• 19 اپریل, 2024

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 21؍اکتوبر 2022ء

خلاصہ خطبہ جمعہ

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرمودہ 21؍اکتوبر 2022ء بمقام مسجد مبارک، اسلام آبادٹلفورڈ یو کے

الله تعالیٰ کرے کہ افراد جماعت امریکہ کے اخلاص و وَفاء کا معیار ہمیشہ بڑھتا رہے اور یہ تبدیلی عارضی نہ ہو بلکہ ہمیشہ کے لئے ہو

حضور انور ایدہ الله نے تشہد، تعوذ اور سورۃالفاتحہ کی تلاوت کے بعد گزشتہ دنوں امریکہ کی بعض جماعتوں کے دورہ کی بابت ارشاد فرمایا: یہ دورہ الله تعالیٰ کے فضل سے خیر و خوبی سے ہوا۔

ہر لحاظ سے الله تعالیٰ کے فضلوں کے نظارے دیکھنے میں آئے

اپنوں پر بھی اِس دورہ کا نیک اثر قائم ہوا اَور غیروں پر بھی۔ایک خادم نے اپنے دوست سے کہا: میرے ذہن میں جماعت اور خلافت کے متعلق کچھ باتیں پیدا ہو رہی تھیں، کچھ تحفظات تھے جو اَب اِس دورہ کی وجہ سے بالکل ختم ہو گئے ہیں۔ اِس طرح کے بہت سے مثبت تأثرات ہیں، پھر لوگوں، بچوں، عورتوں اور مَردوں کےملاقات کے بعد جوجذباتی تأثرات ہوتے تھے، اِن کی اپنی ایک لمبی فہرست ہے۔ پھر زائن، ڈیلس اور میری لینڈ میں بھی نمازوں پر عورتوں، بچوں، مَردوں کی کافی تعداد میں حاضری ہوتی تھی اور جس طرح وہ میرے آتے جاتے وقت اپنے جذبات کا اظہار کرتے، صاف نظر آ رہا ہوتا تھا کہ اِن کے دلوں میں خلافت سے محبت وتعلق اور اخلاص و وَفاء ہے۔پڑھے لکھے، امیر اور دنیاوی لحاظ سے مصروف لوگ بھی نماز کے لئے کئی کئی گھنٹے لائن میں آ کر لگ جاتے تھے تاکہ مسجد میں جگہ مِل جائے، یہ نہیں کہ فارغ لوگ ہیں جو آ گئے۔ یہ تبدیلی یا یہ رَویہ اِس بات کا اظہار ہےکہ الله تعالیٰ کے فضل سے دین اور جماعت کی محبت، خلافت سے تعلق اِن کے دلوں میں ہے۔

یہ الله تعالیٰ کا فضل ہے جماعت پر

ہر جگہ نمازوں کی حاضری انتظامیہ کی توقعات سے بہت بڑھ کر ہوتی تھی، الله تعالیٰ کرے کہ مسجدوں سے یہ تعلق اور عبادتوں کی فکر اِن میں دائمی ہو جائے اور مسجدیں ہمیشہ آباد رہیں۔ جس طرح اخلاص و وَفاء کے نظارےافراد جماعت نے دکھائے ہیں وہ ہمیشہ اِن میں قائم رہیں۔ امریکہ جیسے ملک میں لوگوں کا خیال ہے کہ لوگ دین کو بھول جاتے ہیں لیکن مجھے تو اکثریت میں اِس طرف توجہ اور فکر نظر آئی، مالی قربانیوں میں کمزور بھی اپنے، اپنے بچوں اور نسلوں کے لئے دین اور خلافت سے جُڑے رہنے کی خاص طور پر دعاء کے لئے درخواست کرتے تھے۔

الله تعالیٰ نے غیروں کے دلوں پر بھی غیر معمولی اثر ڈالا

حضور انور ایدہ الله نے غیروں کے تأثرات بیان کرنے سے قبل ارشاد فرمایا: الله تعالیٰ نے غیروں کے دلوں پر بھی غیر معمولی اثر ڈالا ہے، الله تعالیٰ اِن لوگوں کے سینے مزید کھولے اور یہ لوگ سچائی کو پہچاننے والے بھی بن جائیں۔ زائن میں بننے والی مسجد فتح عظیم کے افتتاح کے موقع پراستقبالیہ تقریب میں 161غیر مسلم اور غیر ازجماعت مہمانوں نےشرکت کی، اِن میں کانگریس مین، کانگریس وومن، میئرز، ڈاکٹرز، پروفیسرز، ٹیچرز، وکلاء، اسکیورٹی اداروں کے نمائندگان اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہوئے تھے۔

