• 11 جولائی, 2025

آج کی دعا

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ وَمِنْ دُعَاءٍ لَا يُسْمَعُ وَمِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَؤُلَاءِ الْأَرْبَعِ

(جامع ترمذی، کتاب الدعوات،حدیث: 3482)

ترجمہ:
اے اللہ! میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں اس دل سے جو نہ ڈرے اور اس دعا سے جو نہ سنی جائے۔ اور اس نفس سے جو سیر نہ ہو اور اس علم سے جو فائدہ نہ دے۔ میں ان چار چیزوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔

یہ ہمارے سید مولیٰ، خاتم الانبیاء، پیارے رسول حضرت محمدﷺ کی خدا تعالیٰ کی پناہ میں آنے کی خوبصورت دعا ہے۔

ہمارے بہت پیارے آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس دعا کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں
پھر دوسروں کو اپنے علم سے فائدہ پہنچانے کا بھی حکم ہے۔ آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ اگر علم ہے چاہے وہ دنیاوی علم ہے یا دینی علم ہے، اس سے دوسروں کو فائدہ پہنچاؤ گے تو پھر اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرتے ہوئے ایک نفع مند اور فائدہ بخش سودا کر رہے ہو گے۔ اور جو علم خداتعالیٰ نے دیا ہے اگر اسے چھپائے رکھو گے کہ اگر یہ بات مَیں نے کہیں دوسرے کو بتا دی تو اس کے علم میں بھی اضافہ نہ ہو جائے تو آنحضرتﷺ نے ایسے شخص کو بڑا انذار فرمایا ہے اور اپنی امت کو نصیحت فرمائی کہ اس بات سے ہمیشہ بچو بلکہ ان سے بچنے کے لئے آنحضرتﷺ نے بعض دعائیں بھی ہمیں سکھائیں۔ آپؐ جو انسان کامل تھے جن کا ایک ایک لمحہ اور سانس دوسروں کے فائدہ کے لئے وقف تھا۔ آپؐ جب صحابہؓ کے سامنے یہ دعائیں کرتے تھے تو اصل میں انہیں سکھاتے تھے کہ ہمیشہ یہ دعائیں مانگو اور امت میں ان کو رائج کرو اور کرتے چلے جاؤ کہ اصل منافع اُس وقت حاصل ہوتا ہے جب خداتعالیٰ کی رضا حاصل ہو۔ ان دعاؤں میں سے دو دعائیں مَیں اس وقت پیش کرتا ہوں۔ حضرت عبداللہ بن عمروؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ فرمایا کرتے تھے کہ (مندرجہ بالا دعا)

(خطبہ جمعہ 24 اپریل 2009ء)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

اطاعت خلافت کی برکات

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 مئی 2022