• 19 مئی, 2024

کتاب اللہ مشورہ دے گی

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
بات یہ ہے کہ جب انسان نفس سے پاک ہوتا اور نفسانیت چھوڑ کر خدا کے ارادوں کے اندر چلتا ہے،اس کا کوئی فعل ناجائز نہیں ہوتا بلکہ ہر ایک فعل خدا کی منشاء کے مطابق ہوتا ہے۔ جہاں لوگ ابتلا میں پڑتے ہیں وہاںیہ ا مر ہمیشہ ہوتا ہے کہ وہ فعل خداکے ارادہ سے مطابق نہیں ہوتا۔ خدا کی رضا اس کے بر خلاف ہوتی ہے۔ ایسا شخص اپنے جذبات کے نیچے چلتا ہے۔ مثلاً غصہ میں آکر کوئی ایسا فعل اس سے سر زد ہو جاتا ہے جس سے مقدمات بن جایا کرتے ہیں۔ فوجداریاں ہو جاتی ہیں،مگر اگر کسی کا یہ ارادہ ہو کہ بلا استصواب کتاب اللہ اس کا حرکت و سکون نہ ہو گا اور اپنی ہر ایک بات پر کتاب اللہ کی طرف رجوع کرے گا تویقینی امرہے کہ کتاب اللہ مشورہ دے گی۔ جیسے فرمایا وَلَا رَطۡبٍ وَّلَا یَابِسٍ اِلَّا فِیۡ کِتٰبٍ مُّبِیۡنٍ (الانعام: 60) سو اگر ہم یہ ارادہ کریں کہ ہم مشورہ کتاب اللہ سے لیں گے، توہم کو ضرور مشورہ ملے گا، لیکن جو اپنے جذبات کا تابع ہے وہ ضرور نقصان ہی میں پڑے گا۔ بسااوقات وہ اس جگہ مواخذہ میں پڑیگا۔ سو اس کے مقابل اللہ نے فرمایا کہ ولی جو میرے ساتھ بولتے چلتے کام کرتے ہیں۔ وہ گویا اس میں محو ہیں۔ سو جس قدر کوئی محویت میں کم ہے، وہ اتنا ہی خدا سے دور ہے، لیکن اگر اس کی محویت ویسی ہی ہے جیسے خدا نے فرمایا تو اس کے ایمان کا اندازہ نہیں۔ ان کی حمایت میں اللہ تعالیٰ فرماتاہے: مَنْ عَادَ لِیْ وَلِیًّا فَقَدْ اٰذَنْتُہُ بِالْحَرْبِ (الحدیث) جو شخص میرے ولی کا مقابلہ کرتا ہے وہ میرے ساتھ مقابلہ کرتا ہے۔ اب دیکھ لو کہ متقی کی شان کس قدر بلند ہے اور اس کا پایہ کس قدر عالی ہے۔ جس کا قرب خدا کی جناب میں ایسا ہے کہ اس کا ستایا جانا خدا کا ستایا جانا ہے تو خدا اس کا کس قدر معاون ومدد گار ہو گا۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ14)

پچھلا پڑھیں

ایک صالح بچے کا خواب

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 اگست 2022