تو یہ امید غیروں کو بھی ہم سے ہو رہی ہے

حضور انور ایدہ الله کی خدمت میں زائن شہر کی چابی پیش کرنے والے میئر آنریبل Billy McKinney کے تأثرات: میرے لئے جماعت احمدیہ مسلمہ کے عالمی رہنماء کو مسجد فتح عظیم کے موقع پر زائن شہر میں خوش آمدید کہنا اِنتہائی اعزاز کی بات ہے، یہاں زائن میں ہمارا نصب العین (Historic Past and Dynamic Future) ہے اور ہمارے شہر کے قلب میں یہ خوبصورت مسجد اِس ماٹو کی ایک اعلیٰ مثال ہے۔ خواہش اور دعاء ہے کہ یہ عبادت گاہ ہمیشہ ہمارے ماضی اور مستقبل کے درمیان ایک پُل کا کام کرے۔ حضورانور ایدہ الله کو میئر شہر نےبڑے جذباتی انداز میں کہا: آج آپ نے مجھے speechless کر دیا اور آپ کی موجودگی کا احساس بہت عمدہ ہے۔

نہ صرف جماعت احمدیہ بلکہ انسانیت کی بھی فتح

Dr. Katrina Lantos Swett (صدر لینٹس فاؤنڈیشن برائے انسانی حقوق و انصاف) کے تأثرات: مجھے ایسے محسوس ہوتا ہے کہ جب بھی مَیں احباب جماعت کے ساتھ ملتی ہوں تو میری روحانیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہاں زائن میں ہونے والے مباہلہ کے بارہ میں سُن کر بہت حیرت ہوئی کہ اُس زمانہ میں جبکہ موبائل فون، کمپیوٹر اور دیگر ذرائع مواصلات موجود نہیں تھے اُس وقت بھی اِس مقابلہ کو اتنی تشہیر ملی۔ ایک نظریہ ڈاکٹر جان ڈووی کا تھا جس کی بنیاد نفرت، باہمی تفریق اور تعصب پر تھی اور دوسرا نظریہ بانیٔ جماعت احمدیہ مرزا غلام احمد صاحب کا تھا جو کہ باہمی عزت اور بُردباری پر مشتمل تھا اور ایک ایسی شخصیت کی طرف سے تھا جنہوں نے اِس کا نتیجہ کلیةً الله کے ہاتھ میں چھوڑ رکھا تھا، پھر نتیجةً ہم جانتے ہیں کہ اِس مباہلہ میں کس کی فتح ہوئی اور یقیناً یہ مسجد جس کا اَب افتتاح ہونے جا رہا ہے، جس کا نام فتح عظیم مسجد رکھا گیا ہے، اِس کامطلب ایک عظیم الشان فتح ہے جو اُس مباہلہ میں جماعت احمدیہ اور بانیٔ جماعت احمدیہ کے حصہ میں آئی۔ لیکن میرے خیال میں ہمیں یہ کہنا چاہئے کہ وہ نہ صرف جماعت احمدیہ بلکہ انسانیت کی بھی فتح تھی کیونکہ اِس سے باہمی عزت، محبت اور تحمل کی بھی فتح ہوئی جس کا نمونہ اب ہم اِس عظیم الشان جماعت میں دیکھتے ہیں۔

ہم جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہتے ہیں

بعدازاں حضورانور ایدہ الله نے ڈیلس میں بیت الاکرام مسجد کی افتتاحی تقریب کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: اِس تقریب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 140غیر مسلم اور غیر از جماعت مہمانوں نے شرکت کی۔ Carl Clemencich ایلن شہر کی سٹی کونسل کے ممبر جنہیں حضور انورایدہ الله کو شہر کی چابی پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی، اُنہوں نے اپنے جذبات کا اظہار یوں کیا: آج مسجد بیت الاکرام کے افتتاح کی تاریخی تقریب میں شامل ہونا بڑے اعزاز کی بات ہے۔۔ ۔ہم جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہتے ہیں جس میں غرباء کو کھانا تقسیم کرنا، ضرورتمندوں کے لئے کپڑے جمع کرنا اور بہت سے دیگر مواقع پر اِس علاقہ کے ضرورتمند رہائشیوں کی مدد کرنا شامل ہے۔ یہ ایلن شہر کی خوش قسمتی ہے کہ ایک امن پسند اور خدمت انسانیت کا جذبہ رکھنے والی کمیونٹی نے اِس شہر کو اپنایا۔

خلیفہ کو دیکھ کر، اُن کی باتیں سُن کر بہت سکون ملا

نارتھ چرچ Presbyterian سے ایک خاتون مہمان Beverly McCord نے کہا: خلیفہ کو دیکھ کر، اُن کی باتیں سُن کر بہت سکون ملا۔ کسی کو عالمی امن کے لئے اِ س طرح کوشش کرتے ہوئے نہیں دیکھا، بہت اچھا احساس ہے۔ اگر لوگ اپنی خود غرضی، کسی پڑوسی پر غلبہ پانے یا کسی دوسرے کے علاقہ پر قبضہ کرنے یا کسی پر ظلم کرنے کے ایجنڈا کی بجائے اِس پیغام کو سُنیں تو دنیا میں امن ہو سکتا ہے۔ کاش! ہم امن کو فروغ دینے والی مزید تقاریر سُن سکیں اور لوگوں کو یاد دلاتے رہیں کہ اُنہیں ہمیشہ امن کی پیروی اور کام کرنا چاہئے۔

