• 13 مئی, 2025

حضرت چوہدری محمد ظفراللہ خان ؓکے ساتھ چند قابل تقلید واقعات

اخلاق حسنہ کا ایک حسین گلدستہ

حضرت چوہدری محمد ظفراللہ خانؓ جماعت احمدیہ کے دیرینہ خادم، حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی اور حضرت مصلح موعودؓ کے گراں قدر ارشادات و احکامات پر عمل کر کے دین و دنیا میں ایک نام پیدا کرنے والے قیمتی وجود تھے۔ قائد اعظم کے دست راست ہونے کی وجہ سے پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ بننے کا اعزاز اور قلمدان آپ کے حصہ میں آیا۔ اقوام متحدہ کی قیادت کی اور عالمی عدالت کی سرپرستی کرکے اپنے علم کا لوہا منوایا۔ان سب سے بڑھ کر آپ ایک متقی ، عاجز اور اللہ تعالیٰ پر توکل کرنے والے انسان تھے۔ خاکسار کو آپ کے قریب رہنے اور آپ سے فیض حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ آپ ہمہ وقت خدا تعالیٰ کی یاد میں مصروف رہتے، نمازوں کی پابندی خاص طور پر نماز جمعہ کا اہتمام کرتے، آنحضرت ﷺ کے ہر حکم اور سنت کی پیروی کرتے اور تقویٰ کے اعلیٰ مقام پر فائز بزرگ تھے۔ آپ اخلاق حسنہ کا ایک حسین گلدستہ تھے۔ آپ کی زندگی کا ایک نمایاں پہلو وقت کی پابندی تھا۔آپ کے ساتھ چند یادیں اور واقعات لکھ رہا ہوں تاکہ ان چھوٹی لیکن اہم باتوں کو ہمیں اپنی زندگیوں میں جاری کرنے کی توفیق حاصل ہو۔

ذکر الٰہی میں مصروف

ایک بات خاص طور پر خاکسار نے نوٹ کی۔ آپ جب بھی دارالذکر لاہور میں تشریف لاتے تو پہلی صف میں بائیں جانب رکھی ہوئی کرسی پر قبلہ رخ ہو کر بیٹھ جاتے اور کبھی بھی کسی بھی حالت میں اور کسی بھی وقت نہ دائیں دیکھتے نہ بائیںاور نہ ہی کبھی پیچھے دیکھتے بلکہ قبلہ رخ ہو کر بیٹھے رہتے۔ کسی سے بات نہ کرتے اور ذکر الٰہی میں مصروف رہتے اور اسی حالت سے مکمل فراغت کے بعد اٹھتے اور گھر تشریف لے جاتے۔

نماز جمعہ کی ادائیگی

اپنے قیام لاہور کے دوران حضرت چوہدری صاحب بڑی باقاعدگی سے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے دارالذکر تشریف لاتے تھے۔اگر صحت کی کمزوری اجازت نہ دیتی تو محترم امیر صاحب کے ذریعہ اپنی کوٹھی پر ہی نماز جمعہ کا انتظام کروا لیتے۔ تاہم کسی بھی حالت میں نماز جمعہ کا ناغہ نہیں ہونے دیا۔

سنت نبویؐ کی پیروی

1960ء میں آپ چند روز کے لئے راولپنڈی تشریف لے گئے۔ خاکسار دو ماہ کی رخصت پر ان دنوں اپنے والدین کے پاس راولپنڈی گیا ہوا تھا۔ایک دن نماز مغرب کے وقت خاکسار مکرم میاں عطاء اللہ امیر جماعت راولپنڈی کے پاس بیٹھا تھا۔انہوں نے بتایا کہ آج ایک جماعتی وفد ان کی قیادت میں نماز فجر کے بعد حضرت چوہدری صاحب کی خدمت میں حاضرہوا ۔ وفد کے ایک ممبر نے کہا کہ آج رات تین چار بجے بارش ہوئی تھی جس سے موسم کافی خوشگوار ہو گیا ہے۔حضرت چوہدری صاحب نے فرمایا کہ بارش رات ٹھیک3بجکر 35 منٹ پر ہوئی تھی۔ چونکہ موسم کی پہلی بارش تھی اس لئے میں نے باہر نکل کر کوشش کے ساتھ اپنی زبان پر چند قطرے لئے کیونکہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی یہی سنت تھی کہ آپؐ پہلی بارش کے قطرے ضرور اپنی زبان پر لیا کرتے تھے۔

نماز کا صحیح تلفظ

ایک دن خاکسار سے فرمایا کہ آپ لاہور کے قائد ہیں ۔ آپ میری کوٹھی میں نماز عصر کے بعد نوجوانوں کی ایک کلاس کا انتظام کریں ۔ میں سادہ نماز صحیح تلفظ کے ساتھ ان کو یاد کروانا چاہتا ہوں۔ ان کی اس ہدایت پر خاکسار کو کچھ حیرانی بھی ہوئی اور خیال آیا کلاس لینی ہے تو حضرت چوہدری صاحب کوئی علمی بات بیان کریں۔ نماز تو سب کو ہی آتی ہوگی۔تاہم چند دن کے بعد کلاس شروع ہوئی تو پہلے دن ہی ان کے ارشاد کی اہمیت کا اندازہ ہوگیا۔ آپ نے بڑی ہی محبت اور محنت کے ساتھ آنے والے نوجوانوں کو نماز سادہ یاد کروائی۔ان کی کلاس کے پہلے ہی روز مجھے ذاتی طور پر بھی احساس ہوگیا کہ ہم سب نوجوانوں کی نماز سادہ کے تلفظ میں بے شمار غلطیاں تھیں۔خود میرے اندر بھی یہ کمی تھی۔ تاہم آپ کے ساتھ دہرائی ہوئی نماز آج بھی بفضلہٖ تعالیٰ صحیح تلفظ کے ساتھ یاد ہے۔

