• 4 مئی, 2024

گئیٹا Geita ریجن تنزانیہ میں تائید الہٰی کے نظارے

گئیٹا Geita ریجن تنزانیہ میں تائید الہٰی کے نظارے
(مساجد، مشن ہاؤسز اور ریجنل جلسہ سالانہ)

تنزانیہ مشرقی افریقہ کے شمال مغرب میں واقعہ گئیٹا ریجن میں امسال محترم طاہر محمود چوہدری امیر و مشنری انچارج نے مؤرخہ 2 جولائی 2022ء تا 4 جولائی 2022 تک دورہ فرمایا۔ دوران ِ دورہ مکرم امیر صاحب نے 3 مساجد، 3 مشن ہاؤسز، 2 واٹر پمپس کا افتتاح فرمایا۔ مزید براں امسال گئیٹا ریجن کو اپنا ریجنل جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی بھی توفیق ملی۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ۔

تنزانیہ کے مغرب میں Lake Victoria کے کنارے واقع گئیٹا ریجن میں جماعتی تاریخ زیادہ پرانی نہیں۔ 2017ء میں اس ریجن میں لوکل معلم اور چند لوکل احباب کی مدد سے مکرم امیر صاحب نے تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز فرمایا۔ جو کہ اب اللہ کے فضل سے 8 مساجد میں تبدیل ہو چکا ہے اور ایک معلم سے شروع ہونے والا یہ سفر اب اللہ کے فضل سے 6 معلمین کرام میں تبدیل ہو چکا ہے۔ جو کہ ریجنل مبلغ مکرم احتشام لطیف صاحب کے ہمراہ جماعتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ

دوران ِ سال مکرم امیر صاحب کی ہدایت کے مطابق ریجنل مبلغ سلسلہ گئیٹا مکرم احتشام لطیف صاحب نے احباب جماعت کو مسجد کے لئے چندہ کی تحریک کی۔ جس کے متعلق وہ لکھتے ہیں:۔ مکرم امیر صاحب کی ہدایت کے مطابق امسال 3 مساجد اور 3 معلم ہاوسز کی تعمیر کی غرض سے ایسی جماعتوں کا انتخاب کیا گیا جہاں احباب جماعت کی تعداد 300 نفوس سے زائد تھی۔ اس ضمن میں ان جماعتوں میں بار بار دورہ کر کے ان لوگوں کو مسجد اور معلم ہاؤس کے لئے چندہ کی تحریک کی گئی۔ اور بالآخر 3 مساجد اور 3 معلم ہاوسز کی تعمیر کی توفیق ملی۔

تعمیر و افتتاح مسجد ناصر

مؤرخہ 2جولائی 2022 کو مکرم امیر صاحب گئیٹا ریجن کی جماعت Kabantange میں پہنچے۔ اس جگہ جماعت کو ایک خوبصورت مسجد اور اس سے ملحق ایک معلم ہاؤس کی تعمیر کی توفیق ملی۔ احباب جماعت ایک کثیر تعداد میں محترم امیر صاحب کی آمد کے انتظار میں تھے۔ محترم امیر صاحب نے اس جماعت میں مسجد اور معلم ہاؤس کا افتتاح فرمایا۔ اور بعد از افتتاح و دعا مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریب کی صدرات فرمائی۔ بعد از تلاوت و نظم گاؤں کے Mwenyekiti مکرم Juma ongoza نے جماعت کا شکریہ ادا کیا بعد ازاں صدر جماعت Kabantange نے اپنی جماعت کی رپورٹ پیش کی۔ مکرم امیر صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا جس میں مکرم امیر صاحب نے مسجد کی اہمیت اور اس کو نمازیوں سے آباد کرنے کی تلقین فرمائی۔ اور احباب جماعت کو لوکل معلم کی خدمات سے مستفید ہونے کی نصائح فرمائی۔ دعا کے بعد نمازِ ظہر ادا کی گئی اور اس کے بعد مقامی جماعت کی طرف سے تمام شرکاء کے لئے کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔

