ضرورت حفاظت دین
حضرت مسیحِ موعود علیہ السَّلا م فرماتے ہیں :
’’بعض لوگ ایسے دیکھے جاتے ہیں جو کہتے ہیں کہ حفاظت کی کوئی ضرورت نہیں ہے وہ سخت غلطی کرتے ہیں۔ دیکھو جو شخص باغ لگاتا ہے یا عمارت بنا تا ہے تو کیا اس کا فرض نہیں ہو تا یا وہ نہیں چاہتا کہ اس کی حفاظت اور دشمنوں کی دست بُرد سے بچانے کے لئے ہر طرح کی کوشش کرے؟ باغات کے گرد کیسے کیسے احاطے حفاظت کرنے کے لئے بنائے جاتے ہیں۔ اور مکانات کو آتشز دگیوں سے بچانے کے لئے نئے نئے مصا لحے تیار ہوتے ہیں اور بجلی سے بچانے کے لئے تاریں لگائی جاتی ہیں۔ یہ امور اس فطرت کو ظاہر کرتے ہیں جو بالطبع حفاظت کے لئے انسانو ں میں ہے پھر کیا اللہ تعالیٰ کے لئے یہ جائز نہیں ہے۔ کہ وہ اپنے دین کی حفاطت کرے؟ بیشک حفاظت کرتا ہے۔ اور اس نے ہر بلا کے وقت اپنے دین کو بچایا ہے۔ اب بھی جب ضرورت پڑی اس نے مجھے اسی لئے بھیجا ہے۔‘‘
(ملفوظات جلد4 صفحہ7-8)
(مرسلہ: بشریٰ نذیر آفتاب۔ سسکاٹون، کینیڈا)