• 10 مئی, 2025

غزل

محبت کا بدلہ ہے پوری محبت
گوارا نہیں ہے ادھوری محبت

مرا چاند مجھ سے جدا ہو گیا ہے
ستارو! مجھے دو عبوری محبت

طبیبوں نے نسخہ بقا کا دیا ہے
لکھا ہے دوا میں ضروری محبت

وہ پختہ ارادے سے دل دے گیا ہے
بظاہر کہے لا شعوری محبت

میں شاہوں کے در سے جو لوٹا تو جانا
وہاں ہے فقط ’’جی حضوری‘‘ محبت

یہ ناری قسم سے ہماری نہیں ہے
ہماری محبت ہے نوری محبت

محبت سکھانے محبت کے نغمے
مجھے کیوں لگے منہ بسوری محبت

محبت کبھی مانگتی ہے لہو بھی
کھلاتی نہیں صرف چوری محبت

فرؔاز! اس کی آنکھوں میں جھانکا تو دیکھا
بہت پارسا اور غروری محبت

(اطہر حفیظ فرؔاز)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

آج کی دعا