• 7 مئی, 2024

تاریخ جلسہ ہائے جماعت احمدیہ برازیل (1994ء تا 2002ء)

تاریخ جلسہ ہائے جماعت احمدیہ برازیل
1994ء تا 2002ء

خاکسار مکرم ایڈیٹر صاحب الفضل آن لائن کا انتہائی شکر گزار ہے کہ انہوں نے جلسہ سالانہ کی تاریخ مرتب کرنے کی تحریک کی جس کے نتیجہ میں محنت کر کے اس تاریخ کو مرتب کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ برازیل میں جلسہ سالانہ کا آغاز خاکسار کے ذریعہ 1994ء میں ہوا اوراس کے بعد بغیر کسی وقفہ کے ہر سال منعقد ہوتا رہا ہے سوائے گزشتہ سال کے جسکا وائرس کیوجہ سے بادل ناخواستہ انعقاد ممکن نہ ہو سکا اور امسال 2021ء میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے خاکسار کو ستائیسواں جلسہ سالانہ منعقد کرانے کی توفیق ملی ہے۔ الحمد للّٰہ

جماعت احمدیہ برازیل کے جلسوں کی تاریخ کو دو قسطوں میں قلمبند کرنے کا ارادہ ہے ایک خلافت رابعہ کے دور میں 1994ء تا 2002ء تک کے جلسے اور پھر 2003ء سے خلافت خامسہ کے دور کےاب تک منعقد ہونے والے جلسے۔

کچھ ایسی باتیں ہیں جو ہر جلسہ میں ہوتی رہیں اس لئے ان سبکا یکجائی شکل میں لکھ دینا مناسب ہوگا۔ تمام جلسے برازیل کے شہر پیٹروپولس میں جماعت احمدیہ کے مشن ہائوس میں منعقد ہوئے۔ ان سب جلسوں کی تیاری اور وائینڈ اپ کاکام ممبرز رضاکارانہ طور پروقار عمل کے ذریعہ کرتے رہے جن میں ماحول کی صفائی۔ برتنوں کی صفائی۔ رنگ برنگی جھنڈیاں تیار کرنا نیز بینرز اور تزئین و آرائش کا کام وغیرہ۔ پہلے جلسہ سے ہی سارا کھانا لنگر خانہ میں تیارہوتا رہا اور مکرمہ انیلہ ظفر صاحبہ اپنی ٹیم کیساتھ بڑی محنت سے یہ خدمت بجا لاتی رہیں۔ قرآن کریم کے تراجم اور لٹریچر کی نمائیش لگائی بھی باقاعدگی سے لگائی جاتی رہی ۔پہلے جلسہ سے ہی ہر سال جلسہ کے موقع پر عطایاجات اکٹھے کر کے ان سےضروری چیزیں خریدی جاتی رہی ہیں اور اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے انداز ا 300 افراد تک کھانا تیار کرنے اور کھلانے کے لئے تمام تر سامان موجود ہیں ۔تمام جلسوں میں چونکہ نئے لوکل مہمان شامل ہوتے رہے اس لئے اصل تقریر کے ساتھ ساتھ خاکسار اسلام اور احمدیت کا تعارف بھی کرواتا رہا اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تصویر دکھا کر اس بات کی منادی بھی کہ جس مسیح نے آنا تھا آگیا ہے۔

پہلا جلسہ سالانہ 1994ء

خاکسار 15 دسمبر 1994ء کو برازیل پہنچا اور مکرم سیّد محمود احمد صاحب مرحوم صدر جماعت اور مکرم مولانامحمد یوسف یاوسن صاحب مبلغ انچارج کے ساتھ مل کر فورا ہی برازیل میں جلسہ سالانہ کا آغاذ کر دیا چنانچہ جماعت احمدیہ برازیل کا پہلا تاریخی جلسہ سالانہ 22 جنوری 1994ء بروز ہفتہ پیٹروپولس شہر میں واقع مشن ہاوس کی بلڈنگ کے ہال میں منعقد ہوا جلسہ ایک دن کا تھا اور اس ضمن میں اٹھنے والے تمام تر اخراجات عطایاجات کے ذریعہ انجام پانے کی توفیق ملی ۔ اس پہلے جلسہ میں 80 کے قریب افراد نے شرکت کی ۔مہمان خصوصی پیٹروپولس شہر کی کونسل کے صدر جناب Marcio Arruda تھے۔ لنگر خانہ کا بابرکت آغاذ بھی اسی جلسہ کیساتھ ہو گیا اور سارا کھانا مشن ہاوس میں ہی تیار کیا گیا جلسہ سالانہ سے قبل حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے کامیابی کے لئے دعا کی اور بعد میں کامیاب جلسہ سالانہ پر بہت خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مبارکباد بھی پیش کی۔

