• 5 مئی, 2024

ایک سبق آموزبات

عموماً ہر گھر میں بچوں کو کئی باتوں پر سمجھایا جاتا ہے کئی دفعہ بات کرنے کا لہجہ ایسا ہوتا ہے کہ بچوں کے سر کے اوپر سے بات گزر جاتی ہے اور ذرا اثر نہیں ہوتا۔ سورة لقمان میں حضرت لقمانؑ جب اپنے بیٹے کو نصائح کرتے ہیں تو بیٹے کا نام نہیں لیتے بلکہ اے میرے بیٹے! کہہ کر پیار سے مخاطب کرتے ہیں۔ مائیں جب اکثر لاڈ پیار سے سوہنا، مٹھو، میراچاند کہہ کر بلاتیں ہیں تو بچے دوڑے چلے آتے ہیں، اسی طرح بچوں کو نصائح کرتے وقت بھی حکیمانہ طرز سے حضرت لقمانؑ کی طرح کا پیار کا انداز اختیار کیا جائے تو بات کا ضرور اثر ہوگا، ان شاء اللّٰہ۔

(مرسلہ: ناصرہ احمد۔ کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

چوہدری خالد سیف اللہ خان مرحوم

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اکتوبر 2022