• 19 مئی, 2024

نماز جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید پرائیویٹ سیکرٹری یہ اطلاع دیتے ہیں کہ حضرت امیر المؤمنین خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی نے مؤرخہ 16؍جولائی 2022 ء بروز ہفتہ۔ 12بجے دوپہر اپنے دفتر سے باہر تشریف لا کر ایک نماز جنازہ اور چند نماز جنازہ غائب پڑھائے۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم عبد الباسط بھٹی صاحب ابن مکرم عبد العزیز بھٹی صاحب (یوکے)

11؍جولائی 2022 کو 70 سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے ۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ کےدادا مکرم شہاب الدین صاحب اور والد مکرم عبد العزیز بھٹی صاحب کو حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے زمانے میں قادیان جاکر بیعت کی توفیق ملی۔ مرحوم ابتدائی زندگی سے ہی جماعت کی خدمت کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتے تھے۔ دومرتبہ قائد خدام الاحمدیہ میر پورخاص رہے۔ 1974 کے حالات میں وہاں کے امیر جماعت محترم ڈاکٹر عبد الرحمٰن صدیقی صاحب مرحوم کے ساتھ خدمت کرنے کی توفیق پائی۔ پھر جب کام کے سلسلہ میں کراچی منتقل ہو ئے تو وہاں ماڈل کالونی میں اور بعدازاں جرمنی میں بھی مختلف عہدوں پر خدمت بجالاتے رہے۔ یوکے آنے کے بعد آپ کو بطور نائب ناظم سپلائی جلسہ سالانہ خدمت کی توفیق ملی۔ 2013 میں جلسہ سالانہ کی ڈیوٹی کے دوران حدیقۃ المہدی میں آپ کو سٹروک ہوا اور اس کے بعد سے آخر وقت تک بیماری کا بڑے صبر وہمت سے مقابلہ کر تے رہے۔ مرحوم صوم وصلوۃ کے پابند، دُعا گو، انتہائی شریف النفس، بُہت منکسر المزاج، سب سے پیار کرنے والے، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ مرحوم مکرم عبد القدوس عارف صاحب (صدر خدام الاحمدیہ یوکے) کے خُسر تھے۔

نماز جنازہ غائب

-1 مکرم نعیم احمد شاہد صاحب (سابق صدر جماعت میلبورن ویسٹ ۔آسٹریلیا)

23؍مئی 2022 کو 67سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت شیخ اصغر علی صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت مہتاب جان بیگم صاحبہ رضی اللہ عنھا کے پوتے تھے۔ مرحوم نے ابتدائی تعلیم کے بعد کراچی میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور پھر پاکستان سٹیل مل میں ملازمت اختیار کی جہاں حلقہ سٹیل ٹاؤن کراچی میں خدام الاحمدیہ اور انصار اللہ کے علاوہ مختلف جماعتی عہدوں پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ 2014 میں آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد میلبورن ویسٹ جماعت میں بھی متعددعہدوں پر کام کے علاوہ صدر جماعت کی حیثیت سے بھی خدمت بجالاتے رہے۔ میلبورن جماعت کا پہلا نماز سنٹر بھی مرحوم کی کوششوں سے قائم اور آباد ہوا۔ بہت ملنسار، خوش گفتار، مہمان نواز اور اعلیٰ اخلاق کے حامل ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ خلافت سے وابستگی اور اطاعت بے مثال تھی۔مالی قربانی میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے اور اپنے تمام چندے اول وقت میں اد اکرنے کی کوشش کرتے تھے۔ عزیزوں او رشتہ داروں کے علاوہ غریبوں اور یتیموں سے بہت حسن سلوک کا برتاؤ کرتے تھے۔ مرکزی مہمانوں اور مربیان اور واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔آپ کے ایک بیٹے مکرم منصور نعیم صاحب) مربی سلسلہ (آجکل طاہر فاؤنڈیشن ربوہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-2 مکرم محمد صدیق صاحب ابن مکرم فضل احمد صاحب (سابق امیر جماعت بشیر آباد سندھ حال ربوہ)

