• 24 اپریل, 2024

آج کی دعا

اَللّٰهُمَّ إِنِّيْٓ أَسْأَلُكَ الْهُدىٰ وَالتُّقٰى وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰى

(صحیح مسلم، كِتَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِبَابُ فِی الأَدعِيَةِ حدیث 6904)

ترجمہ: اے اللہ! میں تجھ سے ہدایت، تقویٰ، پاک دامنی، اور (دل کا) غنا مانگتا ہوں۔

یہ سید ومولیٰ، خاتم النبیین، مقدس الانبیاء، پیارے رسول حضرت محمد ﷺ کی تقویٰ اور پاکیزگی کے حصول کی پیاری دعا ہے۔ آپﷺ یہ دعا کثرت سے پڑھتے تھے۔

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُنْ وَرِعًا تَكُنْ أَعْبَدَ النَّاسِ وَكُنْ قَنِعًا تَكُنْ أَشْكَرَ النَّاسِ وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ تَكُنْ مُّؤْمِنًا وَّأَحْسِنْ مُجَاوَرَةَ مَنْ جَاوَرَكَ تَكُنْ مُسْلِمًا وَأَقِلَّ الضَّحِكَ فَإِنَّ كَثْرَةَ الضَّحِكِ تُمِيْتُ الْقَلْبَ

(قشیریہ، المؤلف: عبد الكريم بن هوازن بن عبد الملك القشيري، باب القناعۃ)

حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ متقی بنو سب سے بڑے عابد بن جاؤ گے، قناعت اختیار کرو سب سے زیادہ شکر گزار سمجھے جاؤ گے۔ لوگوں کے لئے وہی چاہو جو اپنے لئے چاہتے ہو حقیقی مومن کہلاؤ گے۔ اچھے پڑوسی بنو سچے مسلمان کہلاؤ گے۔ کم ہنسو کیونکہ زیادہ ہنسنا دل کو مردہ کر دیتا ہے۔

زندہ وُہی ہیں جو کہ خدا کے قریب ہیں
مقبول بن کے اُس کے عزیز و حبیب ہیں
وہ دُور ہیں خدا سے جو تقویٰ سے دُور ہیں
ہر دم اسیرِ نخوت و کِبر و غرور ہیں
تقویٰ یہی ہے یارو کہ نخوت کو چھوڑ دو
کبر و غرور و بخل کی عادت کو چھوڑ دو
تقویٰ کی جڑ خدا کے لئے خاکساری ہے
عفّت جو شرط دیں ہے وہ تقویٰ میں ساری ہے

(براہین احمدیہ حصّہ پنجم، روحانی خزائن جلد21 صفحہ17-18)

اللہ کرے جماعت کا ہر فرد خدا تعالیٰ کا عزیز وحبیب ہو اور ہمیشہ تقویٰ کی راہوں پر چلنے والا ہو۔

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

خدا ایسے بھی دوڑ کر آتا ہے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 جنوری 2022