Kabantange جماعت کی رپورٹ سے متعلق مکرم احتشام لطیف ریجنل مبلغ سلسلہ گئیٹا تحریر کرتے ہیں:
Kabantange جماعت میں تبلیغٰ سرگرمیوں کا آغاز جنوری 2021ء میں کیا گیا۔ اس جگہ پر مکرم امیر صاحب کی اجازت سے لوکل معلمین کی ٹیم بنا کر بھیجی گئی۔ جس میں پہلے ماہ ہی 100 سے زائد بیعتیں حاصل ہوئیں۔ لوکل احباب کی تربیت و تعلیم کے لئے یہاں ایک معلم صاحب مستقل طور پر تعینات کردیئے گئے۔ جو کہ نومبائین کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ تبلیغی سرگرمیاںبھی کرتے رہے۔ اب تک اللہ کے فضل سے اس جماعت میں احباب جماعت کی تعداد 386 ہے۔جب اس جماعت میں مسجد اور معلم ہاؤس بنانے کی غرض سے چندہ کی تحریک کی گئی تو اس تحریک میں ان نومبائعین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مسجد اور معلم ہاؤس کی تعمیر میں استعمال ہونے والی تمام اینٹوں کے اخراجات برداشت کرنے کا عہد کیا جو کہ وقت سے پہلےاحباب جماعت نے پورا کیا۔ اس کے علاوہ دوران تعمیر بھی وقار ِ عمل کے ذریعہ احباب جماعت گاہے بگاہے اپنی بساط کے مطابق قربانی کرتے رہے۔ اور اللہ کے فضل سے 22×42 فٹ کی یہ خوبصورت مسجد جہاں علاقہ کی زینت کا باعث ہے وہاں احباب جماعت کے لئے ایک درسگاہ بھی ہے۔ نیز اس کے ساتھ ملحق 2 بیڈ روم اور برآمدہ پر مشتمل کشادہ اور ہوادار معلم ہاوس بھی موجود ہے۔ مسجد کا سار حصہ مسقف ہے اور مسجد میں 200 سے زائدافراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔ مسجد و معلم ہاوس کے افتتاح کے موقع پر 1000 احباب و مہمانان شامل ہوئے۔ اور ان کے کھانے کا انتظام اس جماعت کی لجنات نے خود کیا۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ

تعمیر و افتتاح مسجد فرقان

اسی روز مؤرخہ 2 جولائی 2022ء کو بعد از افتتاح مسجد۔۔۔ مکرم امیر صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ کی معیت میں جماعت Luhuha پہنچے جہاں اللہ کے فضل سے جماعت کو ایک مسجد اور ایک معلم ہاوس بنانے کی توفیق ملی۔ احباب جماعت اور مہمانان ایک کثیر تعداد میں محترم امیر صاحب کے منتظر تھے۔ محترم امیر صاحب نے مسجد اور معلم ہاؤس کا افتتاح فرمایا اور دعا کروائی۔ مزید یہاں پر جماعت احمدیہ کو IAAAE کے توسط سے واٹر پمپ نصب کرنے کی بھی توفیق ملی جسکا افتتاح محترم امیر صاحب نے فرمایا۔ بعد از نمازِ عصر افتتاحی تقریب کا آغاز کیا گیا جس میں بعد از تلاوت و نظم گاؤں کے Mwneyekiti (نگران) نے جماعت احمدیہ کا اس قدر خوبصورت مسجد اور معلم ہاؤس کے ساتھ پانی کی سہولیات فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ مزید براں چرچ کی طرف سے بھی ان کے نمائندہ پیش ہوئے جنہوں نے جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہا۔ بعد ازاں محترم امیر صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا جس میں مسجد کی صفائی اور اسکی زینت کو قائم رکھنے کی تلقین فرمائی۔ احباب جماعت کو پنج وقتہ نماز کو قائم رکھنے کی نصیحت بھی فرمائی۔ دعا کے بعد مقامی احباب جماعت کی طرف سے تمام شرکاء کے لئے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

