• 29 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ نے بڑا واضح طور پر فرمایا ہے

’’اللہ تعالیٰ نے بڑا واضح طور پر یہی فرمایا ہے کہ مَیں نے جن و انس کو عبادت کی غرض سے پیدا کیا ہے۔ لیکن یہاں پابندی نہیں ہے کہ جو بھی اللہ تعالیٰ نے جن و انس کی مخلوق پیدا کی ہے وہ ضرور پیدائش کے وقت سے ہی اپنے ماحول میں بڑے ہوں تو ضرور عبادت کرنے والے ہوں۔ ماحول کا اثر لینے کی ان کو اجازت دی گئی ہے۔ باوجود اس کے کہ پیدائش کا مقصد یہی ہے کہ عبادت کرنے والا ہو اور عبادت کی جائے لیکن ساتھ ہی، جیسا کہ مَیں نے کہا، شیطان کو بھی کھلی چھٹی دے دی، ماحول کو بھی کھلی چھٹی دے دی کہ وہ بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔

فرمایا کہ جو میرے بندے بننا چاہیں گے، میرا قرب پانا چاہیں گے وہ بہرحال اپنے ذہن میں یہ مقصد رکھیں گے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے احکامات کے مطابق عبادت کرنی ہے۔ اور اب کیونکہ ایک مسلمان کے لئے وہی عبادت کے طریق ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بتائے ہیں۔ اسی شریعت پہ ہمیں چلنا ہے جوآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم لے کے آئے ہیں۔ جس طرح انہوں نے ہمیں اللہ تعالیٰ کے حکموں کو سمجھتے ہوئے عبادت کے طریق سکھائے ہیں اسی طرح عبادت بھی کرنی ہے۔ اور جو اوقات بتائے ہیں ان اوقات میں عبادت کرنی ہے۔ اگرنہیں تو پھر مسلمان کہلانے کا بھی حق نہیں ہے اور پھر اللہ تعالیٰ کے بندے کہلانے کا بھی حق نہیں ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 3؍دسمبر 2004ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

سانحہ ارتحال

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 جنوری 2022