نور ہے صداقت کا
سلسلہ خلافت کا
وقت پر ہوا ظاہر
چاند وہ صداقت کا
آج بحر ظلمت میں
ہے دیا خلافت کا
مل گیا ہمیں یارو
آستاں محبت کا
امن کا ہے اب مرکز
علم احمدیت کا
ہے دعا نہ میلا ہو
پیرہن اطاعت کا
ہے جہاں بھی گرویدہ
اس کی شان و شوکت کا
وقت نے بدل ڈالا
فیصلہ عدالت کا
کیا کریں زمانے کی
اس قدر جہالت کا
زندگی نہ ہو زاہد!
کیا کرو گے دولت کا
(سید طاہر احمد زاہد)