• 20 اپریل, 2024

جو شخص سختی کرتا ہے

• یاد رکھو! جو شخص سختی کرتا ہے اور غضب میں آجاتا ہے اس کی زبان سے معارف اور حکمت کی باتیں ہرگز نہیں نکل سکتیں۔ وہ دل حکمت کی باتوں سے محروم کیا جاتا ہے جو اپنے مقابل کے سامنے جلدی طیش میں آ کر آپے سے باہر ہو جاتا ہے۔ گندہ دہن اور بے لگام کے ہونٹ لطائف کے چشمہ سے بے نصیب اور محروم کئے جاتے ہیں۔ غضب اور حکمت دونوں جمع نہیں ہو سکتے۔ جو مغلوب الغضب ہوتا ہے اس کی عقل موٹی اور فہم کند ہوتا ہے۔ اس کو کبھی کسی میدان میں غلبہ اور نصرت نہیں دئیے جاتے۔ غضب نصف جنون ہےاور جب یہ زیادہ بھڑکتا ہے تو پورا جنون ہو سکتا ہے۔ ہماری جماعت کو چاہیئے کہ کل ناکردنی افعال سے دور رہا کریں۔ وہ شاخ جو اپنے تنے اور درخت سے سچا تعلق نہیں رکھتی وہ بے پھل رہ جایا کرتی ہے سو دیکھو! اگرتم لوگ ہمارے اصل مقصد کو نہ سمجھو گے اور شرائط پر کار بند نہ ہو گے تو ان وعدوں کے وارث تم کیسے بن سکتے ہو جو خدا نے ہمیں دیئے ہیں۔

(ملفوظات جلد چہارم صفحہ233 ایڈیشن 2016ء)

• یقیناً یاد رکھو کہ عقل اور جوش میں خطرناک دشمنی ہے جب جوش اور غصہ آتا ہے تو عقل قائم نہیں رہ سکتی لیکن جو صبر کرتا ہے اور بردباری کا نمونہ دکھاتا ہے اس کو ایک نور دیا جاتا ہے جس سے اس کی عقل و فکر کی قوتوں میں ایک نئی روشنی پیدا ہو جاتی ہے اور پھر نور سے نور پیدا ہوتا ہے غصہ اور جوش کی حالت میں چونکہ دل و دماغ تاریک ہوتے ہیں۔ اس لئے پھر تاریکی سے تاریکی پیدا ہوتی ہے۔

(ملفوظات جلد دوم صفحہ510 ایڈیشن 2016ء)

• قانون انصاف کے رو سے ہر ایک بدی کی سزا اُسی قدر بدی ہے لیکن اگر کوئی شخص اپنے گناہگار کو معاف کرے بشرطیکہ اُس معاف کرنے میں شخص مجرم کی اصلاح ہو نہ یہ کہ معاف کرنے سے اور بھی زیادہ دلیر اور بیباک ہو جائے تو ایسا شخص خدا تعالیٰ سے بڑا اجر پائے گا۔

(تریاق القلوب، روحانی خزائن جلد15 صفحہ163)

پچھلا پڑھیں

سانحہ ارتحال

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 نومبر 2022