خدا میرا سہارا ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
محمد میرا آقا ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
مرا ختم نبوت پہ بڑا واضح عقیدہ ہے
وہ سب نبیوں سے اعلیٰ ہے، بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
وہی کلمہ وہی قبلہ وہی قرآں وہی ایماں
وہی افطار و روزہ ہے، بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
نمازیں پانچ لازم ہیں زکوٰۃ و حج بھی واجب ہے
نہ اس سے کم نہ بالا ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
خدا پر اور فرشتوں پر کتابوں پر رسولوں پر
مرا ایمان پختہ ہے، بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
مجھے مکے مدینے سے بڑی گہری محبت ہے
جنم بھومی ہے روضہ ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
جو خود پہنوں وہ پہناؤں جو خود لاؤں وہ دلواؤں
یہ میرا بھائی چارہ ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
وہ پتلی ہے نگاہوں کی وہ سورج میری دنیا کا
بنا اس کے اندھیرا ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
معوذ عزم میرا ہے معاذ اپنا ارادہ ہے
یہ میرا ہاتھ طلحہ ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
فراز! اب ڈر نہیں مجھ کو کسی ملاں کے فتوے کا
خدا پہ جو بھروسہ ہے بھلا پھر بھی میں کافر ہوں
(اطہر حفیظ فراز)