• 11 جولائی, 2025

ایک سبق آموزبات

صبر کا سبق

حضرت چودھری سر محمد ظفر اللہ خانؓ نے اپنی وفات سے چار پانچ روز قبل امۃ الحئی کو جو کہ قریب ہی کھڑی رہتی تھی فرمایا:
بیٹی! میری خواہش ہے کہ کہ میں تمہارے بہت قریب لگ کر بیٹھ جاؤں۔

بیٹی نے کہا:
ابا! میرا یہ مقام کہاں کہ آپ میرے قریب لگ کر بیٹھیں آپ حکم فرمائیں کہ میں آپ کے قریب لگ جاؤں۔

تو ہاتھ سے اشارہ کرکے بلایا امۃ الحئی نے سینے پر سر رکھ دیا تو با با جی نے انتہائی پیار سے فرمایا:
بیٹی! تم نے اپنی پوری کوشش کرلی امۃ الحئی نے کہا جی ابا آپ کی حالت تو خراب ہورہی ہے فرمایا تو اب کیا کرنا چاہئے عرض کیا اللہ تعالیٰ کے حضور آپ بھی دعا کریں میں بھی دعا کرتی ہوں فرمایا دیکھو! تمہارے بالوں کی ایک لٹ بھی بکھری ہوئی نہ ہو تم جیسا لباس پہنتی ہواگر اس سے بہتر نہیں تو ویسا ضرور پہننا تمہاری آنکھوں سے آنسو گرتا کوئی نہ دیکھے کہ ہم جب کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی ہیں تو اس کا اظہار بھی کرنا چاہئے۔

(انصار اللہ نومبر 1985ء صفحہ 145)

(مرسلہ: امة الباری ناصر۔ امریکہ)

پچھلا پڑھیں

سو سال قبل کا الفضل

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 نومبر 2022