• 8 مئی, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

• مکرم ڈاکٹر نصیر احمد طاہر۔ ویلز یوکے سے تحریر کرتے ہیں :
الفضل، جولائی 2021ء کا ادارتی نوٹ حضرت مسیح موعودؑ اور طب (قسط نمبر 2) پڑھا ۔ بہت ہی اعلی انتخاب تھا۔

الفضل کے صفحه 3 کا آرٹیکل ہر موضوع پر ہی اعلی ٰقابل تعریف ہوتا ہے۔ چونکہ خاکسار شفیق طبیبوں کی اولاد ہے، اس لیئے طب پہ لکھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ہر تحریر سے آباء و اجداد کی طرح سبق لیتا ہوں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں :
’’اکثر طبیبوں کا یہ کام ہے کہ جب انہیں مایوسی کے آثار نظر آنے لگتے ہیں اور بظاہر نظر کامیابی کی راہیں مسدود نظر آتی ہیں تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ یہ خاص خاص شبہات پیدا ہو گئے تھے ورنہ یہ ہوتا تو ٹھیک تھا۔ یہ بات نہیں ہو سکی وہ نہیں ہو سکی۔ ایسا کرنا چاہئے تھا ویسا کرنا چاہئے تھا مگر یہ سب باتیں توحید کے برخلاف ہیں ۔ اگر طبیب سے غلطی ہو گئی ہے یا کامیابی نہیں ہوسکی تو پھر کیا ہوا۔ اس کا کام تو صرف ہمدردی کرنا تھا تقدیر کا مقابلہ نہ کرنا تھا۔‘‘

(ملفوظات جلد نہم صفحہ340)

پھرآپؑ فرماتے ہیں۔
’’طبیب کے واسطے بھی مناسب ہے کہ اپنے بیمار کے واسطے دعا کیا کرے کیونکہ سب ذرہ ذرہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ خدا تعالیٰ نے اس کو حرام نہیں کیا کہ تم حیلہ کرو۔ اس واسطے علاج کرنا اور اپنے ضروری کاموں میں تدابیر کرنا ضروری امر ہے۔ لیکن یاد رکھو کہ مؤثر حقیقی خدا تعالیٰ ہی ہے۔ اسی کے فضل سے سب کچھ ہوسکتا ہے۔ بیماری کے وقت چاہیے کہ انسان دوا بھی کرے اور دعا بھی کرے۔ بعض وقت اللہ تعالیٰ مناسب حال دوائی بھی بذریعہ الہام یا خواب بتلا دیتا ہے اور اس طرح دعا کرنے والا طبیب علم طب پر ایک بڑا احسان کرتا ہے۔ کئی دفعہ اللہ تعالیٰ ہم کو بعض بیماریوں کے متعلق بذریعہ الہام کے علاج بتا دیتا ہے۔ یہ اس کا فضل ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد نہم صفحہ53)

اللہ تعالیٰ ہم سب کو مخلوق خدا سے بے لوث پیار اور حقوق ادا کرنے والا بنائے۔ آمین

• مکرم سمیع الله زاہد۔ کینیڈا سے پیغام بھجواتے ہیں کہ
میں نے ایپ ڈاون لوڈ کی ہوئی ہے ۔ میں روزانہ الفضل پڑھ لیتا ہوں ۔ اخبار بہت ترقی کر رہا ہے۔ اور بہترین انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔ الله تمام کام کرنے والوں کو جزاء دے۔

پچھلا پڑھیں

سُرینام میں عید الاضحی

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 اگست 2021