الہٰی بھیج کوئی آب بقا ہمارے لیے
کہیں تو ہو کوئی معجزہ ہمارے لیے
غلاظتوں میں لتھڑی ہوئی ہے ارضِ حیات
کہیں پہ اچھی نہیں ہے فضا ہمارے لئے
بھلائے بیٹھے ہیں رشتہ جو ہے ہمارے بیچ
کہیں تو ہو کوئی رابطہ ہمارے لئے
زمیں پہ ہو چکی جب انتہا ہمارے لئے
’’تو آسمان سے اترا خدا ہمارے لئے‘‘
بس ایک کُن کی محتاج ہے دعا مری
کرے جو خاک کو بھی کیمیا ہمارے لیے
(درثمین احمد)