• 20 مئی, 2024

پہلی تقریب تقسیم اسناد جامعۃ المبشرین برکینا فاسو

الحمد للہ ، محض اللہ تعالیٰ کے غیر معمولی فضل سے 29 نومبر 2020 کا دن جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی تاریخ میں بالخصوص اور تاریخ احمدیت افریقہ اور عالمگیرمیں بالعموم ایک خاص اہمیت کے حامل دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا ۔اس روز حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اپنے ہاتھ سے لگایا ہوا پودا جو کہ آج دنیا کے مختلف ممالک میں جامعہ احمدیہ کی شکل میں قائم اور مستحکم ہے کی ایک نئی اور کم سن شاخ یعنی جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی پہلی کلاس فارغ التحصیل ہوئی۔ سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کی غیر معمولی شفقت اور راہنمائی سے اس جامعہ کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ فرنچ ممالک اور فرنچ قوموں کے لئے یہ پہلا اور واحد جامعہ ہے ۔

مختصر تاریخ

سال 2004-05 میں سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے افریقہ میں ‘‘انٹرنیشنل جامعہ احمدیہ’’ کے قیام کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی مقررفرمائی۔اس کمیٹی کے اراکین کا اجلاس نائجیریا میں منعقد ہوا ۔ا س اجلاس میں‘‘جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل’’کے قیام کے ساتھ ساتھ فرنچ ممالک کے لئے ایک الگ ‘‘جامعۃ المبشرین’’ کے قیام کے متعلق بھی تجویز سامنے آئی ۔ جسے الگ نوٹ کر کے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں بطور راہنمائی ارسال کر دیا گیا۔ جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل کے غانا میں قیام کے بعد کمیٹی کی تجویز کے مطابق سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت‘‘ فرنچ جامعۃ المبشرین’’ کی منظوری عطا فرمائی ۔ اوراس کے قیام کے لئے مغربی افریقہ کے ملک برکینا فاسو کا انتخاب فرمایا ۔

برکینا فاسو میں جامعہ احمدیہ کے قیام کے حوالے سے ملک کے مختلف مقامات اور شہروں کا جائزہ لیاجاتا رہا۔ بالآخر حضور انور کے ارشا د کے مطابق ‘‘بستان مہدی ’’ میں اس کی بنیادرکھی گئی ۔

بستان مہدی

جماعت احمدیہ برکینا فاسو پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار افضال میں سے ایک فضل‘‘بستان مہدی ’’کی صورت میں بھی ہے ۔ چالیس ایکٹر رقبہ پر مشتمل یہ خوبصورت قطعہ زمین دارلحکومت اواگادوگو میں غانا سے آنے والی روڈ پر واقع ہے ۔ اسی روڈ سے سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز 2004 میں غانا سے برکینا فاسو تشریف لائے تھے۔

برکینافاسو کے امیر و مشنری انچارج مکرم و محترم محمود ناصر ثاقب صاحب کی خاص کوششوں اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالٰی بنصرہ العزیز کی بے پایاں شفقت اوردعاؤں سے اکتوبر 2017 میں اس جامعہ کا آغاز بستان مہدی میں ہو گیا ۔ ابتدا میں صرف تین کمرے تعمیر کر کے جامعہ کا آغاز کر دیا گیا ۔ الحمدللہ پہلے سال ہی جامعہ المبشرین برکینا فاسو میں چار فرنچ ممالک کی نمائندگی ہو گئی اور پہلی کلاس میں چوبیس طلبہ داخل ہوئے۔ یہی پہلی کلاس اب اپنا تین سالہ کورس ختم کر کے فارغ التحصیل ہو چکی ہے۔ فارغ ہونے والے مبلغین کی کل تعدادسولہ ہے جن کا تعلق برکینا فاسو ،نائیجر ،بینن اور مالی سے ہے۔

تقریب کی تیاری

جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کے نئے سال کا آغاز ستمبر کے پہلے ہفتے سے ہوتا ہے جبکہ سال کا اختتام جون میں ہو جاتا ہے ۔ ا س لحاظ سے اس کلاس نے جون 2020میں فارغ ہو نا تھا ۔ لیکن موجودہ عالمی وبا کی وجہ سے امتحانات دیر سے ہوئے اور یہ کلاس جون میں فارغ ہونے کے بجائے نومبر کے اختتام پر جامعہ سے فارغ ہوئی ۔

