• 5 مئی, 2024

سیمینار تحریک جدید لائبیریا

25 ستمبر بروز اتوار جماعت احمدیہ لائبیریا نے تحریک جدیدکے موضوع پر ایک سیمینار بمقام مسجد بیت المجیب نیشل ہیڈ کواٹرز میں منعقد کیا۔

پروگرام کے مطابق دوپہر 12:00 بجے مکرم و محترم نوید احمد عادل صاحب امیر و مشنری انچارج لائبیریا کی زیر صدارت سیمینار کا باقاعدہ آغاز عزیزم عاشر احمد نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ بعدہ مکرم امیر صاحب نے اختصار سے سیمینار کے انعقاد کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ تحریک جدید صرف چندہ کی ادائیگی کا ہی نام نہیں بلکہ اس بابرکت سکیم کے آغاز کا ایک پس منظر ہے جس پر مقررین کرام تاریخ کے آئینہ میں اپنی گزارشات پیش کرتے ہوئے معاندین احمدیت کے مذموم عزائم اور ان کے بالمقابل جماعت احمدیہ کی مالی اور افرادی قوت، پرخلوص قربانیوں اوران کے بدلہ میں نازل ہونے والے افضال الہی کا ذکر کریں گے۔ لیکن اگر دو لفظوں میں تحریک جدید کو بیان کرنے کی کوشش کی جائے تواس کے ذریعہ سے اپنے اموال و نفوس کی قربانی کرتے ہوئے اسلام احمدیت کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے میں پھیلانا مقصود ہے۔

سب سے پہلے مکرم منصور احمد ناصر صاحب پرنسپل شاہ تاج احمدیہ ہائی سکول اسٹیج پر تشریف لائے۔ آپ نے قرآنی آیات کی روشنی میں انفاق فی سبیل اللہ کی برکات پر روشنی ڈالی۔ آپ نے اپنی تقریر میں حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خداد اد فہم و فراست کا بھی ذکر کیا کہ کس طرح اس بابرکت تحریک کا ہر ایک مطالبہ آپ نے قرآن کریم سےاخذ کیا اور ایک جامع منصوبہ بندی کے ساتھ اس سکیم کو احباب جماعت کے سامنے پیش کیا جو اپنے مخالفین کے مقابلہ میں عددی و مالی ہر دو لحاظ سے کمزور تھی لیکن احباب جماعت نے حضور رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی آواز پر والہانہ لبیک کہتے ہوئے اپنے اموال اور نفوس کو اسلام احمدیت کے لئے پیش کیا جن کے ثمرات آج ہم دنیا بھر میں موجود مساجد و مشن ہاوسز کے قیام، دیگر تبلیغ اسلام اور خدمت انسانیت کے لئے کی جانے والی کاوشوں کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔ الحمد للّٰہ علیٰ ذالک۔

ان کے بعد مکرم ناصر احمد کاہلوں صاحب مبلغ سلسلہ مونٹسیراڈوکاؤنٹی کو دعوت خطاب دی گئی۔ آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسانی مزاج تنوع پسند ہے۔ اسی طرح خدا تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے کئی راستے ہیں ہر ایک اپنے اطمینان قلب کے لئے کوئی نہ کوئی راستہ چن لیتا ہے ان میں سے ایک راستہ تحریک جدید کی مد میں چندہ ادا کرنا بھی ہے۔ مزید براں آپ نے دفتر اوّل کے مجاہدین کی قربانیوں کا ذکرکیا کہ تحریک جدید کے آغاز پر احباب جماعت کی ایک بڑی تعداد متمول نہیں تھی لیکن اللہ تعالیٰ نے ان کی پرخلوص قربانیوں کو قبول فرمایا اور ان قربانیوں کی بدولت آج ان کی نسلیں دنیا کے طول و عرض میں پھیلی ہوئیں ہیں۔ ہمارے آباؤ اجداد نے تو قربانیاں کرکے اپنا فرض ادا کر دیا آج ہم نے اپنے جائزے لیتے ہوئےان قربانیوں کے تسلسل کو جاری رکھنا ہےاوریہ خدا تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ ایک مؤمن اس کی راہ میں خرچ کرنے سے لامتناہی اور ان گنت برکات و فیوض کا وارث بنتا ہے۔

