• 18 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

کون پڑھ سکتاہے سارا دفتر ان اسرار کا

زمین کی کشش ثقل نے چاند کواپنے ساتھ باند ھ رکھا ہے۔ سورج نے زمین سمیت تما م سیارے اپنے مدار میں باندھ رکھے ہیں۔کوئی بھی اس سے فرار نہیں ہوسکتا۔ سورج بھی آزاد نہیں۔وہ آٹھ لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سےکہکشاں کے مرکز کے گرد گھوم رہاہے۔زمین کئی قسم کی گردش کررہی ہے۔ اسے لٹو کی طرح اپنے محور کے گرد گھومنا ہے،اس کے ساتھ اسے سورج کے گرد گھومناہے۔سورج کے ساتھ ساتھ اسے کہکشاں کے مرکز کے گرد بھی گھومناہے۔اس کے علاوہ کہکشاں بھی چونکہ تیزی سے بھاگتی چلی جارہی ہےلہذا اسے اس کےساتھ بھی دوڑنا ہے۔اتنی قسم کی گردشوں کے باوجود ہم آرام سے زمین پر بیٹھ کر اپنے کام کرتے رہتے ہیں۔ ہمیں اس گھومتی ہوئی دنیا میں اپنا سر گھومتا ہوامحسوس نہیں ہوتا حالانکہ بلڈپریشر یا شوگر ذرا سی اوپر ہوجائےتو سر گھومنے لگتا ہے۔

جس طرح سورج نے زمین کو پکڑ رکھاہے۔اسی طرح کہکشاں کے مرکز نےسورج کو پکڑ رکھاہے۔ایسا اگر نہ ہوتا تو سب ادھر اُدھر ہوجاتے۔گاڑی سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار پہ آپ کو بہت تیز محسوس ہوتی ہے۔دوسری طرف آپ سورج کے ساتھ ساتھ آٹھ لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ایک حرکت کررہے ہیں اور آپ کو محسو س بھی نہیں ہوتا۔ پیالی سے چائے نہیں چھلکنے پاتی۔آپ اگر دنیا کو کبھی غور سے دیکھیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ تخلیق کرنے والا بہت زیادہ طاقتور ہے،جس کے پاس طاقت، وقت اوروسائل لامحدود تھے۔ انسان کو اگر آزمانا ہی مقصود تھاتوایک سورج اور ایک سیارہ کافی تھا۔کھانے کے قابل ایک پودا اور ایک جانور کافی تھا۔دُنیا کو دیکھتے ہوئے احساس ہوتا ہےکہ کسی نے اپنی قوت (might) اور وسعت کا مظاہر ہ کیا ہے۔

(بشکریہ روزنامہ جنگ 28اگست 2022)

(مرسلہ: طیبہ طاہرہ)

پچھلا پڑھیں

رپورٹ جلسہ سالانہ امریکہ 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 ستمبر 2022