• 12 مئی, 2024

نماز جنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید۔ پرائیویٹ سیکرٹری لندن یہ اطلاع دیتے ہیں کہ حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالی نے مؤرخہ 7؍مارچ 2022 ء بروز سوموار دوپہر 12بجےاپنے دفتر سے باہر تشریف لا کر ایک نماز جنازہ حاضر اور چند نماز جنازہ غائب پڑھائے۔

نماز جنازہ حاضر

مکرم دین محمد صاحب (لندن۔ یوکے)

24 فروری 2022 کو 86 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت جان محمد صاحبؓ کے بیٹے اور حضرت حاجی گلاب دین صاحب ؓ کے پوتے اور حضرت میاں بوڑا صاحبؓ کے پڑ پوتے تھے۔ آپ مکرم مولانا محمد صدیق امرتسری صاحب اور مکرم باؤ لطیف احمد صاحب کے چچا زاد بھائی تھے۔ 1964میں لاہور سے یوکے آئے۔ مرحوم انتہائی نیک، دیندار، خوش اخلاق اور خدا تعالیٰ کا خوف رکھنے وال ےایک بزرگ انسان تھے۔ مرحوم نے اپنا مکان ٹوٹنگ جماعت کو عطیہ کیا جس میں ایک لمبا عرصہ سے بلال سینٹر کے نام سے جماعت کا مرکز قائم ہے۔ آپ گزشتہ45 سال سے سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ جماعتی تحریکات میں اپنے علاوہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اورحضرت مسیح موعود علیہ السلام اور اپنے والدین کی طرف سے بھی چندہ ادا کرتے تھے۔ ہر ماہ سب سے پہلے اپنی رسید کاٹتے پھر چندہ کی وصولی شروع کرتے تھے۔ نماز باجماعت اور تلاوت قرآن کریم کے پابند تھے اورہر وقت قرآن کریم جیب میں رکھتے تھے۔ مرحوم کو ہومیو پیتھک کا بھی تجربہ تھا اور احباب کو ادویات مہیا کیا کرتے تھے۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

-1 مکرم رفعت احمد صاحب ابن مکرم بشارت احمد صاحب درویش

18 فروری 2022 کو نماز فجر کے بعد انصار اللہ مقامی کے تحت وقار عمل کے لئے عام قبرستان جاتے ہوئے ربوہ اڈہ پر بس کی ٹکر لگنے سے شدید زخمی ہوگئے اورپھر پانچ روز ہسپتال میں داخل رہنے کے بعد 22 فروری 2022 کو 65سال کی عمر بقضائےالٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم کی ساری زندگی جماعتی خدمت میں گزری۔ وفات سے قبل نائب سیکرٹری تحریک جدید لوکل انجمن احمدیہ کے علاوہ اپنے محلہ میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ مرحوم صوم وصلوۃ کے پابند ، سادہ مزاج، ملنسار، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار،ہر ایک سے خندہ پیشانی سے پیش آنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ چندہ جات کی اول وقت میں ادائیگی کا خاص خیال رکھتے اورخلافت کی طرف سے ہونے والی ہر تحریک پر فوراً لبیک کہتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چار بیٹے اورایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے ایک بھائی مکرم پروفیسر رفاقت احمدصاحب آجکل نائب قائد عمومی وشعبہ تاریخ انصار اللہ پاکستان میں اور سب سے چھوٹے بھائی مکرم طاہر احمد کاشف صاحب (مربی سلسلہ) بطور نائب ناظم مال وقف جدید ربوہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-2 مکرم ملک محمد منیر احمد صاحب ابن مکرم ملک محمد اسلم صاحب

12 فروری 2022 کو 85سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم پیشے کے لحاظ سے سول انجینئر تھے اور پاکستان ریلوے میں کام کرتے رہے اور وہیں سے ریٹائر ہوئے تھے۔ مرحوم بہت مخلص اور خلافت سے عقیدت اور محبت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک دل انسان تھے۔ چندوں میں بہت باقاعدہ تھے اور مالی سال شروع ہونے کے ساتھ ہی اپنا چندہ ادا کردیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ اپنی زندگی میں ہی حصہ جائیدا د کردیا تھا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیا ں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔ آپ اسیر راہ مولیٰ مکرم حافظ طارق احمد شہزاد صاحب (وائس پرنسپل نصرت جہاں کالج) کے سسر تھے۔

