• 5 مئی, 2024

باریک گناہ

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں: ’’باریک سے باریک گناہ جو ہے اسے خداتعالیٰ سے ڈر کر جو چھوڑے گا خدا ہر ایک مشکل سے اسے نجات دے گا۔ یہ اس لئے کہا ہے کہ اکثر لوگ کہا کرتے ہیں کہ ہم کیا کریں، ہم تو چھوڑنا چاہتے ہیں مگر ایسی مشکلات آ پڑتی ہیں کہ پھر کرنا پڑ جاتا ہے۔ خدا وعدہ فرماتا ہے کہ وہ اُسے ہر مشکل سے بچا لے گا‘‘

(البدرجلد2 نمبر12 مؤرخہ10؍اپریل1903ء صفحہ92 کالم1)

  • ’’ہمیشہ دیکھنا چاہئے کہ ہم نے تقویٰ اور طہارت میں کہاں تک ترقی کی ہے۔ اس کا معیار قرآن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے متقی کے نشانوں میں سے ایک یہ بھی نشان رکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ متقی کو مکروہات دنیاسے آزاد کرکے اس کے کاموں کا خود متکفل ہو جاتا ہے۔ جیسے کہ فرمایا: وَمَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجۡعَلۡ لَّہٗ مَخۡرَجًاۙ﴿۳﴾ وَّیَرۡزُقۡہُ مِنۡ حَیۡثُ لَا یَحۡتَسِبُ، جو شخص خدا تعالیٰ سے ڈرتا ہے اللہ تعالیٰ ہر ایک مصیبت میں اس کے لئے راستہ مَخلصی کا نکال دیتا ہے اور اس کے لئے ایسے روزی کے سامان پیدا کر دیتا ہے کہ اس کے علم وگمان میں نہ ہوں، یعنی یہ بھی ایک علامت متقی کی ہے کہ اللہ تعالیٰ متقی کو نابکار ضرورتوں کا محتاج نہیں کرتا۔ مثلاً ایک دوکاندار یہ خیال کرتا ہے کہ دروغ گوئی کے سوا اس کا کام ہی نہیں چل سکتا۔ اس لئے وہ دروغ گوئی سے باز نہیں آتا اور جھوٹ بولنے کے لئے وہ مجبوری ظاہر کرتا ہے۔ لیکن یہ امر ہرگز سچ نہیں۔ خدا تعالیٰ متقی کا خود محافظ ہو جاتا اور اسے ایسے موقع سے بچا لیتا ہے جو خلاف حق پر مجبور کرنے والے ہوں۔ یاد رکھو جب اللہ تعالیٰ کو کسی نے چھوڑا، تو خدا نے اسے چھوڑ دیا۔ جب رحمان نے چھوڑ دیا تو ضرور شیطان اپنا رشتہ جوڑے گا۔

یہ نہ سمجھو کہ اللہ تعالیٰ کمزور ہے۔ وہ بڑی طاقت والا ہے جب اس پر کسی امر میں بھروسہ کرو گے وہ ضرور تمہاری مدد کرے گا‘‘

(ملفوظات جلد اول صفحہ12 ایڈیشن 1984ء)

پچھلا پڑھیں

تعلیم سیمینار ’’سلطان القلم‘‘

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 مئی 2022