نماز اور قرآن شریف کا ترجمہ جاننا ضروری ہے
مولانا احسن صاحب نے عرض کیا کہ لَا تَقۡرَبُوا الصَّلٰوۃَ وَاَنۡتُمۡ سُکٰرٰی حَتّٰی تَعۡلَمُوۡا مَا تَقُوۡلُوۡنَ (النساء: 44) سے ثابت ہے کہ انسان کو اپنے قول کا علم ہونا ضروری ہے۔ اس پر حضرت اقدس مسیح موعودؑ نے فرمایا:۔
جن لوگوں کو ساری عمر میں تَعۡلَمُوۡا نصیب نہ ہوا ہو اُن کی نماز ہی کیا ہے۔
(البدر یکم مئی 1903ء صفحہ114)
(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ بر طانیہ)