دوسرا جلسہ سالانہ 1995ء

جماعت احمدیہ برازیل کا دوسرا جلسہ سالانہ مؤرخہ22جنوری 1995ء بروز اتوار منعقد کیا گیا حاضرین کی تعداد 50 کے قریب رہی۔ شہر کی اخبارات میں رپورٹس شائع ہوئیں۔ ایک گرجا کے پادری جناب Eduardo اپنے 8 ساتھیوں سمیت اس جلسہ میں شامل ہوئے۔ مین تقاریر مکرم سید محمود احمد صاحب مرحوم اور خاکسار (وسیم احمد ظفر) کی تھیں خاکسار نے بائیبل کی عمدہ اخلاقی تعلیم کے چند اقتباسات بھی پیش کئے جنکا دوسرے مذہب کے افرادپر بہت اچھا اثر ہوا۔

عطایا جات: سید محمود احمدصاحب۔ وسیم احمد ظفر۔ صادقہ بیگم صاحبہ۔ مولوی محمد شریف صاحب۔ سسٹر آمنہ۔ Celso . ۔ عبد الرشید۔ ریحان مجید۔

تیسرا جلسہ سالانہ 1996ء

جماعت احمدیہ کا تیسرا جلسہ سالانہ 14 جنوری 1996ء بروز اتوار منعقد ہوا ۔حاضری اندازا 45 تھی۔ اخبارات میں بھی کوریج ہوئی حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے اپنے ایک خط میں فرمایا ’’اللہ تعالیٰ آپکے جلسہ کو کامیاب کرے اور آپکی تبلیغی مساعی کو قبول فرمائے اور ثمرات حسنہ سے نوازے۔ اللہ آپکو سلسلہ کی مقبول خدمت کی توفیق عطء فرمائے دین و دنیا کی حسنات سے نوازے اور آپکو ایک کامیاب داعی الی اللہ بنائے‘‘ اس جلسہ کا موضوع ’’اسلام میں انسانی حقوق‘‘ تھا۔ دوران جلسہ ایک پاکستانی فیملی کے چار افراد نے بیعت کرنے کی بھی سعادت حاصل کی ۔ پہلی بارکرائے پر لینے کی بجائے 50 کرسیاں اور چند میز خریدے گئے جنہیں مشن ہاوس تک لانے کے لئے ایک عرب دوست مکرم عزالدین صاحب نے خاص تعاون کیا۔ صبح کے وقت پہلا اجلاس ممبرز کا ہوا تلاوت نظم تقاریر کے علاوہ کچھ دلچسپ مقابلے بھی کروائے۔ اختتامی اجلاس میں خاکسار نے تلاوت قرآن کریم۔ آفونسو بخاری صاحب نے ترجمہ۔ احمد بدوی صاحب نے حدیث اور عبد الرشید صاحب نے ملفوظات پیش کئے۔ خاکسار نے ’’اسلام کے عقائد‘‘ اور مکرم سید محمود احمد صاحب نے ’’اسلام میں انسانی حقوق‘‘ کے بارہ میں تقاریر کیں جنکے بعد سوال و جواب کی مجلس بھی ہوئی۔ جلسہ کے اختتام پر خاکسار نے دعا کروائی

عطیہ جات: سید محمود احمد صاحب۔ ریحان مجید۔ وسیم احمد ظفر ۔ انیلہ ظفر ۔ صادقہ بیگم و مولوی محمد شریف صاحب۔ (امریکہ) جہانگیر راجہ۔ معمر منیر کھارا۔ آفونسو بخاری۔ عبد الرشید۔ فخر النساء۔ کریم احمد شریف (امریکہ) سسٹر آمنہ۔