اس پہلی تقریب تقسیم اسناد کے لئے طلبہ جامعہ اور اساتذہ میں بہت جوش خروش پایا جاتا تھا۔ جب تقریب کے لئے حتمی تاریخ مقرر ہو ئی تو تیاری کے لئے زیادہ وقت نہیں تھا۔پہلی تقریب ہونے کی وجہ سے اپنی کمزوریوں پر بھی نظر تھی ۔ چنانچہ دعاؤں اور صدقات سے اپنی طاقت کے مطابق تیاری شروع کی گئی ۔خاص طو رپر سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں دعا کی درخواست کی جاتی رہی ۔محض اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کی بدولت ہر کام برکت اور احسن رنگ میں انجام پایا ۔

تقریب کے انعقاد کے لئے بستان مہدی میں موجود جلسہ گاہ کے کے ایک حصہ کو منتخب کیا گیا تھا۔ محدود وسائل کے ساتھ جامعہ کے وسیع احاطہ کومختلف رنگین جھنڈیوں سے سجایا گیا۔ جھنڈیوں ، چونے اور اور اسٹکز، جن پر سفید اور کالا رنگ کیا گیاتھا، کی مدد سے خوبصورت راہداری بنائی گئی۔ احاطے میں موجودرختوں کے تنوں کو سفید اور سیاہ رنگ کر کے غریب دلہن کی طرح سجا یا گیا ۔ایک بڑا داخلی دروازہ بنایا گیا جس پر پانچ میٹر زلمبا بڑا اور نمایاں ویلکم بینر لگا یا گیا ۔ا س بینر پر جامعہ احمدیہ کے خوبصورت (logo) کے ساتھ انگلش ، عربی، اردو اور فرنچ کے علاوہ دس مختلف افریقی زبانوں میں خوش آمدیدکے الفاظ نمایاں درج تھے۔اسی طرح ایک نمایاں جگہ پر جامعہ میں زیر تعلیم چھ ممالک کے طلباء کی مناسبت سے ان ملکوں کے پرچم بھی عزت و احترام کے ساتھ سر بلند تھے ۔

29 نومبر 2020 کی صبح ہی تقریب میں شرکت کے لئے مہمانان گرامی تشریف لانا شروع ہوگئے تھے۔ دس بجے امیر و مشنری انچارج برکینا فاسو مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب تشریف لائے ۔ بستان مہدی میں جامعہ کے داخلہ دروازے پر مکرم پرنسپل جامعۃ المبشرین اور طلبہ نے آپ کا استقبال کیا ۔ بعد ازاں آپ دفتر تشریف لے آ ئے اور ایک میٹنگ میں شرکت کی ۔

مہمان خصوصی کا استقبال کرنے اور ان کو تقریب کے مقام تک لانے کے لئے دس طلباء کا ایک گروپ ایک استاد کی راہنمائی میں اسکارٹ کے لیے بالکل تیار حاضر تھا۔ یہ گروپ مہمان خصوصی مکرم امیر صاحب برکینافاسو کو نعرہ ہائے تکبیر اور خوبصورت افریقی ترنم کے ساتھ بلند آواز میں کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے مقام تقریب تک لے کر آیا۔

پروگرام کے مطابق تقریب کا آغازپونے بارہ بجے ہوا ۔ عزیزم شریف Tshitenge صاحب نے تلاوت قرآن کریم اور فرنچ ترجمہ پیش کرنے کی سعادت پائی ۔عزیزم Sore قاسم صاحب اور عزیزم ناصر Marcel صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اردو منظوم کلام ’’محمود کی آمین‘‘ سے چند اشعار نہایت خوبصورت انداز میں پیش کیے۔ جسے تمام حاضرین نے بہت پسند کیا ۔ان اشعار کا فرنچ ترجمہ عزیزم Waro یحییٰ صاحب نے پیش کیا ۔

