• 19 مئی, 2024

راتوں کی نیند کو عبادت کے لئے وقف کرنا بھی انفاق فی سبیل اللہ ہے

رمضان سے دو دن قبل روز مرّہ کی صبح تلاوت قرآن کے دوران سورۃ السجدہ کی درج ذیل آیت17 نظروں سے گزری۔ تَتَجَافَی جُنُوبُہُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ یَدْعُوْنَ رَبَّہُمْ خَوْفاً وَّطَمَعاً وَّمِمَّا رَزَقْنَاہُمْ یُنْفِقُونَ

ترجمہ: ان کے پہلو بستروں سے الگ ہوتے ہیں وہ اپنے رب سے دعائیں کرتے ہیں اس سے ڈرتے ہوئے اور اس سے طمع کرتے ہوئے اور جو کچھ ہم نے انہیں عطا کیا ہے اس میں سے ہماری راہ میں خرچ کرتے ہیں۔

اس آیت اور سیاق و سباق کی آیات میں اللہ تعالیٰ مومنوں کی علامات کا ذکر فرماتا ہے کہ وہ راتوں کو نماز تہجد کے لئے اپنے بستروں سے الگ ہوکر اپنے خالق حقیقی کو عذاب سے بچنے اور رحمتوں کے حصول کے لئے پکارتے ہیں اور جو کچھ ہم نے ان کو دیا اس میں سے وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں۔

اس آیت میں راتوں کو بستروں سے الگ ہو کر نماز تہجد پڑھنے اور خدا کے دئیے ہوئے اموال سے اس کی خاطر خرچ کرنے میں بظاہر کوئی تعلق نظر نہیں آتا۔ مگر غور کرنے سے ایک بہت ہی عمیق تعلق ذہن میں اُبھرتا ہے اور وہ یہ کہ رات کی نیند بھی ایک عطائے ربی ہے۔اس نعمت سے کچھ اللہ کی خاطر جاگ کر انفاق فی سبیل اللہ کی جا سکتی ہے۔

ویسے تو انفاق فی سبیل اللہ میں مال و زر اور اموال مرغوبہ میں سے دینا ہے لیکن ہر وہ استعداد اور بشری قوتیں خواہ جسمانی ہو یا علمی ان میں سے خدا کی راہ میں خرچ کرنا بھی انفاق میں آتا ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ یہاں مِمَّا رَزَقْنَاہُمْ یُنْفِقُوْنَ عام ہے اس سے کوئی خاص شے روپیہ پیسہ یا روٹی کپڑا مراد نہیں ہے بلکہ جو کچھ اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا ہے اس میں سے کچھ نہ کچھ خرچ کرتے ہیں۔

(تفسیرحضرت مسیح موعودؑ جلد اول ص399)

حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ فرماتے ہیں۔
یہاں رزق سے مراد خوردنی اشیاء ہی نہیں ہیں بلکہ ہر ایک نعمت جو خدا کی طرف سے انسان کو ملی ہے…خدا تعالیٰ کی رضا مندی کے واسطے اپنی عادتوں کو بدلنا، اخلاق رذیلہ کو چھوڑدینایہ بھی ایک انفاق فی سبیل اللہ ہے۔ اسی طرح زبان سے نیک باتیں لوگوں کو بتلانی اور بُرائیوں سے روکنا بھی اسی میں داخل ہے۔

(حقائق الفرقان جلد اول ص62)

رمضان کی آمد آمد ہے جب یہ اداریہ آپ کے ہاتھوں میں ہوگا اس وقت آپ رمضان میں داخل ہو چکے ہوں گے۔اس لئے اس رمضان میں انفاق فی سبیل اللہ کے وسیع تر مضمون کو سامنے رکھتے ہوئے گزاریں یہاں تک کہ رمضان ہم سب میں داخل ہو جائے۔