چوتھا جلسہ سالانہ 1996ء

جماعت احمدیہ برازیل کا چوتھا جلسہ سالانہ 14 اور 15 دسمبر بروز ہفتہ و اتوار منعقد ہوا اس میں شرکاء کی تعداد 60 تھی۔ اسکی خاص باتوں میں ایک تو یہ کہ پہلی بار دو دن کا جلسہ منعقد ہوا دوسرے یہ کہ 1996ء میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے معرکۃ الآراء لیکچر اسلامی اصول کی فلاسفی کو 100 سال پورےہوئے جسکی وجہ سے دنیا بھر میں جلسے منعقد کئے گئے جماعت احمدیہ برازیل میں بھی اسی مناسبت سے جلسہ کا موضوع ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ رکھا گیا اوربڑی تفصیل سے اس نشان الہی کی اہمیت کو بیان کیا گیا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے اپنے ایک خط میں تحریر فرمایا ’’بہت خوشی ہوئی اللہ مبارک فرمائے اور تمام افراد جماعت کو اسکی برکات سے مستفیض ہونے کی توفیق عطاء فرمائے۔ اللہ تعالیٰ آپکے ساتھ ہو اور آپکو حکمت اور محنت سے کام کرنے کی توفیق بخشے۔‘‘ ہفتہ والے دن کے اجلاس میں ممبرز جماعت شامل ہوئے اور تقاریر کے علاوہ کچھ دلچسپ مقابلے بھی کروائے گئے۔ اگلے روز بروز اتوار نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی نیز نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم بھی ہوا۔ وقفہ کے بعد اختتامی اجلاس شروع ہوا جس میں ممبرز کے علاوہ مقامی افراد نے بھی شرکت کی۔خاکسار نے تلاوت قرآن کریم کی اور ترجمہ بھی پڑہا مکرم معمر منیر کھارا صاحب نے نظم پڑھی۔ اس جلسہ میں اسلام۔ یہودیت اور عیسائیت کے متعلق تقاریر ہوئیں ایک گرجا کے پادری Juel نے بھی اس اختتامی اجلاس میں شرکت کی اور عیسائیت کے متعلق تقریر کی انہوں نے جماعت کی مذہبی رواداری کو بہت سراہا انہوں نے کہا کہ ’’میرے لئے اپنی نوعیت کا یہ پہلا جلسہ ہے اور انہیں اس میں شرکت کر کے بہت خوشی ہو رہی ہے۔‘‘ یہودی نمائندہ کے انکار کے بعد جماعت کے ایک ممبرعبدالرشید صاحب نے یہودیت کے بارہ میں مضمون تیارکر کے پیش کیا ۔اس جلسہ میں کچھ عرب دوست بھی شامل تھے اور اتفاق سے مکرم محمود احمد صاحب کی ہمشیرہ فاطمہ بیگم لندن سے آئی ہوئی تھیں جنکو عربی زبان میں مہارت تھی چنانچہ انہوں نے عربی زبان میں تقریر کی جس سے عرب لوگ بہت خوش ہوئے ۔ خاکسار کی تقریر ’’جلسہ سالانہ کی غرض و غایت‘‘ کے متعلق تھی اس کے علاوہ خاکسار نے لیکچر اسلامی اصول کی فلاسفی کا پس منظر بھی تفصیل سے بیان کیا اور حاضرین کو بتایا کہ کس طرح یہ خدا تعالیٰ کی نصرت کا نشان اور اعجاز تھا جو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت کے لئے ظاہر ہوا۔ مکرم سید محمود احمد صاحب نے اسلامی اصول کی فلاسفی میں مذکور پانچ سوالات اورانکے جوابات کو بہت عمدگی کیساتھ بڑی تفصیل سے پیش کیا۔ آخر میں مہمانوں نےاسلام اور احمدیت کے بارہ میں متفرق سوالات کئے جنکے انہیں جوابات دئے گئے ۔ خاکسار نے اختتامی دعا کروائی۔

