آؤ! اُردو سیکھیں
سبق نمبر 14
گذشتہ چند اسباق میں اردو زبان میں اعداد وشمار سے متعلق بحث کی گئی ہے۔ آج اسی سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہیں۔ ہم نے گزشتہ اسباق میں دیکھا ہے کہ عدد سے اسم صفت کیسے بنتا ہے جیسے ایک سے پہلا اور دو سے دوسرا وغیرہ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس کا بنانے کا طریقہ کیا ہے تو یاد رکھیے کہ ایک، دو تین، چار اور چھ کے علاوہ باقی تمام اعداد کا اسمِ صفت ان اعداد کے آخر پہ ’واں‘ کا ضافہ کرنے سے بن جاتے ہیں۔ جیسے اگر ساٹھ 60 ہے تو ساٹھ واں اور اگر ہزار ہے 1000 تو ہزارواں ہوگا۔ اسی طرح پچپن ہے تو پچپنواں بن جائے گا
In English except one, two, three all other numbers become adjective by adding ‘‘th’’ in the end. For example, four 4 will become fourth or 4th and thousand will become thousandth or 1000th
امید ہے آپ کو سمجھنے میں آسانی ہوگی۔
اردو میں جب گھڑی کا وقت یا اشیاء کی ناپ تول کرکے پیمائش بتائی جاتی ہے اس وقت بھی کچھ خاص اصطلاحیں استعمال ہوتی ہیں۔ پہلے وقت یا گھڑی کی بات کرتے ہیں
Terminologies
سب سے پہلی اصطلاح ہے ’بجانا‘ یعنی وقت پوچھنے کے لیے کہا جاتا ہے کہ کیا وقت ہوا ہے تو جواب میں کہا جاتا ہے پانچ 5 بج گئے ہیں۔ بجانا یا بجنا ایک ورب (VERB) ہے یعنی فعل ہے اور اردو میں اسے ایک سے زائد کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے
بجانا : جیسے گھنٹی بجانا، تالی بجانا، گانا بجانا (یعنی موسیقی کے ساتھ کچھ گانا)، دف بجانا، بگل بجانا وغیرہ
وقت بتانے کے سلسلے میں کہتے ہیں 1 بج گیا یا 12 بج گئے
In English two words are used for this purpose, play and strike. And Urdu word ‘‘بجانا’’ is basically striking or struck. However, in music ‘‘بجانا’’ means playing
سوا: اس کا مطلب ہے ایک پوری چیزجمع چوتھا حصہ یعنی ایک جمع ایک بٹا چار
مثالیں: ایک گھنٹہ 60 منٹ کا ہوتا ہے اور اس کو اگر چار برابر حصوں میں تقسیم کریں تو ہر حصہ 15 منٹ کا ہوگا اس لیے جب 1 ، 2 ، 3 بج کر 15 منٹ ہوجاتے ہیں تو اردو میں اسے سوا 1 ، سوا 3 یا سوا 6 بھی کہا جاتا ہے۔
گنتی میں بھی ، پیمائیش میں بھی یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے جیسے سوا پانچ سو کا مطلب ہوگا 525
اور سوا میٹر کا مطلب ہوگا ایک میٹر اور 25 سینٹی میٹر کیونکہ ایک میٹر کا چوتھا حصہ 25 سینٹی میٹر ہے
ڈیڑھ:
اس کا مطلب ہے ایک پوری چیز جمع اس کا نصف یہ اصطلاح صرف نمبر ایک کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اگر ایک بج کر 30 منٹ ہوئے ہیں تو کہ سکتے ہیں کہ ڈیڑھ بج گیا ۔ اسی طرح اگرکسی کے پاس ایک ڈالرپچاس سینٹس ہیں تو کہ سکتے ہیں کہ میرے پاس ڈیڑھ ڈالر ہے یا ایک روپیہ اور پچاس پیسے ہیں تو کہ سکتے ہیں کہ ڈیڑھ روپیہ ہے۔
ڈھائی:
