تاثرات۔ آراء۔ تجاویز
مکرمہ ناصرہ ایوب فرینکفرٹ جرمنی سے لکھتی ہیں۔
مکرم محترم مدیر صاحب روزنامہ الفضل آن لائن یو کے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ خدا کے فضل کے ساتھ ہرپرچہ الفضل کا ہمیشہ کی طرح بہت شاندار ہوتا ہے اور خاکسارکا توہر روز کچھ لکھنے کو دل کرتا ہے۔گزشتہ ہفتے دو بزرگوں کی وفات کی وجہ سے دل میں بہت افسردگی رہی اور دل سے دعا نکلی کہ کتنے خوش نصیب ہوتے ہیں اس طرح کے انسان جن کا ذکر خیر خلیفۃ المسیح اپنے خطبہ میں فرماتے ہیں اور ان لوگوں نے تو اپنی زندگیاں امر کر دیں انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے آقا کو صحت وسلامتی والی لمبی زندگی عطا فرمائے اوراس صدمے کو برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور صبر جمیل عطا فرمائے آمین ۔
گزشتہ پرچے میں ایک بہت ہی پیارے حضرت مرزا عبدالحقؓ کا ذکر خیر پڑھا بہت اچھا لگا ہماری بھی کچھ یادیں ان کے ساتھ وابستہ ہیں بچپن میں خاکسار اپنے والدین کے ساتھ ایک سال سرگودھا شہر میں بھی رہی ہمارے پیارے ابا جان شیخ حمید احمد کے ساتھ ان کا تعلق بہت محبت والا تھا اس لئے وہ یادیں تازہ ہوئیں پھر ناصرات کے زمانے میں ایک دفعہ مجھے بہت اچھی طرح یاد ہے کہ انہوں نے سورہ انفال کا درس ربوہ میں تعلیم القران کلاس میں دیا جس کا حرف حرف ابھی بھی سورہ انفال سامنے آتے ہی یاد آجاتا ہے ان کی یادیں وابستہ ہو جاتیں ہیں اللہ تعالی ہمارے بزرگوں کو جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔آمین
ایک اور پرچہ جو یوکے کے بارے میں تھا بڑا دلچسپ اور معلوماتی تھا جماعت کے بارے میں بھی معلومات اس میں موجود تھیں ۔
خاکسار ایک گزارش کرنا چاہتی ہے اپنے بزرگوں سے کہ اگر ان کے پاس ان کی آغوش میں ان کے پوتے پوتیاں یا نواسے نواسیاں ہیں تو بزرگ ان بچوں کو اردو بھی سکھائیں اور ان سے الفضل بھی سنا کریں اس کی برکتیں اتنی ہیں جن کا شمار نہیں یہ تو روزانہ کا تازہ گلدستہ ہے میرے پاس اس کے لئے الفاظ نہیں ہیں مجھے آدھی رات نیند نہیں آرہی تو بے چینی دور کرنے کے لئے الفضل پڑھنا شروع کر دیتی ہوں آپ نے بھی سکون لینا ہو تو الفضل کا مستقل مطالعہ کریں اور سب موجد الفضل حضرت خلیفتہ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کو اپنی خاص دعاؤں میں یاد رکھیں۔