خاص طور پر اس بابرکت تقریب کے لیے سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی خدمت اقدس میں اپنا خصوصی پیغام عنایت کرنے کی درخواست کی گئی۔ سیدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نےاس درخواست کو شرف قبولیت عطا فرمایا اور ایک نہایت قیمتی اور ہم سب کے لئے مشعل راہ کی حیثیت کا حامل پیغام انگریزی زبان میں عطا فرمایا۔اس پیغام کو پیش کرنے کی سعادت مکرم چوہدری نعیم احمد باجوہ صاحب پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کو حاصل ہوئی ۔ آپ نے پیغام کا فرنچ ترجمہ پیش کیا جو خاص طور پر تقریب سے پہلے تیا رکر لیا گیاتھا ۔ حاضرین نے مکمل توجہ سے اس پیغام کے لفظ لفظ کو سنا یہ ا س تقریب کے سب سے خوبصورت لمحات تھے۔

بعد ازاں جامعہ کے استاذمکرم حافظ آدم Nimi صاحب نے جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی مختصر تاریخ اور تعارف پیش کیا۔ پھر تیسرے سال کے ایک طالب علم عزیزم ناصر Gomina صاحب نے طلبہ جامعہ کی نمائندگی میں فارغ التحصیل ہونے والی کلاس کے لیے ایک یادگاری سپاس نامہ پیش کیا۔ اس کے جواب میں فارغ ہونے والے مبلغین کے ایک نمائندہ عزیزم Kone محمد صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا ۔ طلبہ کی ان دونوں انٹریز سے حاضرین نے خوب لطف اٹھایا۔

اس کے بعد عزیزم ابوبکر صدیق اور عزیزم Tchitou آدےوالی صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا عربی قصیدہ ’’بشریٰ لکم یا معشر الاخوان‘‘ مسحور کن آواز میں پیش کیاجسے تمام حاضرین نے بہت سراہا۔قصیدہ کا فرنچ ترجمہ عزیزم Lama بشیر صاحب نے پیش کیا ۔

سالانہ رپورٹ

ناظم امتحانات مکرم حافظ محمد بلال طارق استاذ جامعۃ المبشرین برکینا فاسو نےسالانہ تعلیمی رپورٹ پیش کی۔آپ نے جامعہ کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے طلبہ کی ڈیلی روٹین اور تدریسی پروگرام کا بتایا ۔ دوران سال مجلس علمی کے تحت گیارہ علمی مقابلہ جات، العاب کمیٹی کے تحت انیس ورزشی مقابلہ جات اور مجلس ارشاد کے تحت پانچ پروگرام منعقد کئے گئے ۔ ہفتہ وار وقار عمل کے علاوہ طلبہ جامعہ نیشنل جلسہ سالانہ برکینا فاسو اور ذیلی تنظیموں کے اجتماعات کے موقع پر بھرپور وقار عمل کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ سالانہ چھٹیوں میں وقف عارضی پر جانا جامعہ کے پروگرام کا اہم حصہ ہے ۔ اس سال اڑتالیس طلبہ اور تین اساتذہ نے پندرہ روزہ وقف عارضی کی جس سے برکینا کے پانچ ریجنز کی اکاون جماعتوں کے 585 انصار 1430خدام ،1895لجنہ اور 1952اطفال اور ناصرات نے فائدہ اٹھایا ۔ دوران وقف عارضی 59بیعتیں حاصل ہوئیں ۔

رپورٹ کے اختتام پر مکرم امیر صاحب برکینا فاسو سے علمی مقابلہ جات اور کلاس میں پوزیشن لینے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کرنے کی درخواست کی گئی ۔ آخر پر فارغ التحصیل ہونےوالی کلاس کے مبلغین میں فرنچ قرآن مجید کا ترجمہ پیش کیا۔اس کے ساتھ سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پیغام بڑے صفحے پر پرنٹ کر کے لمینیشن کر وا کر ہر مبلغ کو دیا گیا ۔

جامعۃ المبشرین کا لوگو LOGO

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں جامعہ کے لئے لوگوLogo کی منظوری عطا کرنے کی درخواست کی گئی تھی ۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت جامعہ کے لئے ایک خوبصورت لوگو منظور فرمایا ۔ ا س تقریب میں جامعہ کے لوگو کی نمائش کی گئی ۔

