عاشق تھا خلافت کا ہیرا تھا جماعت کا
احمد کے گلستاں میں تھا سرو محبت کا
کیا خوب نبھایا ہےحق اس نے بھی بیعت کا
ملتا ہے نصیبوں سےرتبہ یہ شہادت کا
لگتا تھا وہ اک تحفہ مولا تری قدرت کا
اک عشق جنوں دیکھا دنیا نے اطاعت کا
میری بھی دعا یہ ہے وارث ہو وہ جنت کا
ٹلتا ہے کہاں زاہد! لکھا ہوا قسمت کا
(سید طاہر احمد زاہد)