-3 مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد سلیم صاحب

12 فروری2022 کو 84سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی ایک نیک ، مخلص اور ہمدرد خاتون تھیں۔ دینی کاموں کو اولیت دیتیں اور بچوں کی تربیت کا بہت خیال رکھتی تھیں۔ چندہ جات بڑی باقاعدگی سے ادا کرتی تھیں۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے بہت عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

-4 مکرم چوہدری عطاء اللہ صاحب یوسف (ہمبرگ۔ جرمنی)

گزشتہ دنوں بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم نے 1974 میں خود بیعت کرکے جماعت میں شمولیت اختیار کی اور فطرتاً ایک نیک اور صالح انسان تھے۔ آپ ہمبرگ جماعت کے ایک ہرد لعزیز رکن تھے۔ مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔ بچوں کی بہت اچھی تربیت کی۔ صوم وصلوۃ کے پابند، بہت ملنسار اور ہمدر دانسان تھے۔ شکر گزاری کی صفت بھی آپ میں نمایاں تھی۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم ہارون عطاء صاحب جرمنی میں مربی سلسلہ بنے ہیں۔

-5 مکرم سید مشتاق احمد ہاشمی صاحب ابن مکرم سید عطاء حسین شاہ صاحب

16 نومبر1202 کو 89سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحوم ضلع فیصل آباد کے ابتدائی کارکنان میں سے تھے۔ بہت ملنسار، منکسر المزاج اور متوازن شخصیت کے مالک تھے۔ آپ نے قائد خدام الاحمدیہ، سیکرٹری تحریک جدید، آڈیٹر، قاضی، سیکرٹری جائیداد، سیکرٹری تعلیم القرآن اور زعیم اعلیٰ انصار اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ ضلع فیصل آباد میں آپ کا عرصہ خدمت 52سال پر محیط ہے۔ مرحوم مضبوط عزم وہمت کے مالک تھے۔ درود شریف اور استغفار کا ورد کرتے رہتے تھے۔ بینائی سے محروم ہونے کے باوجود جماعتی اجلاسات اور جمعوں کی ادائیگی کے لئے 2018 تک باقاعدگی سے مسجد جاتے رہے۔

ایم ٹی پر خطبہ جمعہ کے علاوہ دیگر پروگرام اور نظمیں بڑے شوق سے سنتے تھے۔

-6 مکرم خواجہ بشیر احمد صاحب

18جنوری 2202 کو 85سال کی عمر میں بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ مرحوم کو لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں مختلف خدمتوں کی توفیق ملی۔ راولپنڈی کے دو حلقوں ریلوے روڈ اور ٹیپو روڈ کے ایک لمبا عرصہ صدر بھی رہے۔ لاہور کے حلقہ محمد نگر میں سیکرٹری مال کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم نمازوں اورتلاوت قرآن کریم کے پابند تھے۔ بہت شفیق ، منکسرالمزاج، خلافت کے شیدائی اور نافع الناس وجود تھے۔ مرحوم ایک نڈر اور پرجوش داعی الی اللہ بھی تھے۔ تبلیغ کا جنون کی حدتک شوق تھا۔ مرحوم اللہ کے فضل سے موصی تھے۔ بچوں کی اچھی تربیت کی اور آپ کے سب بچے کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

-7 مکرمہ ناصرہ بیگم ظہور صاحبہ (کینیڈا)

6؍دسمبر 2021ء کو 89 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔ مرحومہ مکرم چوہدری محمد بوٹا صاحب آف سیالکوٹ کی بیٹی اور مکرم غلام احمد خان ظہور صاحب (سابق انسپکٹر بیت المال صدر انجمن احمدیہ ربوہ) کی اہلیہ تھیں۔ کینیڈا آنے سے قبل بطور صدر لجنہ اور جنر ل سیکرٹری حلقہ فیکٹری ایریا خدمت کی توفیق پائی۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتی تھیں۔ مرحومہ پنجگانہ نماز باجماعت کا باقاعدگی سے التزام کرتی تھیں۔ بہت ملنسار،خوش اخلاق اور نافع الناس وجود تھیں۔ قرآن کریم سے محبت انتہا درجہ کی تھی۔ اپنے گھر میں بچوں کو قرآن کریم بھی پڑھایا کرتی تھیں اور خود بھی روزانہ با آواز بلند تلاوت قران کریم کیا کرتی تھیں۔ خلافت اور جماعت کے ساتھ انتہائی محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ حضور انور کے خطبات باقاعدگی سے سنتیں۔ چندوں میں باقاعدہ تھیں۔ مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین

(ادارہ ،تمام مرحومین کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہے)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 29 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