• 9 مئی, 2024

لیلۃ القدر کا زمانے جو قیامت تک ممتد ہے

نائب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزول کے وقت جو لیلۃ القدر مقرر کی گئی ہے وہ در حقیقت اس لیلۃ القدر کی ایک شاخ ہے یا یوں کہو کہ اس کا ایک ظلّ ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ملی ہے۔ خدائے تعالیٰ نے اس لیلۃ القدر کی نہایت درجہ کی شان بلند کی ہے جیسا کہ اس کے حق میں یہ آیتِ کریمہ ہے کہ فِیۡہَا یُفۡرَقُ کُلُّ اَمۡرٍ حَکِیۡمٍ (الدخان: 5) یعنی اس لیلۃ القدر کے زمانے میں جو قیامت تک ممتد ہے، ہر یک حکمت اور معرفت کی باتیں دنیا میں شائع کر دی جائیں گی اور انواع و اقسام کے علومِ غریبہ و فنونِ نادرہ و صناعات عجیبہ صفحہ عالم میں پھیلا دئیے جائیں گے۔ اور انسانی قویٰ میں موافق ان کی مختلف استعدادوں اور مختلف قسم کے امکان بسطت علم اور عقل کے جو کچھ لیاقتیں مخفی ہیں یا جہاں تک وہ ترقی کر سکتے ہیں سب کچھ بمنصئہ ظہور لایا جائے گا۔ لیکن یہ سب کچھ ان دنوں میں پُر زور تحریکوں سے ہوتا رہے گا کہ جب کوئی نائب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں پیدا ہو گا۔ درحقیقت اسی آیت کو سورۃ الزلزال میں مفصل طور پر بیان کیا گیا ہے کیونکہ سورۃ الزلزال سے پہلے سورۃ القدر نازل کر کے یہ ظاہر فرمایا گیا ہے کہ سنت اللہ اسی طرح پر جاری ہے کہ خدائے تعالیٰ کا کلام لیلۃ القدر میں ہی نازل ہوتا ہے اور اس کا نبی لیلۃ القدر میں ہی دنیا میں نزول فرماتا ہے۔ اور لیلۃ القدر میں ہی وہ فرشتے اترتے ہیں جن کے ذریعہ سے دنیا میں نیکی کی طرف تحریکیں پیدا ہوتی ہیں اور وہ ضلالت کی پُر ظلمت رات سے شروع کر کے طلوعِ صبح صداقت تک اسی کام میں لگے رہتے ہیں کہ مستعد دلوں کو سچائی کی طرف کھینچتے رہیں‘‘

(ازالہ اوہام، روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 155تا 160)

پس یہ ہے وہ خوبصورت وضاحت جس کا ذکرجیسا کہ مَیں نے کہا آپ نے مختلف رنگ میں مختلف جگہوں پر کیا ہے، مختلف کتابوں میں کیا ہے۔ یہ ایک نمونہ ہے۔

(خطبۂ جمعہ بیان فرمودہ مؤرخہ 20 اگست 2010ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

باغبانی کا آغاز کیسے کیا جائے

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 اپریل 2022