تقویٰ کا اعلیٰ مقام

حضرت چوہدری صاحب آخر 1974ء میں لاہور تشریف لائے اور چند ماہ اپنی کوٹھی پر قیام کیا۔ پھر 1975ء میں واپس لندن تشریف لے گئے۔ اس وقت خاکسار مجلس خدام الاحمدیہ ضلع و علاقہ لاہور کا قائد تھا۔انہی ایام میں عید پر ایک بڑی سرکاری شخصیت کی طرف سے آپ کی خدمت میں عید کارڈ آیا۔آپ نے حسب ذیل مفہوم کے خط کے ساتھ وہ عید کارڈ مع ان کا لفافہ واپس بھجوایا۔

اس وقت میری کوئی بھی سرکاری حیثیت نہیں آپ نے مجھے اپنے ذاتی تعلق کی بناء پر عید کارڈ بھجوایا ہے۔ جزاکم اللہ احسن الجزاء۔ مگر ذاتی حیثیت سے سرکاری ٹکٹ (Service Stamp) تو استعمال نہیں کیا جاسکتا۔کیا ہی اچھا ہوتا اگر آپ پرائیویٹ سٹمپس لگا کر عید کارڈ مجھے بھجواتے۔عید کارڈ واپس ارسال خدمت ہے۔

وقت کی پابندی کا احساس

حضرت چوہدری صاحب وقت کی پابندی کا بڑا گہرا احساس اور خیال رکھتے تھے۔ ایک دفعہ میں نے عرض کیا کہ خدام کے اجلاس سے خطاب فرمائیں، اجلاس صبح 9بجے شروع ہوگا، فرمایا آپ کو پتہ ہے کہ 9کتنے بجے بجتے ہیں؟ عرض کیا کہ 9تو 9بجے ہی ہوتے ہیں۔فرمایا نہیں۔ 9بجتے ہیں 8بجکر 59منٹ اور 60سیکنڈ پر۔ پھر مسکرا کر تشریف لے گئے اور عین وقت پر اجلاس میں تشریف لے آئے۔

دریاں بچھانے میں معاونت

1953ء میں ایک مرتبہ آپ قائم مقام وزیراعظم کی حیثیت سے لاہور تشریف لائے۔ اپنی کوٹھی خورشید عالم روڈ پر قیام تھا۔ خاکسار ان دنوں صدر بازار لاہور چھاؤنی میں رہائش پذیر تھا۔ جمعرات کی رات صدر جماعت نے مجھے ہدایت دی کہ صبح خطبہ جمعہ حضرت چوہدری صاحب نے اپنی کوٹھی پر دینا ہے۔ آپ کرایہ پر دریاں لے کر وہاں جائیں اور بچھوا دیں۔ یہ عاجز جمعہ کے دن ساڑھے گیارہ بجے قبل دوپہر اپنے سائیکل پر چند دریاں لے کر کوٹھی پہنچ گیا۔گیٹ پر پولیس کا سخت پہرہ تھا۔ آنے کی وجہ بیان کی۔ انچارج گارڈنے کہا کہ چوہدری صاحب تو ڈاکٹر کی طرف گئے ہیں ۔ شائد دیر سے ہی آئیں۔ تاہم خاکسار گیٹ پر ہی کھڑا رہا۔ نصف گھنٹہ کے بعد چوہدری صاحب کار میں آئے۔ ایک نظر مجھ پر ڈالی اور اندر چلے گئے۔ چند منٹ بعد گیٹ پر پیدل ہی تشریف لائے، مجھے فرمایا کہ جمعہ کے لئے دریاں لائے ہو ؟ عرض کیا جی ہاں۔ فرمایا اندر آجاؤ۔ اندر پہنچ کر ایک ہال کمرے میں لے گئے اور ہدایت فرمائی کہ یہاں دریاں بچھوادیں اور اندر چلے گئے۔خاکسار دریاں بچھانے لگا۔ آپ دوبارہ کمرے میں تشریف لائے اور فرمایا آئیں میں آپ کے ساتھ مل کر دریاں بچھوا دوں۔ عرض کیا کہ رہنے دیں میں خود ہی یہ کام کر لوں گا۔ فرمایا نہیں آپ اکیلے ہیں ، میں آپ کے ساتھ مل کر یہ بوجھ اٹھاتا ہوں۔اور سارے کمرے میں خاکسار کے ساتھ دریاں بچھوانے میں پوری طرح معاونت فرمائی اور پھر اندر تشریف لے گئے۔

(ملک منور احمد جاوید)

پچھلا پڑھیں

کوروناوائرس سے حفاظت کا ہومیوپیتھک نسخہ

اگلا پڑھیں

مصروفیات حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مورخہ 18 جنوری 2020ء تا مورخہ 24 جنوری 2020ء