• 10 مئی, 2024

رزّاق اللہ تعالیٰ کی ذات ہے

ایک مسلمان کے لئے تو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں کھول کر بیان کر دیا ہے کہ رزّاق اللہ تعالیٰ کی ذات ہے اور اس کی طرف توجہ دینا جہاں تمہارے روحانی رزق اور آخرت کے رزق میں اضافے کا باعث بنے گا، وہاں تمہارے اس دنیا کے مادی رزق بھی اس سے مہیا ہوں گے۔ پس مسلمانوں کو تو دوسروں سے بڑھ کر اپنی حالتوں کے جائزے لینے چاہئیں اور غور کرنا چاہئے۔

ایک جگہ اللہ تعالیٰ اپنے رزاق ہونے کا ذکر کرتے ہوئے یوں فرماتا ہے کہ وَکَاَیِّنۡ مِّنۡ دَآبَّۃٍ لَّا تَحۡمِلُ رِزۡقَہَا ٭ۖ اَللّٰہُ یَرۡزُقُہَا وَاِیَّاکُمۡ ۫ۖ وَہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۶۱﴾ (العنکبوت: 61) اور کتنے زمین پر چلنے والے جاندار ہیں جو اپنا رزق نہیں اٹھاتے پھرتے۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جو انہیں رزق عطا کرتا ہے اور تمہیں بھی اور وہ خوب سننے والا اور دائمی علم رکھنے والا ہے۔

یہاں پھر اللہ تعالیٰ نے اس طرف توجہ دلائی ہے کہ نیک اعمال کرنے والوں اور دین پر قائم رہنے والوں کو ہمیشہ یہ یاد رکھنا چاہئے کہ جو بھی حالات ہو جائیں انہوں نے اللہ تعالیٰ کے دین پر قائم رہتے ہوئے اُن احکامات پر عمل کرنا ہے جو اللہ تعالیٰ نے بتائے ہیں۔ یہ خوف نہ رکھو کہ اگر ہم نے دنیاداروں کی بات نہ مانی، اگر بڑے لوگوں یا بڑی حکومتوں کی پیروی نہ کی تو ہمارے رزق کے دروازے بند ہو جائیں گے۔ اس لئے مومن کا کام یہ ہے کہ ہمیشہ خداتعالیٰ کو یاد رکھے۔ مومن کا کام یہ نہیں کہ کسی بھی موقع پر کمزوری دکھائے۔ اس خوف میں رہے کہ ان لوگوں کی جن سے میرا رزق وابستہ ہے اگر ہاں میں ہاں نہیں ملاؤں گا تو اپنی نوکری سے، اپنے رزق سے ہاتھ دھو بیٹھوں گا یا قومی سطح پر اگر لیں تو یہ خوف کسی مسلمان حکومت کو دامنگیر نہ ہو کہ ہماری تجارتیں کیونکہ اب فلاں ملک سے وابستہ ہیں یا ہمارے مختلف مفادات فلاں ملک سے وابستہ ہیں، اس لئے مسلمان، مسلمان حکومتوں کو دوسروں کی خاطردھوکہ دیں جو آج کل ہو رہا ہے۔

(خطبہ جمعہ 6؍جون 2008ء بحوالہ السلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ فرمودہ 23؍دسمبر 2022ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 دسمبر 2022