• 18 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

غصہ

غلط بات پر غصہ آجانا شرافت کی نشانی ہے لیکن اسی غصے کو پی جانا مومن کی نشانی ہے۔ حضرت ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ان کے ایک حوض سے پانی پلایا جا تا تھا تو ایک خاندان کے کچھ لوگ آئے۔ ان میں سے کسی نے کہا تم میں سے کون ابوذر کے پاس جائے گا اور ان کے سر کے بال پکڑ کر ان کا محاسبہ کرے گا؟ ایک شخص نے کہا میں یہ کام کروں گا چنانچہ وہ شخص ان کے پاس حوض پر گیا اور ابوذر کو تنگ کرنا شروع کر دیا۔ ابوذر اس وقت کھڑے تھے پھر بیٹھ گئے اس کے بعد لیٹ گئے۔ اس پر انہوں نے کہا کیوں لیٹے تھے؟ اس پر انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مخاطب کر کے فرمایا تھا جب تم میں سے کسی کو غصہ آجائے اور وہ کھڑا ہو تو بیٹھ جائے اگر اس کا غصہ دور ہو جائے تو ٹھیک وگرنہ وہ لیٹ جائے۔

(مسند احمد بن حنبل، جلد5 صفحه152 مطبوعہ بیروت)

شیطان آگ سے بنا ہے اور غصہ کے وقت شیطانی آگ کو بجھانے کے لئے ہمیں پانی پی لینا چاہیے بیٹھ کے تا کہ ہمارے اندر کی آگ بجھ سکے۔ لہٰذا ہمیں اپنے غصے پر ہمیشہ قابو رکھنا چاہیے۔

(مرسلہ: ڈاکٹر نجم السحرصدیقی۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

سانحہ ارتحال

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 ستمبر 2022