Luhuha جماعت کی رپورٹ سے متعلق مکرم احتشام لطیف ریجنل مبلغ سلسلہ گئیٹا تحریر کرتے ہیں کہ:
Luhuha گاؤں ایک بڑا گاؤں جس میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 4000 کے قریب ہے۔ اس گاؤں میں پہلی بار جماعت احمدیہ کا پیغام 2020ء کے اواخر میں پہنچایا گیا۔اس گاؤں میں جب پیغام پہنچا تو اول 70 افراد نے بیعت کا شرف حاصل کیا بعد ازاں خاکسار بھی اس گاؤں میں احمدی احباب سے ملنے گیااور ان کے جذبہ و شوق کو دیکھتے ہوئے ایک لوکل داعی الی اللہ اس جماعت میں جماعتی طور پر تعینات کیا گیا اس طرح احباب جماعت کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ تبلیغ کا کام بھی جاری رہا۔ پہلے تو اس میں ہمیں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا کیوں کہ اس گاؤں کے قریب ہی دوسرے گاؤں میں شر پسند مولویوں نے جماعت احمدیہ کے خلاف ہرزاسرائی شروع کی اور جب احباب جماعت کے لئے ہم نے اس گاؤں میں نماز سنٹر تلاش کرنا شروع کیا تو مولویوں کی مخالفت کی وجہ سے ہمیں کسی نے بھی اپنا گھر نہ دیا اس کےبعد اہلِ علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت درخت کے نیچے پلاسٹک شیٹس لگا کر نماز کی ادائیگی شروع کر دی۔ اسی طرح اس کے ساتھ ساتھ احباب جماعت مسجد کے لئے چندہ بھی اکٹھا کرتے رہے۔ اور جب بالآخر مسجد کا آغاز ہوا تو مسجد میں استعمال ہونے والی 6000 اینٹ لوکل جماعت نے خود ادا کی۔ اس کے علاوہ بجری پہاڑی پتھر کو توڑ کر خود تیار کی مزید براں گٹر کی کھدائی کے لئے بھی احباب جماعت نے خود وقار عمل کیا۔ اس کے علاوہ جب مسجد کی تعمیر کا آغاز ہوا تو اس کے ساتھ ہی بارشوں کا آغاز ہو گیا جس کی وجہ سے مٹی نرم ہوگئی اور سیمنٹ اور دیگر سامان لیکر آنے والی گاڑی مزید پہاڑی پتھر لے کر آنے والی گاڑی بھی مٹی میں پھس جاتی تھی اس لئے وہ سامان مسجد سے کافی فاصلہ پر اتار دیتے تھے جسکو احباب جماعت اپنی مدد آپ کے تحت مسجد کی جگہ کے قریب لیکر آتے رہے۔

ریجنل مبلغ سلسلہ مزید لکھتے ہیں: مسجد دیگر گاؤں کو جانے والی شاہراہ پر واقع ہونے کی وجہ سے ہر راہگیر کے لئے دلکش اور دیدنی منظر پیش کرتی ہے۔ اس گاؤں میں ابھی بجلی نہیں لیکن احباب جماعت نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک چھوٹا سولر اور سپیکر لے کر مسجد کے میناروں میں لگا دئیے تا کہ ہمارے گھروں تک اذان کی آواز پہنچتی رہے۔

اللہ کے فضل سے 22×42 فٹ کی یہ خوبصورت مسجد جہاں علاقہ کی زینت کا باعث ہے وہاں احباب جماعت کے لئے ایک درسگاہ بھی ہے۔ نیز اس کے ساتھ ملحق 2 بیڈ روم اور برآمدہ پر مشتمل کشادہ اور ہوادار معلم ہاؤس بھی موجود ہے۔ مسجد کا سار حصہ مسقف ہے اور مسجد میں 200 سے زائدافراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔

مسجد طاہر کی تعمیر اور افتتاح

Geita ریجن کی ایک جماعت Kitigri میں جماعت احمدیہ کو امسال ایک مسجد بنانے کی توفیق ملی۔ محترم امیر صاحب نے مؤرخہ 3 جولائی 2022ء کواس مسجد کا افتتاح فرمایا اور دعا کی۔ نمازِ ظہر کے بعد افتتاحی تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ تلاوت و نظم کے بعد گاؤں کے Mwenyekiti (نگران) نے گورنمنٹ کے نمائندہ کے طور پر جماعتی خدمات کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا جس میں مکرم امیر صاحب نے مسجد کے فضائل اور جماعت احمدیہ کی تعلیمات پر روشنی ڈالی مزید احمدی احباب کو نماز قائم رکھنے سے متعلق نصائح سے نوازا۔ دعا کے بعد تمام شرکاء کے لئے مقامی جماعت کی طرف سے کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں 516 افراد نے شرکت کی۔

