صبح کی دعا نمبر 1
حضرت عبد اللہؓ بن مسعود بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت یہ دُعا پڑھتے تھے:
اَصْبَحْنَا وَاَصْبَحَ الْمُلْکُ لِلّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلاَ اِلٰہَ اِلَّااللّٰہ ُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیءٍ قَدِیرٌ رَبِّ اَسْاَلُکَ خَیْرَ مَا فِیْ ھٰذَا الْیَوْمِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَہٗ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَا فِیْ ھٰذَا الْیَومِ وَ شَرِّ مَا بَعدَہٗ رَبِّ اَعُوذُبِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَسُوءِ الْکِبَرِ رَبِّ اَعُوذُبِکَ مِنْ عَذَابٍ فِی النَّارِ وَعَذَابٍ فِی القَبرِ
(مسلم کتاب الذکر)
ترجمہ: ہم نے صبح کی اور تمام ملک نے بھی اللہ کی خاطر صبح کی اور تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں۔ اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔وہ ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ سب بادشاہت اُسی کی ہے اور سب حمد بھی اسی کو زیبا ہے اور وہ ہر ایک چیز پر قادر ہے۔ اے میرے ربّ! مَیں تجھ سے اِس دن کی خیر چاہتا ہوں اوراس کے بعدکی بھلائی بھی اور مَیں تجھ سے اس دن کے شرّ کی پناہ مانگتا ہوں اور اِس کے بعد کی برائی سے بھی۔
اے میرے ربّ! مَیں سُستی اور تکبّر کی برائی سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ میرے پروردگار! مَیں آگ کے عذاب اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔
(مناجات رسولؐ از خزینۃ الدعا مرتبہ علامہ ایچ ایم طارق ایڈیشن2014ء صفحہ109)
(مرسلہ: عائشہ چوہدری۔جرمنی)