• 26 اپریل, 2024

چاول

چاول اوریزاسٹایوا نامی پودے کا دالیہ بیج ہے جو گھاس کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے یہ توانائی کا بڑا ذریعہ ہے اور عالم انسانی میں وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والی غذا ہے خاص طور پر مشرقی، جنوبی، جنوب مشرقی ایشیا مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مکئی کے بعد دنیا میں دوسری عظیم پیداواری فصل کی حیثیت رکھتا ہے ایک اندازے کے مطابق چاول انسانی خوراک کی ضروریات اور توانائی کے حصول میں سب سے بڑا ذریعہ ہے انسان اپنی تمام تر توانائی کی ضروریات کا پانچواں حصہ چاول سے پورا کرتے ہیں۔

افریقہ میں یہ روایتی خوراک کے پودے کی حیثیت رکھتا ہے چند سال سے افریقہ میں بڑے پیمانے پر چاول کو اہمیت دی جارہی ہے۔

چاول کی کاشت

چاول عام طور پر سال میں ایک بار کاشت کیا جاتا ہے چاول کا پودا اپنی قسم اور مٹی کی خاصیت کی بنیاد پر 1 سے 1 اعشاریہ 8 میٹر بلند ہو سکتا ہے۔ چاول کی پیداوار ان ممالک میں زیادہ منافع بخش ثابت ہوتی ہے جہاں افرادی قوت سستی اور سالانہ بارشوں کا تناسب زیادہ ہو لیکن یہ کہیں بھی اُگایا جاسکتا ہے روایتی طریقہ کاشت میں کھیتوں کی آب پاشی کے بعداس کی پنیری کاشت ہوتی ہے

چاول کی پیداوار والے ممالک

چاول کی پیداوار والے ممالک میں چین پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد بالترتیب بھارت، انڈونیشیا، ویت نام، تھائی لینڈ، بنگلا دیش، میانمار، فلپائن، برازیل اور جاپان وغیرہ ہیں۔ پیداوار کے لحاظ سے پاکستان کا گیارواں نمبر ہے۔

چاول کی اقسام

چاول کی کئی اقسام کاشت کی جاتی ہے جن میں سپر باسمتی،385 باسمتی، اری6 و دیگر اقسام ہیں۔ پاکستان کے سپرباسمتی چادل کے چین، ایران، برطانیہ جرمنی، ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات بڑے خریدار ہیں۔

پاکستان میں چاول

پاکستان میں چاول صوبہ پنجاب کے علاوہ سندھ خیبر پختو نخواہ اور بلوچستان میں بھی کاشت ہوتا ہے۔اس فصل کی پیداوار کا اصل مرکز ومحور صوبہ پنجاب کے اضلاع سیالکوٹ، نارووال،شیخوپورہ منڈی بہاؤالدین، گجرات، حافظ آباد، گوجرنوالہ چنیوٹ، جھنگ ہیں۔ جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی گزارہ لائق چاول کی فصل کاشت ہوتی ہے۔ پنجاب میں موسم کی مناسبت سے ساون کے مہینہ میں کاشت کی جاتی ہے۔

(مسعود احمد شاہد)

پچھلا پڑھیں

انسانیت کی خدمت ہماری پہچان

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جنوری 2023