اس کا مطلب ہے دو پوری چیزیں جمع ایک کا نصف۔ جیسے اگر وقت کی بات کریں تو 2 بج کر 30 منٹ کے لیے اردو میں کہا جاتا ہے کہ ڈھائی بج گئے۔ پیسوں کے معاملے میں یا پیمائش کی اکائیوں کے لیے بھی ڈھائی استعمال ہوتا ہے جیسے ڈھائی روپے کا مطلب ہے 2 روپے اور 50 پیسے۔ ڈھائی سو ڈالر کا مطلب ہوگا 250
ڈھائی انچ کا مطلب ہوگا 2 انچ اور مزید آدھا انچ وغیرہ
ساڑھے:
3 اور 3 سے زیادہ کے لیے وقت بتاتے وقت یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔ جیسے اگر 3 بج کر 30 منٹ ہوئے ہیں تو کہا جائے گا کہ ساڑھے 3 بج گئے ہیں اور یہ طریقہ 3 سے لے کر 12 بجے تک استعمال ہوگا مگر 1 اور 2 کے لیے بالترتیب ڈیڑھ اور ڈھائی کی اصطلاح استعمال ہوگی ۔ والدین سے درخواست ہے کہ وہ گھڑی سامنے رکھ کر بچوں کو یہ اصطلاحیں سکھائیں جو اردو بولنے والے بآسانی استعمال کرتے ہیں مگر مغربی ممالک میں پیدا ہونے والے بچے ایسے موقعوں پر حیران پریشان نظر آتے ہیں۔
پونا یا پونے:
اس ک مطلب ہے کسی چیز کے تین حصے یعنی ایک حصہ کم ہونا جیسے 4/3
اس لفظ کا استعمال وقت بتانے میں ان مثالوں سے واضح ہوتا ہے ۔
پونا 1 کا مطلب ہے 12 بج کر 45 منٹ
پونے 2 یعنی 1 بج کر 45 منٹ
یہاں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ایک چیز کے لیے پونا اور دو کے لیے پونے استعمال ہوتا ہے ۔
عام بول چال میں بھی مثالیں موجود ہیں
پونا گلاس دودھ کا مطلب ہے 75 فیصد بھرا ہوا ۔ پونا لیٹر کا مطلب ہوگا اندازاً 750 ملی لیٹروغیرہ۔ کرنسی، گنتی اور پیمائیش میں بھی اس لفظ کا استعمال ہوتا ہے جیسے پونے 200 روپے کا مطلب ہوگا 175 روپے۔
ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام
دیندار آدمی دنیاداروں کی طرف رجوع کرنے میں اپنی ذلت اور توہین سمجھتا ہے۔ ایک صحابی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناراض تھے۔ اس وقت ایک بادشاہ نے اپنا سفیر اس کے پاس بھیجا اور چاہا کہ وہ اس کے پاس چلے آویں۔ صحابی نے اس خط کو لے کر تنور میں پھینک دیا اور رونا شروع کردیا کہ ایک طرف تو میری یہ حالت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ناراض ہیں اور دوسری طرف میں یہاں تک گر گیا کہ ایک کافر میرے ایمان میں طمع کرنے لگا ۔ مجھ سے ضرور کوئی سخت معصیت ہوئی ہے۔ جس قدر زیادہ دینداری اور خدا پرستی ہوگی۔ اسی قدر اہلِ دنیا سے نفرت پیدا ہوگی۔
(ملفوظات حضرت مسیح موعودؑ جلد4 صفحہ22 تا 23)
دیندار: دین کوہر چیز پراہمیت دینے والا
دنیاداروں: دنیا اور اس کے کاموں کو ہی سب کچھ سمجھنے والا
رجوع کرنا:دلچسپی لینا، سہارا یا مدد لینا
ذلت اور توہین: بے عزتی
تنور یا تندور: روٹی پکانے کا مٹی سے بنا ایک اوون
طمع کرنا: لالچ کرنا
معصیت: گناہ
دینداری: دین سے محبت
خداپرستی: خدا تعالی سے محبت
اہلِ دنیا: دنیا کے لوگ؛ جو صرف دنیا سے محبت کرتے ہیں
(عاطف وقاص۔ ٹورنٹو کینیڈا)