Kitigri جماعت میں مسجد کی تعمیر سے متعلق لکھتے ریجنل مبلغ سلسلہ مکرم احتشام لطیف سے بیان کرتے ہیں کہ:
Kitigri جماعت میں باقاعدہ تبلیغ کا آغاز 2019ء میں کیا گیا۔ اس گاؤں میں جب پیغام احمدیت پہنچا تو اوائل اس پیغام کو قبول کرنے والے 6 افراد تھے بعد ازاں ان 6 افراد کو جماعتی کتب کا مطالعہ کروایا گیا اور بعض اختلافی مسائل بتلائے گئے۔ اس کے بعد یہ افرادِ جماعت تبلیغی سرگرمیوں میں مشغول رہنے لگے۔ حتی کے خاکسار جب بھی اس جماعت میں دورہ پر جاتا تو تعداد میں پہلے سے زیادہ اضافہ دیکھتا۔ ان احباب جماعت میں سے ایک ناصر مکرم علی محمد جنہوں نے احمدیت قبول کرنے کے بعد اپنا یہ نام رکھا تھا، سواحیلی اختلافی مسائل کی پاکٹ بک کو ہمیشہ اپنے گلے میں رسی ڈال کر رکھتے اور جب موقع ملتا تو اسے کھول کر اس میں سے حوالے سناتے۔ اب تک احمدی احباب کی تعداد اس جماعت میں 130 ہے۔ لیکن اس گاؤں سے 5 کلو میٹر کے دائرہ میں 3 گاؤں مزید ہیں ان میں بھی احمدی احباب موجود ہیں۔ اس طرح یہ مسجد طاہر جہاں Kitigri جماعت کے تعلیم و تربیت کا باعث ہے اسی طرح ان 3 گاؤں کے لئے بھی تعلیم و تربیت کا باعث ہے۔

اللہ کے فضل سے 22×42 فٹ کی یہ خوبصورت مسجد جہاں علاقہ کی زینت کا باعث ہے وہاں احباب جماعت کے لئے ایک درسگاہ بھی ہے۔ مسجد کا سار حصہ مسقف ہے اور مسجد میں 200 سے زائدافراد کے نماز پڑھنے کی گنجائش موجود ہے۔

مؤرخہ 3 جولائی کو Geita ریجن کی جماعت Kageye میں جماعت احمدیہ ایک معلم ہاؤس تعمیر کرنے کی توفیق ملی۔ جسکا افتتاح مکرم امیر صاحب نے فرمایا۔ افتتاحی تقریب کی صدارات محترم امیر صاحب نے فرمائی تلاوت کے بعد محترم عبد الرحمٰن آمے صاحب نائب امیر تنزانیہ نے جماعتی تعارف اور تعلیمات سے احباب جماعت کو آگاہ کیا اور محترم امیر صاحب مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب نے اختتامی دعا کروائی۔ اس تقریب میں 230 افراد نے شمولیت اختیار کی۔ احباب جماعت نے تمام شرکاء کے لئے کھانے کا بھی انتظام کیا تھا۔

یہ ہیں الٰہی تائید کے نظارے جن کو آپ تک پہنچانا مقصود تھا اس دعا کہ ساتھ کہ اللہ تعالیٰ ان نومبائعین کے اخلاص و ایمان میں برکت ڈالے اوران مساجد کی حقیقی زینت کو قائم رکھنے والے ہوں۔

آمین اَللّٰھُمَّ آمین

جلسہ سالانہ گئیٹا GEITA

امسال Geita ریجن کو اپنا جلسہ سالانہ بھی منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ جس میں اللہ کے فضل سے 1877 احباب جماعت نے شرکت کی۔ جلسہ سالانہ دو دن 3 جولائی اور 4 جولائی پر محیط تھا۔ پہلے دن کے سیشن کا آغاز تلاوت و نظم کے بعد مکرم امیر صاحب تنزانیہ کی افتتاحی تقریر سے ہوا۔ اس کے بعد جلسہ سالانہ کی صدارت مکرم صدر صاحب انصار اللہ تنزانیہ نے کی۔ اس کے بعد مکرم رمضان عباس صاحب نے کشتی نوح کا خلاصہ احباب جماعت کے سامنے پیش کیا۔ دوسرے مقرر مکرم نجٹ فہیم صاحب نے آمد مسیحؑ سے متعلق حضرت محمد ﷺ کی پیشگوئیوں کی تفصیل پیش کی۔ تیسرے مقرر مکرم رمضان محمود صاحب نے اسلام کے خلاف ہونے والے پروپیگینڈا کا جواب اور اسلامی تعلیمات سے شرکاء جلسہ کے علم میں اضافہ کیا۔ بعد از نماز مغرب و عشاء مجلس سوال و جواب جاری رہی جس کی صدرات صدر انصار اللہ تنزانیہ نے کی۔ اگلے دن مورخہ 4 جولائی کا آغاز باجماعت نمازِ تہجد سے کیا گیا۔ جلسہ کی کاروائی کا باقاعدہ آغاز دن 10 بجے کیا گیا۔ جلسہ کے دوسرے دن کی کاروائی کی صدارات محترم امیر صاحب نے خود فرمائی۔ تلاوتِ قرآن کے بعد ناصرات الاحمدیہ گئیٹا نے اپنے انداز میں جلسہ سالانہ کی فیوض و برکات سے متعلق نظم پیش کی۔ بعد ازاں مکرم عبد الرحمٰن آمے صاحب نے جماعتی تعلیمات اور اطاعت ِ نظام سے متعلق شرکاء جلسہ کے علم میں اضافہ کیا۔ بعد ازاں ریجنل کمشنر کے نمائندہ ریجنل آفیسر تعلیم نے ریجنل کمشنر کے نہ آسکنے کی معذرت کی اور جماعتی خدمات کو سرہاتے ہوئے جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا۔بعد ازاں مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب مبلغ سلسلہ نے نظام خلافت اور اطاعت سے متعلق شرکاء جلسہ کے سامنے واقعات و حقائق سے اپنے خیالات کا اظہار فرمایا۔ بعد ازاں خاکسارعابد محمود بھٹی مربی سلسلہ و نائب امیر صاحب تنزانیہ نے خطاب کیا۔ دوران جلسہ و تقاریر نعرہ ہائے تکبیر و نعرہ خلافت نے شرکاء جلسہ کو آپس میں جوڑے رکھنے کا کام بھی کیا۔ بعد ازاں مکرم احتشام لطیف ریجنل مبلغ سلسلہ گئیٹا نے Geita میں ہونے والی الہٰی برکات کا تذکرہ کیا۔ اس بارہ میں ریجنل مبلغ سلسلہ گئیٹا بیان کرتے ہیں کہ:
2017ء میں شروع ہونے والا تبلیغی سفر اللہ کے فضل سے اب 28 مقامات پر پہنچ چکا ہے جس میں 15 جماعتیں قائم کی جا چکی ہیں۔ گئیٹا میں کل 8 مساجد اور 6 مشن ہاسز بن چکے ہیں۔ کل 8لوکل معلمین اور داعیان الی اللہ خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ فَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلیٰ ذَالِکَ

