• 18 اپریل, 2024

فقہی کارنر

واجب الادا مہر کی ادائیگی لازمی ہے

ایک صاحب نے (حضرت مسیح موعودؑ سے) دریافت کیا کہ ایک شخص اپنی منکوحہ سے مہر بخشوانا چاہتا تھا مگر وہ عورت کہتی تھی تو اپنی نصف نیکیاں مجھے دے دے تو بخش دُوں۔ خاوند کہتا رہا کہ میرے پاس حسنات بہت کم ہیں بلکہ با لکل ہی نہیں ہیں۔ اب وہ عورت مر گئی ہے خاوند کیا کرے؟

حضرت اقدس علیہ السلام نے فرمایا:
اسے چائیے کہ اس کا مہر اس کے وارثوں کو دے دے۔ اگر اس کی اولاد ہے تو وہ بھی وارثوں میں شرعی حصہ لے سکتی ہے اور علی ہٰذ االقیاس خاوند بھی لے سکتا ہے۔

(البدر 5؍مارچ 1905ء صفحہ2)

(مرسلہ: داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

برکینا فاسو کے شہداء کے نام

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 جنوری 2023