  1. آنحضور ﷺ رمضان میں انفاق فی سبیل اللہ کا خاص اہتمام فرماتے تھے۔ آپ تیز آندھی کی طرح خیرات فرمایا کرتے تھے۔ اس لئےخدا کے دئیے ہوئے مال و دولت سے اللہ کی راہ میں دیں اور غرباء و مستحقین کی مدد کریں۔
  2. قومی، ملی اور جماعتی ضروریات کو مدنظر رکھ کر انفاق فی سبیل اللہ کریں۔
  3. راتوں کی نیند بھی ایک نعمت خدا وندی ہے انسان نیند سے سکون حاصل کرتا ہے۔ وہ لوگ جو دوائیاں لے کر نیند پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔اُن سے اس نعمت عظمیٰ کے متعلق پوچھ لیں اس لئے خدا کی اس نعمت کوہر صبح تہجد کے لئے اُٹھ کر وقف کریں۔
  4. نیند کی بات چلی ہے اس تعلق میں آنسوؤں کا ذکر کر دوں۔غم کی حالت پیدا کر کے اللہ تعالیٰ کے آگے رونا اور آنسو بہانا بھی ایک نعمت خدا وندی ہے۔اس رمضان کو اس حوالہ سے بھی انفاق فی سبیل اللہ کا رمضان بنا دیں۔
  5. اپنی خدا داد استعدادوں کو برؤئے کار لاتے ہوئے اپنے آپ کو نیکی کی طرف راغب کرنا بھی انفاق فی سبیل اللہ ہے۔ اس ناطے سے ایک بدی کو ترک کرنے اور ایک نیکی اپنانے کا عزم کر کے اپنے آپ کو نیکیوں کے سفر کی طرف رواں دواں رکھیئے۔
  6. اس سے اگلا قدم اہل خانہ ، عزیزو اقارب اور ماحول و معاشرہ میں بسنے والوں کے لئے داعی الیٰ اللہ بن کر دوسرے لوگوں کو نیکیوں کی طرف راغب رکھنا بھی انفاق فی سبیل اللہ ہے۔
  7. تحائف کا رمضان کے ساتھ بہت گہرا تعلق ہے۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا تَھَادُوْا تُحَابُوْا (ابن عساکر) کہ ہدیہ (تحفہ) دیا کرو اس سے محبت بڑھتی ہے۔اس ارشاد نبوی کے تحت رمضان میں دعاؤں کا تحفہ بھی انفاق فی سبیل اللہ ہے ۔کسی بزرگ سے دعائیں کروانے کے لئے تحفہ دینا بھی انفاق فی سبیل اللہ ہے۔
  8. اپنے علم،عقل اور عزت کی قربانی بھی انفاق فی سبیل اللہ ہے الغرض اس حکم میں امیر، غریب، چھوٹااور بڑا سب برابر ہیں۔ غریب بھی حسب توفیق اس قسم کے انفاق فی سبیل اللہ میں حصہ لے کر امیروں سے آگے بڑھ سکتا ہے۔ تسبیح و تحمید و تذکیر کے ذریعہ بھی انفاق فی سبیل اللہ کا ثواب حاصل کیا جاسکتا ہے۔

آنحضور ﷺ کے پاس کچھ غریب صحابہ تشریف لائے اور عرض کی کہ امیر صحابہ مالی قربانی کر کے ہم سے آگے بڑھ جاتے ہیں۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ آپ تسبیحات کیا کریں۔ اللہ کو یاد کیا کریں اور فرض نمازوں کے بعد خصوصی طور پر تسبیحات کیا کریں۔

اللہ تعالیٰ اس رمضان کو انفاق فی سبیل اللہ کے وسیع تر مضمون کے مطابق ہم سب کو گزارنے کی توفیق دے۔

(ابوسعید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 28 اپریل 2020

اگلا پڑھیں

Covid-19 اپ ڈیٹ 29 ۔اپریل2020ء