عطیہ جات: سید محمود احمد صاحب وسیم احمد ظفر۔ انیلہ ظفر۔ صادقہ بیگم و مولوی محمد شریف صاحب۔ (امریکہ) الیاس احمد (امریکہ)۔ عبد الرشید۔ سسٹر آمنہ۔ صفیہ پروین مرحومہ۔ ندیم احمد طاہر۔ اعجاز احمد ظفر۔ کریم احمد شریف (امریکہ)

پانچواں جلسہ سالانہ 1998ء

جماعت احمدیہ کا پانچواں جلسہ سالانہ 21 اور 22 مارچ 1998ء بروز ہفتہ و اتوار منعقد ہوا کم و بیش 60 افراد نے شرکت کی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ نے اپنے خط میں تحریر فرمایا کہ ’’اللہ تعالی مبارک کرے اور جلسہ کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے‘‘ اس جلسہ کی بھی مقامی اخبارات میں کوریج ہوئی۔ امسال جلسہ کا موضوع ’’مذاہب کے درمیان رواداری‘‘ رکھا گیا تھا جسے سب نے بہت پسند کیا مئورخہ 21 مارچ جلسہ کے پہلے روز جلسہ کی صدارت خاکسار نے کی اور اپنی تقریر میں جلسہ سالانہ کی غرض و غایت بیان کیں اور اس ضمن میں ممبرز کی جو ذمہ داریاں ہیں انکی طرف توجہ دلائی۔ آخر میں ایک دلچسپ سیشن تھا کہ ہر ممبر اپنے جذبات و تاثرات بیان کرے خاص طور پر نو مبائعین۔ اس اجلاس کے آخر میں سوال و جواب کا بھی سیشن ہوا۔

دوسرے روز 22 مارچ کو نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی اور نماز فجر کے بعد خاکسار نے درس قرآن کریم بھی دیا ۔ وقفہ کے بعداختتامی اجلاس خاکسار کی صدارت میں شروع ہوا ۔ تلاوت قرآن کریم مکرم سید محمود احمد صاحب نے کی اور ترجمہ پڑھ کر سنایا نظم معمر منیر کھارا صاحب نے پڑہی۔ خاکسار نے اپنی تقریر میں جماعت کا تعارف کروایا عقائد بیان کئے نیز حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی آمد کی خوشخبری سنائی اور سب شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ۔ایک گرجا کی پادری خاتون Dona Odete نے بھی جلسہ میں شرکت کی اور بہت خوشی کا اظہارکیا انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’یہ جلسہ مذہبی رواداری کی عمدہ مثال ہے‘‘ انہوں نے کہا کہ یہاں آنے سے قبل طرح طرح کے خیالات اور اندیشے تھے لیکن یہاں جو دیکھا وہ سراسر مختلف ہے میں اپنے آپ کو گھر میں ہی محسوس کر رہی ہوں ۔ آخری تقریر مکرم سید محمود احمد صاحب کی تھی جنہوں نے قرآن کریم کی تعلیم اور آنحضرت ﷺکے نمونوں کی روشنی میں اسلامی مذہبی رواداری کے بارہ میں بتایا ۔آخر میں سوال و جواب کا بھی سیشن تھا جس میں لوگوں نے مختلف سوالات کئے جنکے انہیں جوابات دئے گئے ۔

اس جلسہ کے آخر میں دعا سے قبل عزیزم ندیم احمد طاہر کی تقریب آمین بھی ہوئی جو جماعت احمدیہ برازیل میں اس قسم کی پہلی تقریب تھی ۔ خاکسارنے اختتامی دعا کروائی۔

عطیہ جات: سید محمود احمد صاحب وسیم احمد ظفر۔ انیلہ ظفر۔ ندیم احمد طاہر۔ اعجاز احمد ظفر۔ سسٹر آمنہ