مہمان خصوصی کی تقریر

مہمان خصوصی مکرم امیر جماعت برکینا فاسو نے اپنی تقریر میں جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کے قیام اور یہاں سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کو ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی ۔ آپ نے ہر حال میں نظام جماعت اور خلافت کے مطیع اور فرمانبردار بنے رہنے کی نصیحت کی ۔ دعا سے قبل مکرم و محترم چوہدری نعیم احمدباجوہ صاحب پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینا فاسو نے کلمات تشکر ادا کیے۔ پھر مہمان خصوصی نے اختتامی دعا کروائی۔

فارغ التحصیل ہونے والے طلباء اور سٹاف نے مہمان خصوصی کے ساتھ گروپ فوٹوز بنوائے۔نماز ظہر وعصر کے بعد جامعہ کی طرف سے تمام مہمانان کرام کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔

الحمدللہ یہ پہلی تقریب تقسیم اسناد محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حضور انور کی دعاؤں کے فیض سے ہر لحاظ سے بہت بابرکت اور کامیاب ثابت ہوئی ۔اس تقریب میں ممبران نیشنل مجلس عاملہ ، مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ ، برکینا فاسومیں خدمت کی توفیق پا نے والے مبلغین کرام،فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کے والدین و عزیز و اقارب کے علاوہ دیگر معزز احباب جماعت کی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی۔

اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ وہ اس جامعہ کو خلافت احمدیہ کے مخلص، سچے اور فدائی خادم دین پیدا کرنے کے قابل بنائےجو یہاں سے تعلیم اورتربیت حاصل کر کے حقیقی ناصر دین ثابت ہوں۔ آمین۔

پیغام حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

میرے پیارے فارغ التحصیل (طلباء) جامعہ احمدیہ برکینا فاسو

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

مجھےبہت خوشی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ لوگوں کو جامعہ احمدیہ برکینا فاسو سے فارغ التحصیل ہونے والی پہلی کلاس کا اعزاز حاصل ہو رہاہے ۔یقیناً یہ آپ کے لیے قابل فخر بات ہے لیکن آپ کو یہ بات مد نظر رکھنی چاہیے کہ اب آپ کے ذمہ یہ زائد ذمہ داری بھی ہے کہ آپ کو مستقبل میں اس ادارہ سے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء جو کہ آپ کے بعد آنے والے ہیں، کے لیے ایک نمونہ بننا ہے ۔

آپ لوگوں کو یہ خاص اعزاز بھی حاصل ہےکہ آپ اس جامعہ سے فارغ التحصیل ہو رہے ہیں کہ جو خصوصاً فرنچ بولنے والی اقوام کے لیے بنا ہے۔یہ بات نہ صرف فرنچ زبان بولنے والے ممالک کے لیے بلکہ عالم احمدیت کے ہر فرد کے لیےباعث فخر ہوگی ۔

آپ سب نے خوداپنی مرضی سے ،خلافت راشدہ ،جو کہ حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے بعدخدا تعالیٰ کے وعدہ اور حضرت محمد ﷺ کی پیشگوئیوں کے عین مطابق دنیا میں حقیقی اسلام کے احیاء کے لیے دوبارہ قائم ہوئی ہے، کے معاون و مددگار بننے کے لیے اپنی زندگیاں وقف کی ہیں۔

اس لیے آج سے آپ کی زندگیوں میں ایک نئے باب کا آغاز ہوتا ہے ۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو یہ سعادت عطا فرمائی ہے کہ آپ اپنے دین کی خدمت کریں اور اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ دنیا میں موجودتمام لوگوں کو حق کی طرف لانے کے لیے کوشش کریں ۔ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ نے اپنی زندگیاں خدا کے لیے وقف کی ہیں اور اسلام کی سچی اور پر امن تعلیمات کو دنیا کے کناروں تک پہنچانا آپ کا مشن ہے ۔آپ کو اپنا یہ مشن ہر وقت نظروں کے سامنے رکھنا چاہیے اورہر وقت اپنا محاسبہ کرتے رہنا چاہیے کہ کیامیں اس اہم کا م کو سر انجام دے رہاہوں ؟

