• 3 مئی, 2024

احکام خداوندی (قسط 63)

احکام خداوندی
اللہ کے احکام کی حفاظت کرو۔ (الحدیث)
قسط 63

مسیح موعودؑ فرماتے ہیں:
’’جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو بھی ٹالتا ہے وہ نجات کا دروازہ اپنے ہاتھ سے بند کرتا ہے۔‘‘

(کشتی نوح)

جہاد (حصہ پنجم)

مسجد حرام کے قرب و جوار میں قتال کی ممانعت

وَلَا تُقٰتِلُوۡہُمۡ عِنۡدَ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ حَتّٰی یُقٰتِلُوۡکُمۡ فِیۡہِ

(البقرہ: 192)

اور ان سے مسجد حرام کے پاس قتال نہ کرو یہاں تک کہ وہ تم سے وہاں قتال کریں۔

مسجد حرام سے روکے جانے کے سبب زیادتی نہ کرنے کا حکم

وَلَا یَجۡرِمَنَّکُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ اَنۡ صَدُّوۡکُمۡ عَنِ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ اَنۡ تَعۡتَدُوۡا

(المائدہ: 3)

اور تمہیں کسی قوم کی دشمنی اس وجہ سے کہ انہوں نے تمہیں مسجدِ حرام سے روکا تھا اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم زیادتی کرو۔

حرمت والے مہینے چار ہیں ان میں اپنی جانوں پر ظلم نہ کرو

اِنَّ عِدَّۃَ الشُّہُوۡرِ عِنۡدَ اللّٰہِ اثۡنَا عَشَرَ شَہۡرًا فِیۡ کِتٰبِ اللّٰہِ یَوۡمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَ مِنۡہَاۤ اَرۡبَعَۃٌ حُرُمٌ ؕ ذٰلِکَ الدِّیۡنُ الۡقَیِّمُ ۬ۙ فَلَا تَظۡلِمُوۡا فِیۡہِنَّ اَنۡفُسَکُمۡ وَقَاتِلُوا الۡمُشۡرِکِیۡنَ کَآفَّۃً کَمَا یُقَاتِلُوۡنَکُمۡ کَآفَّۃً ؕ وَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ مَعَ الۡمُتَّقِیۡنَ ﴿۳۶﴾

(التوبہ: 36)

یقیناً اللہ کے نزدیک جب سے اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے، اللہ کی کتاب میں مہینوں کی گنتی بارہ مہینے ہی ہے۔ اُن میں سے چار حرمت والے ہیں۔ یہی قائم رہنے والا اور قائم رکھنے والا دین ہے۔ پس ان (مہینوں) کے دوران اپنی جانوں پر ظلم نہ کرنا اور (دوسرے مہینوں میں) مشرکوں سے اکٹھے ہو کر لڑائی کرو جس طرح وہ تم سے اکٹھے لڑتے ہیں اور جان لو کہ اللہ متقیوں کے ساتھ ہے۔

عزت (حُرمت) والے مہینوں میں قتال منع ہے

یَسۡـَٔلُوۡنَکَ عَنِ الشَّہۡرِ الۡحَرَامِ قِتَالٍ فِیۡہِ ؕ قُلۡ قِتَالٌ فِیۡہِ کَبِیۡرٌ

(البقرہ: 218)

وہ تجھ سے عزت والے مہینے یعنی اس میں قتال کے بارہ میں سوال کرتے ہیں۔ (ان سے) کہہ دے کہ اس میں قتال بہت بڑا (گناہ) ہے۔

حرمت کے مہینوں میں دفاعی قتال کی اجازت

اَلشَّہۡرُ الۡحَرَامُ بِالشَّہۡرِ الۡحَرَامِ وَالۡحُرُمٰتُ قِصَاصٌ ؕ فَمَنِ اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ فَاعۡتَدُوۡا عَلَیۡہِ بِمِثۡلِ مَا اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ ۪ وَاتَّقُوا اللّٰہَ وَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّ اللّٰہَ مَعَ الۡمُتَّقِیۡنَ ﴿۱۹۵﴾

(البقرہ: 195)

عزت والا مہینہ عزت والے مہینے کا بدل ہے اور تمام حرمت والی چیزوں (کی ہتک) کا بدلہ لیا جائے گا۔ پس جو تم پر زیادتی کرے تو تم بھی اس پر ویسی ہی زیادتی کرو جیسی اس نے تم پر کی ہو اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ اللہ یقیناً متقیوں کے ساتھ ہے۔

نسی (حُرمت کے مہینوں میں تبدیلی) منع ہے

اِنَّمَا النَّسِیۡٓءُ زِیَادَۃٌ فِی الۡکُفۡرِ یُضَلُّ بِہِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا یُحِلُّوۡنَہٗ عَامًا وَّیُحَرِّمُوۡنَہٗ عَامًا لِّیُوَاطِـُٔوۡا عِدَّۃَ مَا حَرَّمَ اللّٰہُ فَیُحِلُّوۡا مَا حَرَّمَ اللّٰہُ

(التوبہ: 37)

یقیناً نَسِئ کفر میں ایک اضافہ ہے۔ اِس سے اُن لوگوں کو جنہوں نے کفر کیا گمراہ کر دیا جاتا ہے۔ کسی سال تو وہ اُسے جائز قرار دیتے ہیں اور کسی سال اُسے حرام قرار دیتے ہیں تاکہ اس کی گنتی پوری رکھیں جسے اللہ نے حُرمت والا قرار دیا ہے، تاکہ وہ اُسے جائز بنا دیں جسے اللہ نے حرام کیا ہے۔