چھٹا جلسہ سالانہ 1999ء

جماعت احمدیہ کا چھٹا جلسہ سالانہ 27 اور 28 فروری 1999ء کو بروز ہفتہ و اتوار منعقد کیا گیا ۔حاضری کم و بیش 100 کے قریب تھی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے اس جلسہ کے کامیاب ہونے کی دعا کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ جلسہ کو ہر لحاظ سے کامیاب فرمائے اور زیادہ سے زیادہ احباب اسکی برکات سے مستفیض ہوں‘‘۔ اس جلسہ کا موضوع ’’مسیح ہندوستان میں‘‘ تھا جو یہاں کے لحاظ سے اچھوتا اور چونکا دینے والا تھا چنانچہ ایک اخبار نے اس ضمن میں میرے انٹرویو پر مبنی بہت اچھی رپورٹ بھی شائع کی جس میں بڑی جرات کے ساتھ حضرت عیسی علیہ السلام کے متعلق جو جماعت کا موقف ہے وہ لکھا۔ اس جلسہ میں پہلے سالوں کی نسبت زیادہ منظم طریق پر انتظامات کئے گئے۔ پہلے روز 27 فروری کو جلسہ کا افتتاح ہوا اور خاکسار نے جلسہ سالانہ کے مقصد اور جماعتی روایات کے بارہ میں تقریر کی۔ خاکسار کی درخواست پر سب ممبران نے اپنے اپنے تبلیغی واقعات سنائے یہ مجلس بہت ہی ایمان افروز رہی۔ سوال و جواب کے علاوہ کچھ علمی و ورزشی مقابلہ جات بھی کروائے۔ عام دینی معلومات کا مقابلہ اس طرز پر تھا کہ ایک صفحہ پر 60 سوالات نمبرز کی ترتیب کیساتھ درج تھے اور ہر ایک جو نمبر بتاتا اس کے مطابق اس سے سوال پوچھا جاتا۔ مشاہدہ معائنہ کا دلچسپ مقابلہ بھی تھا جس میں چیزیں دیکھ کر یاد داشت سے لکھنا۔ لیکوئیڈز سونگھ کر بتانا اور کپڑے کے اوپر سے چیزوں کو ٹٹول کرانکے نام لکھنے۔

اختتامی اجلاس 28 فروری بروز اتوار تلاوت سے شروع ہوا جو مکرم سید محمود احمد صاحب نے کی عزیزان ندیم احمد طاہر اور اعجاز احمد ظفر نے نظمیں پڑھیں خاکسار نے کی تقریر کا عنوان تھا ’’اسلام اور احمدیت کا تعارف بائیبل اور قرآن کریم کی تعلیم کی روشنی میں‘‘ مکرم عبد الرشید صاحب نے ’’اسلام ایک پُرامن مذہب‘‘ ہے کو عنوان پر اپنے تجربات کی روشنی میں تقریر کی انہوں نے بتایا کہ انکی شادی ایک پاکستانی لڑکی سے ہوئی ہے اور انکو پاکستان جانے کا بھی موقع ملا ہے اس لئے یہاں جو بھی اسلام کے متعلق غلط بیان کیا جاتا ہے وہ محض ایک پراپیگنڈہ ہے۔ مکرم سید محمود احمد صاحب نے جلسہ کے موضوع مسیح ہندوستان میں کے متعلق نہائیت محققانہ تقریر کی جس میں بائیبل کے حوالوں سے بھی ثابت کیا کہ حضرت عیسی علیہ السلام کی وفات صلیب پر نہیں ہوئی۔ آپ کیسے بچے۔ آپکی ہجرت کہاں ہوئی اور کشمیر میں آپکی وفات اور قبر کے متعلق تفصیل سے بیان کیا جس کے بعد سوالات کا سلسلہ لازمی بات تھی حاضرین نے دل کھال کر سوالات کئے اور یہ سلسلہ کافی لمبا ہوتا گیا اور آخرکار معذرت کیساتھ اسے ختم کرنا پڑا لیکن کھانے کے دوران بھی لوگ اس موضوع کے متعلق مزید پوچھتے رہے۔ آخر میں خاکسار نے مقابلوں میں پوزیشن لینے والوں کو انعامات دئے اور اختتامی دعا کروائی اور یہ جلسہ بھی نہایت کامیابی کیساتھ اختتام پذیر ہوا۔

