• 18 مئی, 2024

اَے میرے ربِّ رحمٰں تیرے ہی ہیں یہ احساں

اَے میرے ربِّ رحمٰں تیرے ہی ہیں یہ احساں
منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام

اَے میرے ربِّ رحمٰں تیرے ہی ہیں یہ احساں
مشکل ہو تجھ سے آساں ہر دم رجا یہی ہے
اَے میرے یارِ جانی! خود کر تو مہربانی
ورنہ بَلائے دُنیا اِک اژدھا یہی ہے
دِل میں یہی ہے ہر دم تیرا صحیفہ چُوموں
قرآں کے گِرد گھوموں کعبہ مرا یہی ہے
جلد آمرے سہارے غم کے ہیں بوجھ بھارے
مُنہ مت چھپا پیارے میری دوا یہی ہے
کہتے ہیں جوشِ اُلفت یکساں نہیں ہے رہتا
دِل پر مرے پیارے ہر دم گھٹا یہی ہے
ہم خاک میں ملے ہیں شاید ملے وہ دِلبر
جیتا ہوں اِس ہَوس سے میری غذا یہی ہے
دُنیا میں عِشق تیرا باقی ہے سب اندھیرا
معشوق ہے تو میرا عشقِ صفا یہی ہے
مُشتِ غبار اپنا تیرے لئے اُڑایا
جب سے سُنا کہ شرطِ مہر و وفا یہی ہے
دِلبر کا دَرد آیا حرفِ خودی مِٹایا
جب مَیں مَرا جِلایا جامِ بقا یہی ہے
اِس عشق میں مصائب سَو سَو ہیں ہر قدم میں
پر کیا کروں کہ اس نے مجھ کو دیا یہی ہے
حرفِ وَفا نہ چھوڑوں اِس عہد کو نہ توڑوں
اِس دلبرِ ازل نے مجھ کو کہا یہی ہے

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 اپریل 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 اپریل 2021