یہ جو آپ سب نے اپنی ساری زندگی اسلام کی حقیقی اور پرامن تعلیمات کے پھیلانے کے لیے وقف کرنے کا عہد کیا ہے یہ کوئی معمولی عہد نہیں ہے ۔گزشتہ چار سال قرآن مجید کی تعلیم حاصل کرنے کے بعداب آپ کو عہد نبھانے کی اہمیت کے متعلق بخوبی علم ہے اس لیے یاد رکھیں کہ خدا تعالیٰ کے حضور آپ سے اس عہد وقف زندگی کے بارہ میں پوچھا جائے گا۔
ذاتی طورپر آپ سب کو علم سیکھنے اوراپنے علم کو بڑھانے کی کوشش کرتے رہنا چاہیے جیسا کہ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا ہے کہ حصول علم کا کام تمام زندگی جاری رہنا چاہیے۔آپ کو احباب جماعت کے علم کےمعیار بلند کرنے اور ان کو تعلیم دینے میں بھی لازمی مشغول رہنا چاہیے ۔ان کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اپنے روحانی اور اخلاقی معیاروں کو بلند کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اسلام کی خوبصورت اور پرامن تعلیمات کی تبلیغ بھی تمام لوگوں تک پہنچائیں ۔

اپنے فرائض کی ادائیگی کے سلسلہ میں یہ بات نہایت اہمیت کی حامل ہے کہ آپ ایک مضبوط اور ہمیشہ قائم رہنے والا تعلق خداتعالیٰ سے پیدا کریں ۔اگر آپ کا خدا تعالیٰ کے ساتھ ایک ذاتی تعلق قائم نہیں ہے تو نہ ہی آپ اپنے دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کے عہد کو نبھا سکیں گے اور نہ ہی دوسروں کو خدا کے قریب لانے والے اپنے فرائض کو ادا کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔

آپ کو قرآن کریم کے گہرے مضامین پر غور و خوض کرنا چاہیے اور اس کی تفسیر باقاعدگی سے پڑھنی چاہئے ۔آپ روزانہ حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کا مطالعہ جاری رکھیں جو کہ قرآن کریم کی بہترین تفسیر ہے۔اگر آپ کے پاس قرآن کا حقیقی علم ہے تو ہی آپ اسلام کے خلاف ہونے والے اعتراضات کا جواب دینے کے قابل ہو سکیں گے ۔آپ کو اسلام کی محبت ،رحم دلی اورہمدردی سے بھر پور تعلیمات کو عقلی طور پر اعتماد کے ساتھ پیش کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

بطور مشنریز آپ خلیفۃ المسیح کے نمائندہ ہیں اس لیے یہ آپ کافرض ہے کہ خلیفہ کی آواز کو دنیا کے کناروں تک پہنچا دیں اور آپ اس پیغام کو کامیابی کے ساتھ صرف اس وقت ہی آگے پہنچا سکیں گے کہ جب اولاً آپ خودیہ غور سے سنیں گے کہ وہ کیا فرما رہے ہیں اور ان کی ہدایات کو اپنی زندگیوں میں لاگو کریں گے۔صرف اس صورت میں ہی آپ خلیفہ کے حقیقی نمائندہ کے طور پر عمل کر سکنے کے لیے تیار ہو سکیں گے۔

الحمدللہ ،گزشتہ چند سالوں کے وہ نوجوان مبلغین جن کو دنیاکے مختلف جامعات سے فارغ التحصیل ہونے کی خوش قسمتی حاصل ہوئی ہے، میرے لیے اطمینان کا ایک بڑا ذریعہ ثابت ہوئے ہیں اور میرے معاون ومددگار کے طور پر کام کررہے ہیں ۔ان سب کو اس طرح کام کرتے دیکھنا میرے لیے خوشی کا باعث ہے ۔میں امید کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ یہ فارغ التحصیل ہونے والی کلاس اور اس کے بعد آنے والی تمام کلاسیں ایک بہترین نمونہ قائم کریں اور اپنے سے پہلوں کے قائم کیےہوئے معیاروں کو اونچا کرتے چلے جائیں ۔

اللہ آپ سب کو برکات سے نوازے ۔

آپ کا مخلص
(دستخط) مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس

(رپورٹ: محمد اظہار احمد راجہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 دسمبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 دسمبر 2020