سب سے آخر پر مکرم امیر و مشنری انچارج لائیبریا نے شرکاء سے خطاب کیا۔ اوّلاً آپ نے تحریک جدید کے آغاز کا تاریخی پس منظر بیان کیا کہ کس طرح مخالفین احمدیت ملک ہند کے چاروں اطراف جلسے جلوس منعقد کررہے تھے۔ ان کے شعلہ بیان مقرریں عوام الناس کے جذبات بھٹر کانے اور قادیان اور جماعت احمدیہ کو نیست ونابود کرنے جیسے بودے دعوے کرنے میں مصروف تھے۔ مخالفین نے اپنی دھاک بٹھانے کے لئے ایک بڑا مظاہرہ مرکز احمدیت یعنی قادیان میں بھی کیا جہاں ان کےگنتی کے چند ممبرز موجود تھے۔ ایسے وقت میں اللہ تعالیٰ حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دل میں اس مبارک تحریک کا القاء فرماتا ہے۔ جس پر حضور رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں احرار کے پاؤں تلے سے زمین نکلتے دیکھ رہا ہوں۔ آج ہم میں سے ہر ایک ان الفاظ کی صداقت کا ایک گواہ ہے۔ اس تحریک کے آغاز کے وقت ہندوستان سے باہر صرف گنتی کے چند ممالک میں احمدیہ مشنز قائم تھے لیکن آج اس بابرکت تحریک کی بدولت دوسو سے زائد ممالک میں شجر احمدیت پیوست ہے۔ الحمدللہ۔ محترم امیر صاحب نے ابتدائی مبلغین میں سے مکرم مولوی ظہور حسین صاحب بخارا اور مکرم مولانا کرم الہیٰ ظفر صاحب کے میدان عمل کے ایمان افروز واقعات کابھی ذکر کیا کہ نامساعد حالات میں بھی انھوں نے اپنی تبلیغی مساعی جاری رکھی۔

سامعین کو مخاطب کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ مصروفیات زندگی کی وجہ سے ہم میں سےاگر کوئی باقاعدہ میدان عمل میں جاکر تبلیغ کی سعادت حاصل نہیں کرپاتا تو اسے یہ ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ اس بابرکت تحریک میں چندہ کی ادائیگی کے ذریعہ سے وہ اسلام احمدیت اور خدمت انسانیت میں اپناحصہ ڈال سکتا ہے کیونکہ یہ چندہ انہی نیک مقاصد پر خرچ ہوتا ہے۔ اگر لائبیریا کے کسی دور دراز مقام پرجماعت کا قیام ہوتا ہے یا مسجد تعمیر کی جاتی ہے تو اس میں آپ کا بھی حصہ ہے لیکن خلوص نیت کے ساتھ اس بابرکت تحریک کی مد میں مالی قربانی کرنا شرط ہے۔

سیمینار کے اختتام پر مکرم امیر صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ہدایت کے مطابق عہد صد سالہ خلافت جوبلی دوہرایا اور اجتماعی دعا سے سیمینار اختتام پذ یر ہوا۔ سیمینار کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹہ پر محیط رہا۔ معاًبعداحباب جماعت نے ایک نئے جوش و ولولہ کے ساتھ چندہ تحریک جدید کی اضافی ادائیگی کے لئے وعدہ جات بھی لکھوائے۔ نماز ظہر وعصر کی ادائیگی کے بعد تمام شرکاء کی خدمت میں کھانا بھی پیش کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ تمام چندہ دہندگان تحریک جدید کے اموال ونفوس میں بے انتہا برکت عطا کرتا چلائے۔ آمین

(رپورٹ: فرخ شبیر لودھی۔ نمائندہ الفضل آن لائن، لائبیریا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 اکتوبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