت) کے ساتھ ملادے۔

(قرآنی دعائیں از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ2)

(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)

پچھلا پڑھیں

رومانیہ کے ایک ٹی وی پروگرام میں اسلام احمدیت کی شمولیت

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 جولائی 2022