عطیہ جات: سید محمود احمد صاحب وسیم احمد ظفر۔ انیلہ ظفر۔ ندیم احمد طاہر۔ اعجاز احمد ظفر۔ ناعمہ وسیم۔ سسٹر آمنہ۔ صادقہ بیگم و مولوی محمد شریف صاحب۔ (امریکہ)۔ معمر منیر کھارا۔ ظریف احمد۔نعمان احمد۔ ثمرہ سعدیہ (امریکہ) طاہرہ ثمینہ۔ سیدہ صبا احمد۔ عبد الرشید

ساتواں جلسہ سالانہ 2000ء

جماعت احمدیہ برازیل کا ساتواں جلسہ سالانہ 25 اور 26مارچ 2000ء کو منعقد ہوا۔ اس جلسہ کا موضوع ’’اسلام ایک پرامن مذہب‘‘۔ حاضرین کی تعداد 80 تھی حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے خاکسار کے ایک خط کے جواب میں فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ اس جلسہ کو بہت کامیاب کرے اور سعید روحوں کی ہدائت کا ذریعہ بنا دے۔ سب کارکنان کو احسن رنگ میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی توفیق دے‘‘ نیز جلسہ کی رپورٹس ملاحظہ کرنے کے بعد لکھا کہ ’’ماشاء اللّٰہ بڑا عمدہ پروگرام رہا ہے۔ جزاکم اللّٰہ تعالیٰ احسن الجزاء ۔ اللہ تعالیٰ آپ کے پروگراموں میں برکت ڈالے اور آپکو مقبول اور مثمر بثمرات حسنہ خدمات کی توفیق دے تمام ناظمین اور معاونین جلسہ کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر دے اور انکے اموال اور نفوس میں برکت ڈالے‘‘۔ شہر کی تینوں اخباروں میں رپورٹس شائع ہوئیں ایک ٹیلی ویژن چینل نے بھی مشن ہاوس آ کر انٹرویو لیا اور دو بار نشر کیا ۔ پہلے روز کے اجلاس میں خاکسار نے ’’جلسہ سا لانہ کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر تقریر کی مکرم سید محمود احمد صاحب نے تربیتی موضوع پر تقریر کی جس کے بعد نئے ممبرز نے اپنے تاثرات بیان کئے ۔ اسکے بعد عام دینی معلومات اور بعض دلچسپ گیمز کے مقابلے کروائے گئے۔

جلسہ کے دوسرے روز نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی اور بعد نماز فجر درس قرآن کریم ہوا۔ وقفہ کے بعد اختتامی اجلاس خاکسار کی صدارت میں شروع ہوا تلاوت مکرم سید محمود احمد صاحب نے کی اور ترجمہ بھی پڑہا۔ مکرم معمر منیر کھارا صاحب نے نظم پڑہی عزیزم اعجاز احمد ظفر نے ملفوظات پڑھ کر سنائے جسکے بعد عزیزم ندیم احمد طاہر نے آنحضرت ﷺ کی سیرت طیبہ پر تقریر کی خاکسارنے کی تقریر کا موضوع ’’اسلام کے بنیادی عقائد کا تعارف‘‘ تھا اسکے بعد دومذہبی راہنماوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ْ۔ آخری تقریر مکرم سید محموداحمد صاحب کی تھی جو آپکے ’’اسلام کے محاسن‘‘ کے عنوان پر کی۔ خاکسار نے مقابلوں میں پوزیشن لینے والوں کو انعامات دئے اور دعا کرانے سے قبل دوران سال وفات پانے والی جماعت احمدیہ برازیل کی پہلی اور مخلص خاتون سسٹر آمنہ کا ذکر خیر کیا۔

عطیہ جات: سید محمود احمد صاحب وسیم احمد ظفر۔ انیلہ ظفر۔ ندیم احمد طاہر۔ اعجاز احمد ظفر۔ ناعمہ وسیم۔ صادقہ بیگم و مولوی محمد شریف صاحب۔ امۃ المتین ظریف۔ ثمرہ سعدیہ (امریکہ)۔ عبد الرشید۔ طاہرہ ثمینہ

آٹھواں جلسہ سالانہ 2001ء

جماعت احمدیہ برازیل کا آٹھواں جلسہ سالانہ مئورخہ 13 اور 14 جنوری 2001 بروز ہفتہ و اتوار منعقد ہوا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒ نے اس جلسہ کی کامیابی کے لئے دعا کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’اللہ اپنا فضل فرمائے اور تمام احباب جماعت کو جلسہ سالانہ کی برکات سے مستفیض ہونے کی توفیق عطاء فرمائے۔‘‘

