• 19 اپریل, 2024

مساجد کو آباد کرنے والے

اِنَّمَا يَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَقَامَ الصَّلٰوةَ وَاٰتَى الزَّكٰوةَ وَلَمْ يَخْشَ اِلَّا اللّٰهَ فَعَسٰٓى اُولٰٓئِكَ اَنْ يَّكُوْنُوْا مِنَ الْمُهْتَدِيْنَ۔

(التوبہ:18)

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز درجبالا آیت تلاوت کرنے کے بعد فرماتےہیں:
’’یہ آیت جو میں نے تلاوت کی ہے جیسا کہ آپ نے سنا اس کا ترجمہ پڑھتا ہوں کہ اللہ کی مسجدوں کو تو وہی آباد کرتا ہے جو اللہ اور یوم ِآخرت پر ایمان لاتا ہے اور نمازوں کو قائم کرتا ہے اور زکوٰة دیتا ہے اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا ۔سو قریب ہے کہ ایسے لوگ کامیابی کی طرف لے جائے جائیں۔

اللہ تعالیٰ نے مساجد تعمیر کرنے والوں اور آباد کرنے والوں کی یہ خصوصیات بیان فرمائی ہیں کہ اللہ پر ایمان لانے والے ہیں یعنی اس بات پر کامل یقین کہ سب طاقتوں کا سرچشمہ اور مالک خدا تعالیٰ کی ذات ہے، باقی سب ہیچ ہے۔ پس اس ایمان کے حصول کے لیے اللہ تعالیٰ کے آگے جھکنا اور اس کی عبادت انتہائی ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے آگے جھکنے والوں کو بھی ایمان اور یقین میں بڑھاتا ہے۔ پھر یومِ آخرت پر یقین بھی اللہ تعالیٰ نے مسجد میں آنے والوں کی خصوصیت ،شرط بیان کی ہے کیونکہ آخرت پر یقین ہی اللہ تعالیٰ کی عبادت کی طرف مائل کرتا ہے ایسی عبادت جو خالص اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے کی جائے۔ اس بات کو بیان فرماتے ہوئے ایک موقعے پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام نے فرمایا کہ

’’ایمان بالآخرت کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے اللہ تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوتی ہے اور سچی معرفت بغیر حقیقی خشیت اور خدا ترسی کے حاصل نہیں ہو سکتی۔ آپؑ فرماتے ہیں کہ پس یاد رکھو کہ آخرت کے متعلق وساوس کا پیدا ہونا ایمان کو خطرے میں ڈال دیتا ہے اور خاتمہ بالخیر میں فتور پڑ جاتا ہے۔‘‘

(ملفوظات جلد اوّل صفحہ 54-53)

یعنی خاتمہ بالخیر پھر یقینی نہیں رہتا، پھر یہ بات نہیں رہتی کہ انسان ایمان پر قائم رہے گا۔پس حقیقی عابد اور مسجدوں کو آباد کرنے والا وہی ہے جس کے دل میں آخرت کے بارے میں کبھی وسوسہ نہ آئے اور انجام بخیر کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور جھکا رہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ مورخہ 11۔اکتوبر 2019ء)

پچھلا پڑھیں

کوروناوائرس سے حفاظت کا ہومیوپیتھک نسخہ

اگلا پڑھیں

مصروفیات حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مورخہ 18 جنوری 2020ء تا مورخہ 24 جنوری 2020ء