مہر کی ادائیگی سے قبل مہر کی معافی نہیں ہوسکتی
حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ فرماتے ہیں:
عورت کو مہر ادا کئے جانے سے پہلے معافی کوئی حیثیت نہیں رکھتی۔ وہ مال اس کا حق ہے اس کو پہلے وہ مال ملنا چاہئے۔ پھر اگر وہ چاہے تو واپس کردے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا یہی فتویٰ ہے۔ آپ نے حکیم فضل دین صاحب مرحوم کے بیان کرنے پر کہ ان کی بیویوں نے مہر معاف کردیا ہے۔ فرمایا کہ پہلے ان کو مہر دے دو۔ پھر وہ واپس دے دیں تو سمجھو کہ معاف کردیا ہے۔ جب انہوں نے روپیہ دیا تو بیویوں نے لے لیا اور کہا کہ اب تو ہم معاف نہیں کرتیں۔
بعض فقہاء کا قول ہے کہ مہر دے کے فوراً بھی واپس ہوجائے تو جائز نہیں کچھ مدت تک عورت کے پاس رہے۔ تب واپس کرے تو جائز سمجھا جائےگا۔
(فرمودات مصلح موعودؓ دربارہ فقہی مسائل صفحہ209)
(داؤد احمد عابد۔ استاد جامعہ احمدیہ برطانیہ)