اس جلسہ کی خاص بات یہ تھی کہ یہ اکیسویں صدی کا پہلا جلسہ تھا اس میں شاملین کی تعداد 60 تھی۔ جلسہ سالانہ کا موضوع ’’اسلام و دیگر مذاہب‘‘ تھا۔ شہر کی دو اخبارات میں رپورٹس شائع ہوئیں۔ ایک ٹیلی ویژن چینل نے بھی انٹرویو لیکر نشر کیا ۔شہر کے مئیر نے ایک ٹیلی گرام کے ذریعہ مبارکباد دی اور نیک جذبات کا اظہار کیا۔ مؤرخہ 13 جنوری کے اجلاس میں زیادہ تر ممبرز جماعت شامل ہوئے تلاوت۔ نظم۔تقاریر کے علاوہ کچھ دلچسپ مقابلے بھی کروائے۔

جلسہ کے دوسرے روز کا آغاذ نماز تہجد سے ہوا نماز فجر کے بعد درس القرآن بھی دیا گیا۔ وقفہ کے بعد خاکسار (وسیم احمد ظفر) کی صدارت میں اختتامی اجلاس شروع ہوا تلاوت قرآن کریم مکرم سید محمود احمد صاحب نے کی اور ترجمہ پڑھ کر سنایا۔ عزیزان ندیم احمد طاہر اور اعجاز احمد ظفر نے نظمیں پڑھیں خاکسار کی تقریر کا عنوان تھا ’’اسلام اور دیگر مذاہب میں ایک جیسی تعلیم‘‘ چنانچہ خاکسار نے ان تعلیمات کے بارہ میں بتایا جو سب مذاہب میں کامن ہیں جیسے خدا کاتصور۔ نجات۔ دعا وغیرہ۔ عبدالرشید صاحب نے بتایا کہ انہوں نے اسلام مذہب کیوں اختیار کیا اس لئے کہ اسلام دوسرے مذاہب کی عزت کرتا ہے اور عورتوں کے حقوق کا خیال کرتا ہے۔ مکرم سید محمود احمدصاحب نے Genetic Engineering کے بارہ میں اسلامی نظریہ بڑی تفصیل سے بیان کیا اس جلسہ میں کیتھولک چرچ سے تعلق رکھنے والے ایک معروف پادری ۔سکالر اور ایک پرنٹنگ پریس کے ڈائیریکٹر جناب Volney Berkenbrock بھی شریک ہوئےاور تقریر کی جس میں جماعت کا شکریہ ادا کرنے کے علاوہ اس قسم کے مذہبی رواداری کا جلسہ منعقد کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ۔ انہیں پرتگیزی زبان میں قرآن کریم کا تحفہ بھی دیا۔

صدی کے پہلے جلسہ کے اعتبار سے سب شرکاء جلسہ کو منتخب کتب کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔ آخر میں خاکسار نے انعامات تقسیم کئے اور دعا کروائی۔

عطیہ جات: سید محمود احمد صاحب وسیم احمد ظفر۔ انیلہ ظفر۔ ندیم احمد طاہر۔ اعجاز احمد ظفر۔ ناعمہ وسیم۔ صادقہ بیگم و مولوی محمد شریف صاحب (امریکہ)۔ عبد الرشید۔ طاہرہ ثمینہ۔ عدیلہ ملاحت