اموال غنیمت کی تقسیم اور اس کے اصول

مَاۤ اَفَآءَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُوۡلِہٖ مِنۡ اَہۡلِ الۡقُرٰی فَلِلّٰہِ وَلِلرَّسُوۡلِ وَلِذِی الۡقُرۡبٰی وَالۡیَتٰمٰی وَالۡمَسٰکِیۡنِ وَابۡنِ السَّبِیۡلِ ۙ کَیۡ لَا یَکُوۡنَ دُوۡلَۃًۢ بَیۡنَ الۡاَغۡنِیَآءِ مِنۡکُمۡ ؕ وَمَاۤ اٰتٰٮکُمُ الرَّسُوۡلُ فَخُذُوۡہُ ٭ وَمَا نَہٰٮکُمۡ عَنۡہُ فَانۡتَہُوۡا ۚ وَاتَّقُوا اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ شَدِیۡدُ الۡعِقَابِ ۘ﴿۸﴾ لِلۡفُقَرَآءِ الۡمُہٰجِرِیۡنَ الَّذِیۡنَ اُخۡرِجُوۡا مِنۡ دِیَارِہِمۡ وَاَمۡوَالِہِمۡ یَبۡتَغُوۡنَ فَضۡلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضۡوَانًا وَّیَنۡصُرُوۡنَ اللّٰہَ وَرَسُوۡلَہٗ ؕ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الصّٰدِقُوۡنَ ﴿۹﴾

(الحشر: 8-9)

اللہ نے بعض بستیوں کے باشندوں (کے اموال میں) سے اپنے رسول کو جو بطور غنیمت عطا کیا ہے تو وہ اللہ کے لئے اور رسول کے لئے ہے اور اقرباء، یتامیٰ اور مسکینوں اور مسافروں کے لئے۔ تا ایسا نہ ہو کہ یہ (مالِ غنیمت) تمہارے امراءہی کے دائرے میں چکر لگاتا رہے اور رسول جو تمہیں عطا کرے تو اسے لے لو اور جس سے تمہیں روکے اُس سے رُک جاؤ اور اللہ کا تقویٰ اختیار کرو۔ یقیناً اللہ سزا دینے میں بہت سخت ہے۔اُن درویش مہاجرین کے لئے بھی ہے جو اپنے گھروں سے نکالے گئے اور اپنے اموال سے (الگ کئے گئے)۔

(نوٹ: سورۃ الحشر کی ان دو آیات اور سورۃ الانفال کی آیات کے مطابق اموالِ غنیمت درج ذیل میں تقسیم ہو سکتا ہے)

  1. اللہ کے لئے (دینی کاموں کے لئے)
  2. رسول کے لئے
  3. اقرباء
  4. یتامیٰ
  5. مساکین
  6. مسافروں کے لئے
  7. تا ایسا نہ ہو کہ یہ مالِ غنیمت امراء ہی کے دائرے میں چکر لگاتا رہے
  8. درویش مہاجروں کے لئے جو اپنے گھروں سے نکالے گئے اور اپنے اموال سے الگ کئے گئے۔

اموالِ غنیمت میں حلال طیب کھاؤ

فَکُلُوۡا مِمَّا غَنِمۡتُمۡ حَلٰلًا طَیِّبًا

(الانفال: 80)

پس جو مالِ غنیمت تم حاصل کرو اس میں سے حلال اور پاکیزہ کھاؤ۔

وَمَاۤ اٰتٰٮکُمُ الرَّسُوۡلُ فَخُذُوۡہُ

(الحشر: 8)

اور رسول جو تمہیں عطا کرے۔

جزیہ کا حکم

حَتّٰی یُعۡطُوا الۡجِزۡیَۃَ عَنۡ ‌یَّدٍ وَّہُمۡ صٰغِرُوۡنَ ﴿۲۹﴾

(التوبہ: 29)

یہاں تک کہ وہ (اپنے) ہاتھ سے جزیہ ادا کریں اور وہ بے بس ہوچکے ہوں۔

دو قوموں کی جنگ روکنے کے لئے مشترکہ مساعی کی ہدایت

وَاِنۡ طَآئِفَتٰنِ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اقۡتَتَلُوۡا فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَہُمَا ۚ فَاِنۡۢ بَغَتۡ اِحۡدٰٮہُمَا عَلَی الۡاُخۡرٰی فَقَاتِلُوا الَّتِیۡ تَبۡغِیۡ حَتّٰی تَفِیۡٓءَ اِلٰۤی اَمۡرِ اللّٰہِ ۚ فَاِنۡ فَآءَتۡ فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَہُمَا بِالۡعَدۡلِ وَاَقۡسِطُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الۡمُقۡسِطِیۡنَ ﴿۱۰﴾

(الحجرات: 10)

اور اگر مومنوں میں سے دو جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرواؤ۔ پس اگر ان میں سے ایک دوسری کے خلاف سرکشی کرے تو جو زیادتی کررہی ہے اس سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے فیصلہ کی طرف لوٹ آئے۔ پس اگر وہ لوٹ آئے تو ان دونوں کے درمیان عدل سے صلح کرواؤ اور انصاف کرو۔ یقیناً اللہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔

(700 احکام خداوندی از حنیف احمد محمود صفحہ456-460)

(صبیحہ محمود۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

سو سال قبل کا الفضل

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 نومبر 2022