’’اے اللہ میں تیرا غلام اور تیرے غلام اور لونڈی کی اولاد ہوں۔میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے ۔تیرا حکم مجھ میں جاری ہے اور تیرا فیصلہ میرے لئے آخری ہے۔میں تجھے تیرے ہرنام کاواسطہ دیتا ہوں ،جو تیرا ہے جو تونے خود اپنانام رکھا، یا تونے اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا۔ یا اپنی کتاب میں اسے نازل کیا یا اپنے علم ِغیب میں جن صفات کو تونے ترجیح دی (ان کا واسطہ) کہ قرآن کو میرے دل کی بہار اور میرے سینے کا نور بنادے۔ اور میرے غم وحزن کو دور کرنے کاذریعہ بنادے‘‘۔
(مسند احمد:حدیث نمبر3528)
یہ پیارے رسول حضرت محمدﷺ کی مشکلات دور ہونے اور حُبِّ قرآن کی بہت پیاری دعا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
’’جس شخص کو کثرت کے ساتھ ہموم وغموم کا سامنا ہو وہ یہ دعا کرے تو اللہ تعالیٰ اسکے ہم و غم دور کردیتا ہے‘‘
(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)