• 15 جولائی, 2025

یو کے میں پینے کا پانی

بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یو۔ کے میں پینے کے لئے استعمال ہونے والا پانی گھر سے اخراج شدہ پانی کو صاف کر کے بنایا جاتا ہے اور اسی پانی کو recycle کرنے کے بعد پینے کے قابل بنایا جاتا ہے لیکن یہ صرف ایک وہم ہے ۔ قارئین کے لئے اس کی معلومات ذیل میں درج کی جاتی ہے اور اس کو سمجھنے کے لئے ایک نقشہ بھی پیش ہے ۔ اس کا پراسس یہ ہے کہ

۱۔ سب سے پہلے بارش یا نہروں کا پانی جمع کیا جاتا ہے اور اس کو اس کی صفائی کے لحاظ سے مختلف جگہوں پر رکھا جاتا ہے۔
۲۔ اس پانی کو reservoirs میں رکھا جاتا ہے یعنی بڑے ٹب میں۔ اس دوران موٹا موٹا گند نیچے بیٹھ جاتا ہے۔ reservoirs کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ اگر قحط پڑ جائے تو پانی reserve میں بھی ہے۔
۳۔ اس کے بعد screening ہوتی ہے ۔ یعنی جس طرح چھلنی میں سے اگر پانی کو گزارا جائے تو بڑی چیزیں چھلنی میں رہ جاتی ہیں۔ اسی طریق پر پانی کو صاف کیا جاتا ہے ۔
۴۔ اس کے بعد کچھ دوائیاں ڈال کر زیادہ باریک چیزوں کو ختم کیا جاتا ہے اور ریت کے درمیان سے پانی کو گزارا جاتا ہے تاکہ مکمل صفائی ہو جائے۔ اسے flocculation & filtering کہا جاتا ہے۔
۵۔ اس کے بعد آخری مرحلہ یہ ہے کہ 1 فی صد chlorine پانی میں ملائی جاتی ہے تاکہ سب خطرناک بیماریاں ختم ہو جائیں۔ (chlorine جان لیوا ہو سکتی ہے لیکن بہر حال پانی میں کم مقدار میں ہے لہٰذا اس کا اثر لمبے عرصے کے بعد ہونا لازمی ہے۔)
۶۔ اس کے بعد pipeline کے ذریعہ پانی گھروں تک پہنچایا جاتا ہے۔ ان pipes کی ہفتہ وار checking ہوتی ہے۔

اب ان کو پانی کی صفائی کے طریقہ میں مہارت حاصل ہو گئی ہے تو اب واٹرپلانٹس کی کم ضرورت ہے۔ زیادہ پانی کم واٹر پلانٹس میں صاف کیا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ،یو کے کے پانی پر ہر طرح کے test کئے جاتے ہیں قبل اس کے کہ وہ استعمال میں لایا جائے:

  • Lead
  • Discoloured water
  • Hydrogen ion
  • Nitrate
  • Trihalomethanes
  • Ecoli

ان سب چیزوں کا test لیا جاتا ہے اور اگر پانی میں اس کی ملونی ہو تو وہ کارخانہ fail ہوجاتا ہے۔

یوکے میں ہفتہ وار resvoirs اور pipelines کی چیکنگ ہوتی ہے اور خاص طور پر e coli کے ٹیسٹ ہوتے ہیں۔

عام طور پر اب پانی ۲۰۰۶ کی نسبت کافی صاف ہے۔ اور 99% کارخانے ecoli کے ٹسٹ میں کامیاب ہوئے۔

جہاں تک گھروں اور companies کا تعلق ہے تو ہر روز 51 مختلف جگہوں کا پانی کا ٹسٹ لیا جاتا ہے۔ 2014ء میں 455 ایسے cases تھے جن کے خراب ہونے کا خطرہ پیدا ہوا۔ بلکہ یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ یو کے میں ٹوٹی کا پانی زیادہ صاف ہے اور صحت کے لیے مفید ہوتا ہے ۔ اس میں سے مضر صحت اجزاء اور بیکٹیریا وغیرہ نکال دیے جاتے ہیں۔ یوکے کا پانی کا level ایک اچھے مقام پر ہے اور اس کی با قاعدہ صفائی اور چیکنگ ہوتی ہے۔

ہاں کیونکہ پانی میں chlorine کا استعمال کیا جاتا ہے، اس لئے کچھ نہ کچھ نقصان اس کا ہوتا ہے ۔ اس لئے بہتر ہے کہ گھر کیلئے filter خریدے جائیں۔ لیکن پھر بوتل میں دستیاب پانی بھی اتنا کوئی اچھا نہیں ہے کیونکہ اس کا بھی پلاسٹک کی وجہ سے chemicals کی طرف میلان ہوتا ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے پانی کے صاف ہونے کے متعلق فرمایا ہے کہ :۔
مَیں تمہیں ایک اصل بتا دیتا ہوں کہ قرآنِ مجید میں آیا ہے وَالْرُجْزَ فَاھْجُرْ (المدثر:۶) جب پانی کی حالت اس قسم کی ہوجائے جس سے صحت کو ضرر پہنچنے کا اندیشہ ہو تو صاف کر لینا چاہئے۔ مثلًا پتے پڑ جاویں یا کیڑے وغیرہ۔ (حالانکہ اس پریہ ملّاں وغیرہ نجس ہونے کا فتویٰ نہیں دیتے) باقی یہ کوئی مقدار مقرر نہیں۔ جب تک رنگ و بو ومزا نجاست سے نہ بدلے وہ پانی پاک ہے۔

(بدر یکم اگست 1907ء صفحہ12)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جون 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 25 جون 2020ء