مسجد بیت القیوم فورٹ ورتھ

حضور انور ایدہ الله نے اِس جگہ جانے کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: پونے پانچ ایکڑ رقبہ پر محیط اِس اچھی جگہ میں 13ہزار مربع فٹ کی ایک عمارت بھی موجود ہے، جس میں Multi-Purpose ہالز، دفاتراور لابیز شامل ہیں، یہاں بہرحال ایک گنبد اور دو مینار تعمیر کرنے کا پروگرام ہے تاکہ مسجد کی شکل دے دی جائے۔

مسجد فتح عظیم زائن میں بحوالۂ مباہلہ لگائی گئی نمائش

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے مجموعۂ اشتہارات جِلد سوم میں بتیس اخبارات کے نام لکھے اور ساتھ تحریر فرمایا: یہ اخبار صرف وہ ہیں جو ہم تک پہنچے، اِس کثرت سے معلوم ہوتا ہے کہ سینکڑوں اخباروں میں یہ ذکر ہوا ہو گا۔ چنانچہ جماعت امریکہ نے اِس حوالہ سے مزید تحقیق کی اور اخبارات تلاش کئے، اِن بتیس اخبارات کے علاوہ جن کا آپؑ نے ذکر فرمایا ہے، مزید 128 اخبارات ایسے ملے جن میں ڈووی کو دیئے جانے والے چیلنج مباہلہ کا ذکر ہے۔ اِس طرح اُس زمانہ میں امریکہ کے اِن اخبارات کی کُل تعداد 160 تک چلی گئی ہے جنہوں نے یہ بیان دیا۔ تمام اخبارات ڈیجیٹل شکل میں مسجد فتح عظیم کے ساتھ لگائی جانے والی نمائش میں موجود ہیں اور لوگوں نے آ کر دیکھے۔

دورۂ زائن اور افتتاح مسجد فتح عظیم کی وسیع پیمانہ پر کوریج

امریکن نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے حضور انور ایدہ الله کے دورۂ زائن اور مسجد فتح عظیم کے افتتاح کے حوالہ سےمضمون بعنوان ’’زائن کی مسجد کی بنیاد دو نبیوں کے درمیان ایک صدی پرانا مباہلہ ہے‘‘ بھی شائع کیا جو کہ اِس کے ٹاپ دس اہم ترین مضامین میں شامل تھا اور یہ امریکہ کے 200اخبارات میں پرنٹ اور 176 آن لائن اخبارات میں شائع ہوا۔ اِس میڈیا آؤٹ لیٹ کی ویب سائٹ کے مطابق تقریبًا دنیا کی آدھی آبادی اِس کے قارئین ہیں۔ یہ مضمون مجموعی طور پر دنیا کے 13 ممالک کے 412 آؤٹ لیٹس اور اخبارات میں شائع ہوا بشمول واشنگٹن پوسٹ، اے بی سی نیوز، ٹورانٹو اسٹار، دی ہِل اور بہت سے دوسرے مشہور اخبارات ہیں۔ اِس کے علاوہ کینیڈا میں دورۂ زائن اور افتتاح مسجد فتح عظیم کی بڑے وسیع پیمانہ پر کوریج ہوئی اور 8 لاکھ 57 ہزار لوگوں تک پیغام پہنچا۔ امریکہ، کینیڈا کے علاوہ یو کے، یونان، سیرالیون، تائیوان، انڈیا، ہانگ کانگ، پیرو، فلپائن، ساؤتھ افریقہ، تنزانیہ اور ویتنام کی آن لائن اخبارات نے بھی کوریج دی۔ مزید برآں اِس فنکشن کی بذریعۂ ایم ٹی اے افریقہ بھی لائیو کوریج دی گئی، زائن اور ڈیلس میں تقاریب کے موقع پر خطابات گیمبیا اور سیرالیون نیشنل نیز سینیگال ٹی وی پر لائیو نشر ہوئے اور اِس کو لکھو کھا اَفراد نے دیکھا۔ حضورانور ایدہ الله نے خطبہ ٔ ثانیہ سے قبل ارشاد فرمایا: الله تعالیٰ نے اِس دورہ کو ہر لحاظ سے اپنے فضلوں سے نوازا ہے، الله تعالیٰ ہمیشہ آئندہ بھی نوازتا رہے۔

(قمر احمد ظفر۔ نمائندہ روزنامہ الفضل آن لائن جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

سیّدنا حضرت امیر المؤمنین کا دورہ امریکہ 2022ء (قسط 6)