برکتوں کے یہ دن بھی گزر جائیں گے
بخت مومن کے اس سے سنور جائیں گے
روزہ ہم کو بنائے حبیب خدا
تیرے در کے سوا ہم کدھر جائیں گے
چار سو دیکھو پھیلی ہوئی برکتیں
نور ہی نور ہے اب جدھر جائیں گے
سستیاں ساری تر صدر مٹا دو ابھی
چند دن ہیں یہ جلدی گزر جائیں گے
(ترصد عنایت مہر۔ہالینڈ)