• 19 مئی, 2024

خدا سے ڈرتے رہو

اے ایمان والو! خدا سے ڈرتے رہو اور ہر یک تم میں سے دیکھتا رہے کہ مَیں نے اگلے جہان میں کون سا مال بھیجا ہے۔ اور اس خدا سے ڈر وجو خبیر اور علیم ہے اور تمہارے اعمال دیکھ رہاہے یعنی و ہ خوب جاننے والا اور پرکھنے والاہے اس لئے وہ تمہارے کھوٹے اعمال ہرگز قبول نہیں کرے گا اور جنہوں نے کھوٹے کام کئے انہیں کاموں نے ان کے دل پر زنگار چڑھا دیا۔ سو وہ خدا کو ہر گز نہیں دیکھیں گے۔

(ست بچن،روحانی خزائن جلد10 صفحہ225-226)

• بجز اس طریق کے کہ خدا خود ہی تجلّی کرے اور کوئی دوسرا طریق نہیں ہے جس سے اس کی ذات پر یقین کامل حاصل ہو لَا تُدۡرِکُہُ الۡاَبۡصَارُ ۫ وَہُوَ یُدۡرِکُ الۡاَبۡصَارَ (الانعام: 104) سے بھی یہی سمجھ میں آتا ہے کہ ابصار پر وہ آپ ہی روشنی ڈالے تو ڈالے۔ ابصار کی مجال نہیں ہے کہ خود اپنی قوت سے اسے شناخت کرلیں۔

(ملفوظات جلد3 صفحہ480 ایڈیشن 1988ء)

• منافقانہ رجوع در حقیقت رجوع نہیں ہے لیکن جو خوف کے وقت میں ایک شقی کے دل میں واقعی طور پر ایک ہراس اور اندیشہ پیدا ہوجاتاہے اُس کو خداتعالیٰ نے رجوع میں ہی داخل رکھاہے اور سُنت اللہ نے ایسے رجوع کو دنیوی عذاب میں تاخیر پڑنے کا موجب ٹھہرایا ہے گو اُخروی عذاب ایسے رجوع سے ٹل نہیں سکتا مگر دُنیوی عذاب ہمیشہ ٹلتا رہا ہے اور دوسرے وقت پر پڑتا رہا ہے۔ قرآن کو غور سے دیکھو اور جہالت کی باتیں مت کرو اور یاد رہے کہ آیت لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰہُ نَفْسًا کو اس مقام سے کچھ تعلق نہیں ۔ اِس آیت کا تو مدّعا یہ ہے کہ جب تقدیر مبرم آجاتی ہے تو ٹل نہیں سکتی۔ مگر اِس جگہ بحث تقدیر معلق میں ہے جو مشروط بشرائط ہے جبکہ خداتعالیٰ قرآن کریم میں آپ فرماتا ہے کہ میں استغفار اور تضرّع اور غلبہ خوف کے وقت میں عذاب کو کفار کے سر پر سے ٹال دیتا ہوں اور ٹالتا رہا ہوں ۔ پس اس سے بڑھ کر سچا گواہ اور کون ہوسکتا ہے جس کی شہادت قبول کی جائے۔

(انوار الاسلام، روحانی خزائن جلد9 صفحہ80)

پچھلا پڑھیں

ترانہ واقفینِ نَو

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 27 جولائی 2022