نواں جلسہ سالانہ 2002ء

جماعت احمدیہ برازیل کا نواں جلسہ سالانہ مئورخہ 5 اور 6 جنوری 2002 بروز ہفتہ و اتوار منعقد ہوا۔ جلسہ کا موضوع تھا ’’امن‘‘ اس میں شاملین کی تعداد اندازا 115تھی۔ شہر پیٹروپولس اور ایک دوسرے شہر کی اخبار نے بھی کوریج دی۔ شہر کے مئیر جناب Rubens Bontemps نے بذریعہ فیکس مبارکباد کا پیغام بھجوایا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس جلسہ میں ایک خصوصی بات یہ بھی تھی کہ کتب و تصاویر کی نمائش کے ساتھ پاکستانی کلچر کے متعلق بھی ایک دلچسپ نمائش کا انتظام کیا گیا تھا جس میں وہاں کے لباس۔ جوتے۔ نقدی۔ دالیں۔ ڈاک ٹکٹیں اور مشہور جگہوں کی تصاویر شامل ہیں اس میں لوگوں نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور بہت پسند کیا۔ پہلے روز کے افتتاحی اجلاس میں تلاوت ندیم احمد طاہر نے کی اور نظم اعجاز احمد ظفر نے پڑھی خاکسار نے اپنی تقریر میں جلسہ سالانہ کی غرض و غایت بیان کی اور اس ضمن میں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی شاملین جلسہ کے لئے دعائوں کا ذکر کیا۔

جلسہ کے دوسرے روز نماز تہجد باجماعت ادا کی گئی نیز نماز فجر کے بعد درس القرآن بھی دیا۔ وقفہ کے بعد اختتامی اجلاس خاکسار (وسیم احمد ظفر) کی صدارت میں شروع ہوا تلاوت قرآن کریم مکرم سید محمود احمد صاحب نے کی اور ترجمہ بھی پڑھ کر سنایا۔ نظم عزیزم ندیم احمد طاہر نے پڑھی ملفوظات عزیزم اعجاز احمد ظفر نے پڑھ کر سنائے۔ جس کے بعد برادرم عبد الرشید نے مئیر کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد ہماری ایک برازیلین بہن سیدہ صبا احمد نے ’’ہمدردی مخلوق‘‘ کے بارہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کچھ اقتباسات پڑھے۔ خاکسار نے اپنی تقریر میں ’’دعوی حضرت اقدس مسیح موعود‘‘ کے بارہ میں بتایا ۔ ہمارے ایک بھائی معمر منیر کھارا نے ’’اسلام اور سائینس‘‘ کے متعلق دلچسپ تقریر کی اور ان باتوں کے متعلق بتایا جنکی نشاندہی قرآن کریم آج سے چودہ سو سال پہلے کر دی ہوئی تھی ۔ مکرم سید محمود احمد صاحب نے ’’اسلام میں عورتوں کے حقوق‘‘ پر نہایت اعلی مدلل تقریر کی اور بتایا کہ دراصل اسلام نے ہی عورت کے بنیادی حقوق قائم کئے ہیں۔

اس اختتامی اجلاس میں مختلف مذاہب کے مندرجہ ذیل 8 نمائندگان نے بھی شرکت کی اور جماعت کا شکریہ ادا کرنے کے علاوہ اپنے اپنے مذہب کا تعارف کروایا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

João Carlos Muller (Luterana)
Celso Antonio Ferreira (Espirita)
Helio Evando (Maçonaria)
Angela Coutinho (Espirita Kardecista)
Nazira Mussi Taouk ‘(Caboclo – Folha verde)
Therezina (Testemnha de Jeová)
Paulo (Igreja Batista)
Maria Elena (Catholic)

آخر میں مہمانوں کو سوالات کا بھی موقع دیا گیا۔ خاکسار نے اس اعلان کیساتھ اختتامی دعا کروائی کہ ہر ایک اپنے اپنے مذہب کے طریق پر دعا کر سکتا ہے جسکو ہمیشہ کی طرح سب نے تحسین کی نظر سے دیکھا۔

عطیہ جات: سید محمود احمد صاحب وسیم احمد ظفر۔ انیلہ ظفر۔ ندیم احمد طاہر۔ اعجاز احمد ظفر۔ ناعمہ وسیم۔ صادقہ بیگم و مولوی محمد شریف صاحب (امریکہ)۔

اللہ تعالیٰ ان جلسوں کی برکات کا وارث بناتا رہے انکے بہترین نتائج مرتب فرمائے اور اس قوم کے دل بھی حق قبول کرنے کے لئے کھولے۔ آمین

(وسیم احمد ظفر۔نمائندہ الفضل آن لائن برازیل)

پچھلا پڑھیں

خلافت نور ِ رب العالمیں ہے

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