آخری عمر میں حصول اولاد کی دعا
حضرت زکریا ؑنے آخری عمر میں حصول اولاد کے لئے دعا کا جو خوبصورت انداز اختیار کیا وہ بجائے خود لائق قبول ہے۔
قَالَ رَبِّ اِنِّیۡ وَہَنَ الۡعَظۡمُ مِنِّیۡ وَاشۡتَعَلَ الرَّاۡسُ شَیۡبًا وَّلَمۡ اَکُنۡۢ بِدُعَآئِکَ رَبِّ شَقِیًّا ﴿۵﴾ وَاِنِّیۡ خِفۡتُ الۡمَوَالِیَ مِنۡ وَّرَآءِیۡ وَکَانَتِ امۡرَاَتِیۡ عَاقِرًا فَہَبۡ لِیۡ مِنۡ لَّدُنۡکَ وَلِیًّا ۙ﴿۶﴾ یَّرِثُنِیۡ وَیَرِثُ مِنۡ اٰلِ یَعۡقُوۡبَ ٭ۖ وَاجۡعَلۡہُ رَبِّ رَضِیًّا ﴿۷﴾
(مریم: 5-7)
اے میرے رب! میری تو یہ حالت ہے کہ میری ہڈیاں تمام کمزور ہو گئی ہیں اور میرا سر بڑھاپے کی وجہ سے بھڑک اٹھا ہے۔ اور میرے رب! میں کبھی تجھ سے دعائیں مانگنے کی وجہ سے ناکام (ونامراد) نہیں رہا۔ اور میں یقینا اپنے رشتہ داروں سے اپنے (مرنے کے) بعد (کے سلوک سے) ڈرتا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے پس تو مجھے اپنے پاس سے ایک دوست یعنی بیٹا عطا فرما جو میرا بھی وارث ہو اور آلِ یعقوب سے (جو دین و تقویٰ ہم کو ورثہ میں ملا ہے) اس کا بھی وارث ہو اور اے میرے رب! اس کو اپنا پسندیدہ وجود بنائیو۔
(قرآنی دعائیں از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ34-35)
(مرسلہ:عائشہ چوہدری۔جرمنی)