اس کے علاوہ دوران سال گئیٹا ریجن میں اطفال و خدام و ناصرات میں منعقد ہونے والے علمی مقابلہ جات میں اول و دوم آنے والے اطفال و خدام و ناصرات میں محترم امیر صاحب نے تحائف تقسیم کئے۔ اس کے بعد محترم امیر صاحب نے اختتامی خطاب فرمایا اور دعا کے ساتھ اس ریجنل جلسہ سالانہ کا اختتام فرمایا۔

جلسہ کے تمام شرکاء کے لئے کھانے کا انتظام بھی کیا گیا اور نہایت مؤدب انداز میں یہ جلسہ سالانہ اختتام پذیر ہوا۔

ریجنل جلسہ سالانہ نومبائعین مکمل نظم و ضبط میں شروع ہوا اور اختتام پذیر ہوا اس جلسہ سالانہ کو کامیاب بنانے کے لئے اس کے پیچھے لازمی مبلغ سلسلہ اور تمام صدران جماعت و معلمین اور داعیان کی انتھک محنت اور کوشش ہوتی ہے۔ اس ضمن میں مکرم احتشام لطیف صاحب ریجنل مبلغ سلسلہ بیان کرتے ہیں کہ:
جلسہ کی تاریخ کا تعیین ہونے کے بعد تمام صدران و معلمین و داعیان الی اللہ کی میٹنگ بلائی گئی۔ جس میں سب نے جلسہ سالانہ کے لئے اپنی بساط کے مطابق چندہ بصورت اجناس اکٹھا کرنے کا عہد کیا۔ اس کے ساتھ ہی ریجنل صدر کے ہمراہ ایک کمیٹی جلسہ سالانہ تشکیل دی گئی۔ اس کے ساتھ ایک کمیٹی لجنات کی خدمت کے لئے لجنات میں سے بھی تشکیل دی گئی۔ جلسہ گاہ کا تعیین کرنے کے بعد اس کی اجازت گونمنٹ سے لی گئی اور اس جلسہ سالانہ میں ریجنل کمشنر کو بھی مدعو کیا گیا۔ (جو کہ سٹیٹ ہاؤس تنزانیہ میں مدعو کئے جانے کی وجہ سے حاضر نہ ہو سکی) یہ جلسہ گئیٹا ریجن کے نومبائعین کا دوسرا جلسہ تھا۔

جلسہ سالانہ کی یہ مختصر روئیداد آپ کے پیش خدمت ہے اس دعا کہ ساتھ کہ اللہ تعالیٰ ان نومبائعین کے ایمان و ایقان میں مزید ترقیات عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین اَللّٰھُمَّ آمین

(عابد محمود بھٹی۔ نمائندہ روزنامہ الفضل تنزانیہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