15؍جون 2022 کو 84سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑنانا حضرت میاں امام دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف پیر کوٹ ثانی)، آپ کے دادا حضرت میاں محمد دین صاحب رضی اللہ عنہ (آف مانگٹ اونچا) اور آپ کے نانا حضرت میاں پیر محمد صاحب رضی اللہ عنہ (آف پیر کوٹ) کے ذریعہ آئی۔ جنہیں 1896میں ایک وفد کی صورت میں قادیان جاکر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ایک ہی روز دستی بیعت کا شرف حاصل ہوا۔ مرحوم پنجاب یونیورسٹی سے عربی میں ایم اے اور سندھ یونیورسٹی سے بی ٹی اور Mathematics میں ایک سپیشل سرٹیفکیٹ کورس کرنے کے بعد کچھ عرصہ جامعہ احمدیہ میں پڑھاتے رہے۔ پھر آپ کا تقرر تعلیم الاسلام مڈل سکول محمد آباد سٹیٹ میں بطور ہیڈ ماسٹر ہوا اور چند سال بعد 1966میں آپ کو ایک دوسرے جماعتی ادارہ تعلیم الاسلام ہائی سکول بشیر آبادسندھ کا پہلا ہیڈ ماسٹر مقرر کیا گیا۔ جہاں سکول کے نیشنیلائز ہونے کے بعد بھی آپ لمبا عرصہ ہیڈ ماسٹر رہے۔ مرحوم نے حیدر آباد میں مختلف جماعتی وتنظیمی عہدووں کے علاوہ قائد ضلع خدام الاحمدیہ، زعیم اعلیٰ انصار اللہ اور امیر جماعت بشیر آباد سندھ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، بہت سادہ، نفاست پسند، گہرا علمی ذوق رکھنے والے، حضرت مسیح موعود ؑ کی کتب کا بکثرت مطالعہ کرنے والے، خلافت کے شیدائی، ایک متوکل علی اللہ، نیک، مخلص اور بے لوث خادم سلسلہ تھے۔مرحوم موصی تھے۔ آپ کے تین بیٹے واقف زندگی ہیں۔ دوبیٹے مکرم محمد عثمان شاہد صاحب اور مکرم محمد لقمان صاحب مربی سلسلہ ہیں جبکہ تیسرے بیٹے مکرم ڈاکٹر محمد ابراہیم صاحب غانا میں بطور ڈاکٹر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-3 مکرمہ صادقہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم الحاج مولوی محمد شریف صاحب مرحوم (سابق اکاؤنٹنٹ جامعہ احمدیہ ربوہ)

20؍جون 2022 کو 98سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت میاں فضل محمد صاحب رضی اللہ عنہ (ہرسیاں والے) کی بیٹی تھیں۔آپ نے اپنے واقف زندگی شوہر کے ساتھ ایک واقفہ زندگی کی طرح وقت گزارا اور انتہائی نامساعد حالات کے باوجود بچوں کو اعلی تعلیم دلوائی۔ ربوہ میں بچوں اور بچیوں کو قرآن کریم بھی پڑھایا کرتی تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہری وابستگی اور عشق تھا۔خدمت دین کا جذبہ آپ میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہواتھا او ریہی جذبہ اپنی اولاد میں بھی پیدا کیا۔ صوم وصلوۃ کی پابند، تہجد گزار، ہمدرد، مہمان نواز، بہت ہر دلعزیز، ایک نیک مخلص باوفابزرگ خاتون تھیں۔ کافی عرصہ سے اپنے بچوں کے پاس امریکہ میں رہائش پذیر تھیں۔ آپ کے اندر بہت تڑپ تھی کہ لوگ احمدیت کو قبول کریں۔ آخری سالوں میں گورنمنٹ کی طرف سے جو عورتیں آپ کی دیکھ بھال کے لئے آتیں ان کو تبلیغ کرتی تھیں۔ کبھی کبھی ان سے کوئی دینی مضمون بھی پڑھواتیں۔ پھر بعض اوقات حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تصویر دکھاتیں اور بتاتیں کہ دیکھو یہ مسیح موعود ہیں جو آگئے ہیں۔ چندوں کی ادائیگی کی بھی فکر رہتی تھی اور باقاعدگی کے ساتھ اس کاالتزام کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں پانچ بیٹے اور ایک بیٹی اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم وسیم احمد ظفر صاحب (مربی سلسلہ) آجکل برازیل میں نیشنل پریذیڈنٹ کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم محمد اسلم خالد صاحب (کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یوکے) کی خالہ تھیں۔

-4 مکرمہ ناصرہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم غلام احمد خان صاحب (گجرات۔حال ربوہ)

