• 15 مئی, 2024

حقانیت کی روشنی

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
’’میں افسوس کرتا ہوں کہ ہمارے اکثر علماء کی توجہ اکثر ظاہری اور پست اور موٹے خیالوں کی طرف کھنچی ہوئی ہے اور وہ ان باریک حقیقتوں کو سمجھتے نہیں کہ جو خدا وند کریم نے کتاب عزیز میں رکھی ہیں اور جو ہمارے سیّد و ہادی علیہ السلام نے بیان فرمائی ہیں۔ اور نہ صرف اسی قدر بلکہ وہ ایسے عارف کو جو خدائے تعالیٰ سے معارف حکمیہ کا انعام پاوے اور ان دقائق کو کھولے جو ضرورت وقت نے ان کا کھولنا فرض کردیا ہے۔ زندیق اور مُلحد اور مُحرّف اور دین سے برگشتہ قرار دیتے ہیں۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ وہ حقیقتوں سے اکثر ناواقف اور صرف ظاہر اور مجاز پر قناعت کرنے والے ہیں اور اس سرور حقیقی کی طرف ان کی طبیعتوں کو میل ہی نہیں اور نہ کچھ مناسبت ہے جو اسرار غامضہ پر اطلاع پانے سے حقّانی عارفوں کو حاصل ہوتا ہے مشرقی بت پرستی کا اثر اگرچہ کَمَا ھُوَ ہو تو ان پر پڑا نہیں مگر پھر بھی ان کے دلوں میں وہم پرستی کے ایسے بت مخفی ہیں کہ وہ قبلہ حقیقت تک پہنچنے سے سدِّراہ ہورہے ہیں۔ میں کامل یقین رکھتا ہوں کہ ان بتوں کے توڑنے کے لئے خدا تعالیٰ نے ارادہ کیا ہے اور میں کسی دلیل سے شبہ نہیں کرسکتا کہ اب وہ وقت آگیا ہے کہ ان بتوں کو بکلی توڑ دیا جاوے اور خدا پرست لوگ گم گشتہ حقیقتوں کو پھر پالیویں خداتعالیٰ جو تمام بھیدوں سے واقف ہے خوب جانتا ہے کہ یہ لوگ حقیقت اسلامیہ سے دور جا پڑے ہیں اور حقانیت کی مبارک روشنی کو انہوں نےچھوڑ دیا ہے۔‘‘

(آئینہ کمالات اسلام،روحانی خزائن جلد5صفحہ36)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 اپ ڈیٹ 29 ۔اپریل2020ء