کسی اور کی کبریائی نہ کرنا
’’خدا سے کبھی بے وفائی نہ کرنا‘‘
ہو انسان تم یہ سمجھ لو خدا را
اکڑ کر نہ چلنا، خدائی نہ کرنا
مدلل، مکمل، حسیں بات ہو بس
کوئی بات یونہی ہوائی نہ کرنا
ہو اچھے تو اچھوں سے ملنا ہمیشہ
بروں کی بھی ہرگز برائی نہ کرنا
ہمیشہ ملانا دلوں کو دلوں سے
کبھی دو دلوں میں جدائی نہ کرنا
گنوانا نہیں تم کوئی ایک لمحہ
مروت میں سونی کلائی نہ کرنا
کسی درد کو مت عیاں سب پہ کرنا
کسی زخم کی رونمائی نہ کرنا
زباں سے کسی کو نہ تم چوٹ دینا
کسی کی کبھی جگ ہنسائی نہ کرنا
دیا ہی جلانا، دیا بن کے رہنا
اندھیروں سے تم آشنائی نہ کرنا
(دیاجیم۔فیجی)