18؍جون 2022 کو 97سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت شیخ عبد الغفور صاحب رضی اللہ عنہ (آف گجرات) کی سب سے بڑی بیٹی، حضرت شیخ رحیم بخش صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی، حضرت شیخ الٰہی بخش صاحب رضی اللہ عنہ کی پڑپوتی اور حضرت لیفٹیننٹ ڈاکٹر عبد الحکیم صاحب رضی اللہ عنہ (آف مردان) کی نواسی تھیں۔مرحومہ صوم وصلوۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، صابرہ وشاکرہ ،اللہ تعالیٰ پر توکل رکھنے والی، حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنے والی، اپنوں اور غیروں کے کام آنے والی، ایک نیک، دیندار اور مخلص خاتون تھیں۔ آپ نے صدر لجنہ ضلع مردان اور صدر لجنہ گجرات کے علاوہ مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ مردان میں جب تدریس کے شعبہ سے منسلک تھیں تو سکول میں سیرت النبی ﷺ کے جلسے بھی کرواتی رہیں۔ ربوہ میں کچھ عرصہ اپنے حلقہ کی سیکرٹری تعلیم وتربیت کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ نے کئی بچیوں کو یسّرنا القرآن کے علاوہ قرآن کریم ناظرہ اورباترجمہ بھی پڑھایا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

-5 مکرمہ انور سلطانہ ملک صاحبہ اہلیہ مکرم ملک عبد الحفیظ خان صاحب (امریکہ)

2؍جولائی 2022 کو 90 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت ماسٹر عبد العزیز صا حب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ صوم وصلوۃ کی پابند، تہجدگزار ، قرآن کریم سے عشق کرنے والی اوراپنے پرائے سب سے محبت وپیار کا سلوک کرنے والی ایک بہت نیک سیرت خاتون تھیں۔خلافت سے والہانہ عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

-6 مکرم مقصود احمد باجوہ صاحب (جرمنی)

27؍جون 2022 کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ بچپن سے ہی جماعتی خدمت کی طرف راغب تھے۔ وفات کے وقت اپنی جماعت میں جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمت بجالارہے تھے۔ شعبہ تبلیغ جرمنی سے بھی لمبا عرصہ منسلک رہے۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں کے پابند، مہمان نواز، غریب پرور اور خلافت سے اطاعت اور محبت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔

-7 مکرمہ بشریٰ قزق صاحبہ (سیریا)

گزشہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ اپنے خاندان میں اکیلی احمدی تھیں۔ ساری عمر مخالفِ احمدیت خاوند كے ساتھ مشكل زندگی گزاری جو انہیں احمدیت كی وجہ سے بہت اذیت دیتا اور كہتا تھا كہ تمہارے گھر والے كافر ہیں لیكن آپ ہمیشہ جماعت اور حضرت مسیح موعودعلیہ السلام اور خلفاء سے بڑی محبت اور اخلاص ووفا كا اظہار كرتی رہیں۔ ان كے خاوند نے ان پر احمدیت چھوڑنے كیلئے بہت دباؤ ڈالا لیكن آپ آخر دم تک احمدیت پرمضبوطی سے قائم رہیں۔ آپ بتاتی تھیں كہ جب حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ سیریا تشریف لائے تھے تو آپ نے حضور ؓ سے ملاقات كی تهی اور حضورؓ نے انہیں ایك رومال تحفہ میں دیا تھا۔

-8 عزیزم رافع احمد باجوہ ابن مکرم سلیم احمد باجوہ صاحب (کراچی)

24؍جون 2022 کو 10سال کی عمر میں ایک حادثہ میں بقضائے الٰہی وفات پا گیا۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ عزیز اپنے کزن کے ساتھ باہر گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلنے گیا تھا۔ گراؤنڈ کے ساتھ ہی ایک ہائی وے گزرتی ہے۔ گیند ہائی وے پر چلی گئی تو وہ اسے پکڑنے پیچھے گیا کہ اتنے میں ایک تیز رفتار گاڑی نے اسے بری طرح کچل دیا جس سے یہ موقع پر ہی وفات پاگیا۔ عزیز بہت نیک اور فرمانبردار بچہ تھا۔ پانچویں جماعت کا طالب علم تھا اور حال ہی میں اپنی کلاس میں فرسٹ آیا تھا۔ پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیaوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین

ادارہ الفضل آن لائن مرحومین کے جملہ لواحقین سے تعزیت کرتا ہے

پچھلا پڑھیں

کتاب تعلیم (کتاب)

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